صبح کے سیشن میں ۲؍ مرتبہ سروس فراہم کرنے سے اضافی خرچ ہونے پربس اسوسی ایشن نے ۳۰؍ فیصد فیس بڑھانے کافیصلہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: April 23, 2024, 11:27 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
صبح کے سیشن میں ۲؍ مرتبہ سروس فراہم کرنے سے اضافی خرچ ہونے پربس اسوسی ایشن نے ۳۰؍ فیصد فیس بڑھانے کافیصلہ کیا ہے۔
مہاراشٹر اسکول بس اسوسی ایشن نے امسال بھی نئے تعلیمی سال سےاسکول بس فیس میں ۳۰؍ فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کووڈ کے بعد مختلف وجوہات کی بناء پر ہر سال اسکول بس فیس میں اضافہ ہورہا ہے، جس سے والدین اور سرپرست پریشان ہیں۔ گزشتہ ۳؍ سال سے اضافہ کا یہ سلسلہ جاری ہے، نئے تعلیمی سال کے آغاز پر۱۰۔۱۲؍ فیصد فیس میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
اس بار فیس بڑھنے کا سبب یہ ہے
مہاراشٹر اسکول بس اسوسی ایشن کے مطابق حکومت نے نئے تعلیمی سال سے پرائمری اسکول صبح ۹؍ بجے شروع کرنے کی ہدایت دی ہے ،جس کی وجہ سے ہمیں صبح کے سیشن میں ایک بار ۷؍بجے اور دوسری مرتبہ ۹؍ بجے بس سروس فراہم کرنی ہوگی۔ جس کی وجہ سے اضافی انفراسٹرکچر اور عملے کاانتظام کرنا ہوگا، اسلئے فیس میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے چھوٹے بچوں کی نیند اور صحت سےمتعلق پری پرائمری سے چہارم کلاس تک کے طلبہ کیلئے نئے تعلیمی سال سے صبح ۹؍بجے سے اسکول شروع کرنے کی ہدایت جاری کی ہے تاکہ بچوں کو صبح ۷؍ بجے اسکول جانے کیلئے علی الصباح اُٹھنے کی تکلیف نہ اُٹھانی پڑے۔ تاہم حکومت کے اس فیصلہ سے جہاں متعدد والدین متفق نہیں ہیں وہیں اسکول بس اسوسی ایشن نے بھی فیصلہ کی مخالفت کی ہے ۔ اسوسی ایشن کے مطابق اس فیصلہ سے صبح کے سیشن میں ۲؍ مرتبہ بس سروس فراہم کرنی ہوگی، ساتھ ہی ۹؍ بجے اسکول شروع ہونے سے ٹریفک بڑھ جانے کاخدشہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی:صارفین کو بجلی کمپنی کا جھٹکا،ایک روپے۷؍پیسے فی یونٹ تک کا اضافہ
اسکول بس فیس میں متواتر اضافےسے متعدد والدین اور سرپرست پریشان ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبائی بیماری کے بعد اسکول بس فیس میں ہر سال تقریباً ۱۰۔۱۲؍ فیصد اضافہ ہونے سے ہم پر مالی بوجھ بڑھ رہا ہے ۔ کووڈ ۱۹؍ کے دوران کم وبیش ۲؍ سال تک سڑک پرپارک متعدد بسیں خراب ہوگئی تھیں۔اسکے علاوہ ایندھن کی قیمت اور بس عملے کی تنخواہوں میں اضافے کے نام پر کئی مرتبہ اسکول بس فیس بڑھائی جاچکی ہے۔ اب نئے تعلیمی سال سے پھر بس فیس میں اضافہ کا اعلان کیا گیا ہے ، جس سے ہماری پریشانی اور بڑھ سکتی ہے ۔
شفٹ کی تبدیلی پر والدین کو پریشانی
آر این پودار اسکول ماہم کے ڈائریکٹر اور پرنسپل اونیتا بیر نے بتایا کہ’’ حکومت کے پری پرائمری تا چہارم جماعت کے اسکول صبح ۹؍ بجے شروع کرنے سے متعلق جاری ہدایت پر ہم نے طلبہ کے والدین سے مشورہ کیا اور ۲؍ شفٹ میں اسکول جاری رکھنے کی تجویز پیش کی ۔جس پر متعدد والدین نے صبح ۹؍ بجے اسکول شروع کرنے کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ صبح کے اوقات میں ہمیں آفس جانےکی تیاری کرنی ہوتی ہے۔ اگر ہم ۹؍ بجے والے سیشن میں بچوں کو اسکول روانہ کریں گےآفس جانے میں تاخیر ہوگی۔ اسلئے ۹؍بجے والا سیشن ہمارے لئے مناسب نہیں ہے۔‘‘
بس اسوسی ایشن کے صدر نے کیا کہا؟
مذکورہ اسوسی ایشن کے صدر انل گرگ نے اس نمائندہ کو بتایا کہ ’’ حکومت کی نئی پالیسی سے اسکول بس سروس کاخرچ بڑھ جائے گا۔اس وجہ سے نئے تعلیمی سال سے بس فیس میں ۳۰؍ فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ صبح ۹؍ بجے کے سیشن کی وجہ سے ہمیں صبح کےاوقات میںایک کے بجائے ۲؍ مرتبہ سروس فراہم کرنی ہوگی۔ ‘‘
انہوں نے آگے بتایا کہ ’’سیکنڈری اسکول کے طلبہ کو صبح ۷؍ بجے اور پرائمری اسکول کے طلبہ کو صبح ۹؍ بجے اسکول پہنچانا ہوگا۔ جس سے بس خدمات فراہم کرنے کا خرچ بڑھ جائے گا۔ ۲؍ گھنٹے کےفرق پر ۲؍ مرتبہ سروس فراہم کرنے کیلئے جہاں اضافی بسوں کا انتظام کرنا ہوگا وہیں اضافی عملہ بھی درکار ہو گا۔ ان ضروریات کی تکمیل پر اضافی خرچ ہوگا۔ جس کی بھرپائی کیلئے بس فیس میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔ علاوہ ازیں صبح ۹؍ بجے ’ہیوی ٹریفک‘ ہونے سے زیادہ ایندھن ضائع ہوگا ساتھ ہی ٹریفک کی وجہ سے طلبہ کو وقت پر اسکول پہنچانے کی ذمہ داری بھی ہماری نہیں ہوگی۔ اسکے علاوہ والدین کی ایک بڑی تعدادبالخصوص ملازمت پیشہ والدین اسکول کیلئے صبح ۷؍بجے کے پک اپ کو ترجیح دیتے ہیں۔‘‘