• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’مسلمانوں کی ایک ہی مانگ، وکھرولی میں ہو قبرستان ‘‘

Updated: July 26, 2024, 11:05 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

قبرستان کی زمین حاصل کرنے کیلئےکوشاں رہنےوالے افراد نے پریس کانفرنس منعقدکی۔ آج بعد نمازجمعہ اس مسئلے پر رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کریں گے۔

People involved in the press conference showing the reserve plot map for Vikhroli cemetery. Photo: Inquilab
پریس کانفرنس میں شامل افرادوکھرولی قبرستان کیلئے ریزرو پلاٹ کا نقشہ دکھاتے ہوئے۔ تصویر:انقلاب

مسلمانوں کی ایک ہی مانگ، وکھرولی میں ہو قبرستان‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کی گئی جو قبرستان کی زمین حاصل کرنے کےلئے کوشاں رہنےوالوں کی جانب سے منعقد کی گئی ۔وہ آج بعد نمازجمعہ اس مسئلے پر رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش بھی کریں گے۔ پریس کانفرنس کے دوران عبدالرحمٰن انصاری، واجد قریشی اور وارث علی شیخ نے اظہارخیال کیا۔
 عبدالرحمٰن انصاری نے کہاکہ ’’ لاکھوں کی مسلم آبادی والے وکھرولی علاقے میںقبرستان کے لئے ۶۰؍ برس سے کوشش کی جارہی ہے لیکن میونسپل کارپوریشن کی جانب سےآج تک ا س مسئلے کوحل نہیں کیا گیا ہے، حالانکہ قبرستا ن کے نام پر۴؍ جگہیں ریزرو ہیں پھر بھی جگہ الاٹ نہیں کی گئی ہے۔ اس لئے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار مسلمانوں کے اس اہم ترین مسئلے پر فوری توجہ دے کر اسے حل کرائیں۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ ۱۹۶۲ء میںٹیگور نگرکالونی بسائی گئی تھی۔ اس وقت سے شمشان، قبرستان اور عیسائیوں کے لئے قبرستان کا مطالبہ کیا گیا۔ شمشان بھومی تو بنادی گئی لیکن مسلمان اور عیسائی اپنا مطالبہ منوانے کے لئے آج تک جدوجہد کررہے ہیں۔‘‘ 
عبدالرحمٰن انصاری نے سوال کیا کہ ’ گزشتہ سال میونسپل کارپوریشن کی جانب سے قبرستان کےلئے ورک آرڈرنکالا گیا۔ اس کے بعد نامعلوم کن وجوہات کی بناء پر اس آرڈر کوروک دیا گیا۔‘‘ واجد قریشی نے کہاکہ’’ مسلمان اپنے اس دیرینہ مطالبے کو پورا کرانے کیلئے مسلسل کوشاں ہیں لیکن آج تک اسے پورا نہیں کیا گیا۔ اس لئے حکومت سے مطالبہ ہےکہ مزید تاخیر نہ کرتے ہوئے وکھرولی میں قبرستان کیلئے زمین الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا جائے تاکہ میت کی تدفین کیلئے مسلمانوں کو گھاٹکوپر جانے کی زحمت نہ اٹھانی پڑ ے۔یہ مسلمانوں کا حق ہے ا وراسے دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ‘‘
وارث علی شیخ نے کہاکہ’’ قبرستان کی زمین حاصل کرنے کیلئے چہار جانب سےذمہ داران کوشاں ہیں لیکن کسی نہ کسی بہانے یہ اہم ترین مسئلہ التواء کا شکا رہے ۔یہ ایسا مسئلہ ہے جوخود اپنی سنگینی بیان کرتا ہے اورکسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا تدفین یا میت کی آخری رسوم کی اہمیت اوراس کی ضرورت سے واقف ہے۔ اس لئے حکومت مزید انتظار نہ کرائے ،قبرستان کے لئے زمین الاٹ کرے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK