• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پیاز کے کسانوں میں ناراضگی، احتجاج میں شدت

Updated: December 22, 2024, 12:10 PM IST | Agency | Nashik

بازار سمیتی میں پیاز کی نیلامی بند، ناسک میں پیاز کے گرتے داموں کے سبب کام روک دیا گیا ، شولاپور میں امیت شاہ کے بیان کی وجہ سے ماتھاڑی کامگاروں کی ہڑتال۔

Matahari workers blocked the Solapur-Hyderabad highway. Photo: PTI
ماتھاڑی کامگاروں نے شولاپور۔ حیدر آباد ہائی وے جام کر دیا۔ تصویر: پی ٹی آئی

پیاز کے داموں کے گرنے کی وجہ سے کسانوں کی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ کسانوں نے گزشتہ دنوں ناسک کے لاسل گائوں میں واقع بازار سمیتی میں فصلوں کی نیلامی روک دی تھی لیکن اب انہوں نے راستہ روکو آندولن بھی شروع کر دیا۔ جبکہ شولا پور بازار سمیتی مسلسل ۴؍ روز سے بند ہے۔ حالانکہ اس کاسبب ماتھاڑی کام گاروں کی ہڑتال ہے  لیکن اس کی وجہ سے پیاز کا بڑا ذخیرہ گوداموںمیں رکھا رہ گیا  ہے جس کے سڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ 
ناسک میںر استہ روکو آندولن
 یاد رہے کہ ناسک میں کسانوں نےگزشتہ جمعرات  ( ۱۹؍ دسمبر)کو پیاز کی نیلامی روک دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت  پیاز کی بر آمد پر عائد ۲۰؍ فیصد ٹیکس کوفوری طور پر ختم کرے ۔ ساتھ ہی کسانوں کو فی کوئنٹل ایک ہزار روپے سبسیڈی دے۔ اس تعلق سے احتجاج بھی کیا گیا تھا ۔ لیکن اس مطالبے کا اب تک حکومت پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔ کسان زیادہ دن پیاز کی فصل کو روک کر نہیں رکھ سکتے ۔ سنیچر کو جب وہ  لاسل گائوں کی بازار سمیتی میں جمع ہوئے تو انہوں نے  پیاز کے داموں کی مسلسل گراوٹ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ کسانوں کی کم از کم ۲؍ تنظیموں نے نیلامی بند کر دینے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی ناسک میں منماڑ۔ ایولہ  ہائی وے پر بیٹھ کر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
  کافی دیر تک انہوں نے ٹریفک جام رکھا۔  بازار سمیتی میں کام کرنے والی ’ چھاوا شیتکری سنگھٹن ‘ نامی تنظیم  نے بند کا  اعلان کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر پیاز کی بر آمد پر سے ٹیکس ہٹائے اور کسانوں کو فی کلو ۲۵؍ روپے کے حساب سے سبسیڈی فراہم کرے۔ ساتھ ہی تنظیم کا کہنا ہے کہ نافیڈ اور  این ایف سی سی نے کسانوں سے پیاز کی خریداری کے دوران بدعنوانی کی ہے۔ اس بدعنوانی کی جانچ کی جائے اور خاطیوںکو سزا دی جائے۔ تنظیم کے اعلان کو کئی کسانوں کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے اپنا مارکیٹ میں مال نیلامی کیلئے پیش نہیں کیا۔   یاد رہے کہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے خود مرکزی وزیر برائے کامرس  پیو ش گوئل کو خط لکھ کر پیاز کی برآمد سے ٹیکس ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ فی الحا ل  اس خط پر مرکزی حکومت کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ 
 شولا پور میں ۴؍ دنوں سے نیلامی بند ، زور دار احتجاج
  ناسک کی طرح شولاپور میں بھی گزشتہ ۴؍ روز سے پیاز کی نیلامی بند ہے لیکن یہ پیاز کے گرتے داموں  کے خلاف نہیں بلکہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بابا صاحب امبیڈکر سے متعلق دیئے گئے بیان کے خلاف ہے۔ یہ احتجاج اب جارحانہ ہوتا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ شولاپور میں بھی کسانوں کے درمیان پیاز کے داموں کے تعلق سے ناراضگی تھی اور اقدامات کے تعلق سے بات ہو رہی تھی اسی دوران امیت شاہ کا بابا صاحب امبیڈکر کے تعلق سے  بیان آیا اور ماتھاڑی کامگاروں نے بیان کی مذمت میں ہڑتال کر دی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک امیت شاہ اپنے بیان پر معافی نہیں مانگیں گے تب تک وہ پیاز کی حمالی کا کام شروع نہیں کریں گے۔ یاد رہے کہ ناسک میں پیاز  کے گرتے داموں سے نیلامی کا بند ہونا اور شولاپور میں ماتھاڑی کامگاروں کی ہڑتال دونوں ایک ہی دن (۱۹؍ دسمبر) کا واقعہ ہے۔  اس کے بعد سے شولاپور میں بازار سمیتی کا سارا کاروبار ٹھپ پڑا ہے۔ ماتھاڑی کامگاروں کی ہڑتال کے سبب شولاپور کی منڈی میں تقریباً ۴۰؍ ہزار کوئنٹل پیاز کا مال یوں ہی پڑا ہے جس کے سڑ جانے کا خدشہ ہے۔
  اس دوران کسانوں نے سنیچر کو اپنا رویہ مزید سخت کر دیا ۔ انہوں نے شولاپور ۔ حیدرآباد ہائی وے پر راستہ روکو آندولن شروع کر دیا جس کی وجہ سے کافی دیر تک ٹریفک جام رہا۔  انہوں نے امیت شاہ کے خلاف نعرے لگائے اور ان سے  اپنے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ بازار میں سرخ پیاز کی آمد بڑھ جانے کی وجہ سے پیاز کے داموں میں گراوٹ آئی ہے۔ جس مال کا کسانوں کو بازار سمیتی میں ۵؍ ہزار روپے کوئنٹل بھائو مل رہا تھا اب اس کی قیمت ۲؍ ہزار تا ڈھائی ہزار روپے مل رہی ہے جس کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی پھیلی ہوئی ہے۔  لیکن شولاپور  میں کسانوں نے امیت شاہ کے بیان پر ان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK