Updated: April 26, 2024, 9:29 PM IST
| London
چین سے تعلق رکھنے والی آن لائن فاسٹ فیشن ’’شین‘‘ یورپی یونین کے ڈجیٹل ضوابط کی سخت ترین سطح کا سامنا کرنے والی تازہ ترین کمپنی ہے، فیس بک، ٹک ٹاک، یوٹیوب، انسٹاگرام، امیزون اور گوگل سرچ کی طرح شین کو بھی صا رفین کی حفاظت سفارشی الگورتھم اورسالانہ رسک اسیسمنٹ رپورٹس فائل کرنا ہوگا۔
ای کامرس ویب سائٹ شین کو یورپی یونین کے ڈجیٹل ضوابط کی سخت ترین سطح کا سامنا کرنا ہوگا۔ جمعہ کوبلاک نے کہا کہ اس نے کمپنی کو اپنی بڑے پلیٹ فارمز کی فہرست میں شامل کیاجس کے تحت اضافی جانچ پڑتال ضروری ہے۔ ای یوکے ایگزیکٹیو کمیشن نے کہا کہ اس نے باضابطہ طور پر ۲۷؍ملکی بلاک کے ڈجیٹل سروسیز ایکٹ کے تحت شین کو ایک ’بہت بڑے آن لائن پلیٹ فارم ‘کے طور پر درجہ بندی کیا، جو آن لائن پلیٹ فارم کو صاف کرنے اور انٹرنیٹ صارفین کو محفوظ رکھنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ایک وسیع اصول ہے۔ شین ایک کم لاگت والا آن لائن خوردہ فروش ہے جس کی بنیاد چین میں رکھی گئی تھی جس کا ہیڈ کوارٹرس تاحال سنگاپور میں ہے۔ یہ بنیادی طور پر اپنے ایپ کے ذریعے صارفین تک پہنچتا ہے۔ اس نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
کم قیمت والے ملبوسات، گھریلو اشیاء، بنیادی طور پر نوجوان خواتین کو آن لائن اثر انداز کرنے والوں اور مشہور شخصیات کے ساتھ سوشل میڈیا پارٹنرشپ کے ذریعےصارفین تک رسائی سےشین نے مغرب میں انقلاب بر پا کردیا۔ چونکہ اس کے ۴۵؍ملین سے زیادہ یورپی صارفین ہیں، شین کو اس کی اطاعت کرنی ہوگی۔ اگست تک سخت ترین تقاضے میں آن لائن صارفین کی حفاظت کیلئے مخصوص اقدامات کرنا اور ان کی خدمات سے کسی بھی ’نظاماتی خطرات‘ کا اندازہ لگانا اور ان میں تخفیف کرنا، جیسے غیر قانونی یا جعلی مصنوعات کی فروخت کو محدود کرنا شامل ہے۔
کمیشن نے کہا کہ شین کی ذمہ داریوں میں صارفین کی حفاظت اور بہبود کو لاحق خطرات کو روکنے کیلئے اس کے یوزر انٹرفیس اور سفارشی الگورتھم کو ایڈجسٹ کرنااور صارفین، خاص طور پر بچوں کو ممکنہ نقصان کا اندازہ کرنے والی سالانہ رسک اسیسمنٹ رپورٹس فائل کرنا بھی شامل ہے۔
یورپی یونین کے پاس پہلے ہی سے ۲۲؍ٹیک نام ہیں جن میں فیس بک، ٹک ٹاک، یوٹیوب، انسٹاگرام، ایمیزون اور گوگل سرچ اس کی سب سے بڑی آن لائن خدمات کی فہرست میں شامل ہیں جنہیں ڈی ایس اے کے گزشتہ سال نافذ ہونے کے بعد سے سب سے مشکل ترین نگرانی کی ضرورت ہے۔ ای یو میں کام کرنے والی دیگر آن لائن خدما ت بھی مستثنیٰ نہیں ہیں - انہیں اب بھی قانون کے عمومی تقاضوں کی تعمیل کرنی ہو تی ہے۔ خلاف ورزیوں پر کمپنی کی سالانہ عالمی آمدنی کے ۶؍ فیصدتک جرمانے کی سزا دی جاتی ہے۔