بھارت جوڑو ابھیان اور مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کی جانب سے ٹریننگ کا اہتمام۔ اخیر وقت تک سینٹر پر رہنے اور امیدواروں کو سرٹیفکیٹ لے کرہی سینٹر سے باہرنکلنے کی بھی اپیل
EPAPER
Updated: November 21, 2024, 11:10 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
بھارت جوڑو ابھیان اور مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کی جانب سے ٹریننگ کا اہتمام۔ اخیر وقت تک سینٹر پر رہنے اور امیدواروں کو سرٹیفکیٹ لے کرہی سینٹر سے باہرنکلنے کی بھی اپیل
و وٹوں کی گنتی کے لئے مقرر کئے جانے والے ایجنٹوں کی جمعرات کی شب میں ۷؍ بجے سے ۹؍ بجے تک آن لائن ٹریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ اس میں انہیں یہ بتایا گیا کہ وہ فارم ۱۷؍ سی، جو ہر بوتھ سینٹر پر ووٹنگ ختم ہونے پر دیا گیا ہے، اسے ضرور ساتھ لے کر جائیں اور جب تک گنتی مکمل نہ ہوجائے سینٹر پر جمے رہیں۔ اسی طرح گنتی کیلئے ای وی ایم کھولے جانے، اس میں محفوظ ووٹوں کی تعداد اور فارم ۱۷؍ سی میں درج تعداد سے اسے ملالیں، کیلکولیٹر ساتھ رکھیں اور اگر کسی طرح کی کوئی گڑبڑ یا کمی بیشی نظر آئے تو فوراً اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر (اے آر او) سے شکایت کریں۔ اس جانب اس لئے بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ پولنگ کے بعد سب سے اہم مرحلہ یہی ہے۔ آن لائن ٹریننگ کا یہ نظم ’بھارت جوڑو ابھیان‘ اور ’مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم‘ کے ذریعے کیا گیا تھا۔
’مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم‘ سے وابستہ اور ’بھارت جوڑو ابھیان ‘ کے عہدیداران سے نمائندۂ انقلاب کے رابطہ قائم کرنے اور ٹریننگ کا مقصد معلوم کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’ووٹنگ کا پہلا مرحلہ تو مکمل ہوگیا ہے لیکن نتیجہ کی صورت میں ووٹوں کی گنتی باقی ہے۔ یہ ووٹنگ سے زیادہ اہم ہے کیونکہ اس میںنتیجہ سامنے آئے گا۔ اس لئے کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے بنائے جانے والے ایجنٹوں کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ وقت سے پہلے گنتی کے سینٹر پر پہنچ جائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی وہ بوتھ سینٹر سے باہر آئیں۔ فارم ۱۷؍سی ،بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے ،ووٹنگ ختم ہونے کےبعد اسے جاری کیا جاتا ہے۔ اس پر ایجنٹوں اور بوتھ لیول آفیسر وغیرہ کے دستخط ہوتے ہیں۔ اس فارم کے ذریعے ایک طرح سے بوتھ سینٹر کے تعلق سے یہ سند دی جاتی ہے کہ کتنے ووٹ پڑے ہیں۔ اس بوتھ پر موجود سبھی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن کا عملہ متفق ہے اور وہ اطمینان کرنے کے بعد اس فارم پر دستخط کرتا ہے اس لئے وہ انتہائی اہم دستاویز ہوتا ہے۔ اگر اس میں درج ووٹوں کی تعداد اور مشین میں پائے جانے والے ووٹوں میں کسی قسم کا فرق آتا ہے تو اُس کی بنیاد پر شکایت کی جاسکتی ہے اور اس اہم دستاویز کو کوئی ٹھکرا نہیں سکتا۔
اسی طرح ایجنٹوں کو یہ بھی سمجھایا جارہا ہے کہ وہ گنتی ختم ہونے تک چوکنّا رہیں۔ اپنی سیٹ نہ چھوڑیں، جب جیت ہار کا اعلان کردیا جائے اور سرٹیفکیٹ وغیرہ جاری کردیا جائے تبھی نکلیں۔ اس لئے کہ کسی بھی امیدوار کی کامیابی اور ناکامی کا فیصلہ چند ووٹوں کے فرق سے بھی ہوسکتا ہے اور ماضی کی ایسی مثالیں موجود ہیں ۔
اسی طرح امیدواروں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے سے قبل میدان نہ چھوڑیں۔ گنتی مکمل ہونے سے قبل چلے جانے سے کئی اندیشے رہتے ہیں اس لئے اخیر وقت تک رُکیں اور سند لے کرہی کاؤنٹنگ سینٹر سے جائیں۔
آن لائن ٹریننگ کے لئے منعقدہ آن لائن میٹنگ میں اُلکا مہاجن، چینیکا شاہ، ٹیسٹا سیتلواد، شاکر شیخ، للت بابر، سنجے منگلا، سیتا رام شیلار، سبھاش سومٹے، جگدیش پاٹنکر، سجاتا گھوٹسکر، مہندر پاٹل اور مکتا سریواستو وغیرہ شامل ہوئے۔ ان سب نے کاؤنٹنگ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ایجنٹوں کو ان کی ذمہ داری یاد دلاتے ہوئے کئی نکات سمجھائے تاکہ نتائج کے تعلق سے کسی قسم کا اندیشہ نہ رہے۔