• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

قلابہ سے دادر تک محض ۵؍بجلی بل کائونٹرکھلےہیں، صارفین پریشان

Updated: October 09, 2020, 10:06 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

بل بھرنےکیلئے طویل قطاریں ۔ صارفین گھنٹوں تیز دھوپ میں کھڑے رہنےپر مجبور ۔ لمبی قطار وںکی وجہ سے بیشتر صارفین بغیر بل بھرے ہی لوٹ جاتےہیں۔ بی ای ایس ٹی کے مطابق اسٹاف کی کمی کےسبب یہ دشواری ہورہی ہے

Electricity Bill Que - Pic : Inquilab
بجلی بل بھرنے کیلئے قطار ۔ تصویر : انقلاب

کووڈ ۱۹؍ اور لاک ڈائون کے سبب بی ای ایس ٹی نے گزشتہ ۶؍مہینے سے بجلی کا بل نہیں بھیجاتھا لیکن ماہ ستمبر سے بل بھیجنا شروع کردیا ہے۔ ساتھ ہی  بلوں کی ادائیگی کی ایک مدت بھی طے کی ہے مگر بل رقم جمع کرنے  کیلئے قلابہ سے دادر تک صرف ۵؍بل کائونٹرجاری ہیں ۔ اسلئے صارفین کو بل کی ادائیگی کیلئے شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔ محدود کاؤنٹر کے سبب بجلی  بل بھرنےکیلئے روز طویل قطاریں لگ  رہی ہیں۔ صارفین گھنٹوں تیز دھوپ میں کھڑے رہنےپر مجبور ہیں۔   لمبی قطاروںکی وجہ سے متعدد صارفین بغیر بل بھرے ہی لوٹ جارہے ہیں۔  بیسٹ  افسر کے مطابق اسٹاف کی کمی کے سبب  یہ دشواری  ہورہی ہے۔
 فی الوقت ’بیسٹ‘ نے شہرمیں صرف ۵؍ مقامات  پر بل کی ادائیگی کی سہولت مہیا کی ہے۔ ممبئی سینٹر ل مورلینڈر وڈ پر بی ای ایس ٹی آفس میں ایک نوٹس چسپاں ہے جس پر قلابہ ہیڈآفس ، تاردیو بس اسٹیشن اور پاٹھک واڑی ، جی ٹی اسپتال کےسامنے صبح ساڑھے ۹؍سے دوپہر ساڑھے ۳؍بجے تک جبکہ دادر اور وڈالا بی ای ایس ٹی آفس میں صبح ۸؍ بجے سے شام ۶؍بجے تک  بل کی ادائیگی کی جاسکتی ہے ۔ ان کےعلاوہ بیشتر بل کائونٹر  بندہیں۔ مذکورہ ۵؍مقامات پر صارفین کاہجوم ہے ۔ 
 بائیکلہ کے الطاف پٹیل نےبتایاکہ ’’ پہلے ہم لوگ جھولا میدان یا ای وارڈ کےقریب واقع بجلی بل کائونٹر پر بل اداکرتے تھےمگر ان دنوں یہ کائونٹر بند ہے جس کی وجہ سے ہمیں فارس روڈ ،تاردیو پر واقع بل کائونٹر جاناپڑا۔وہاں سیکڑوں افراد کی لمبی قطار تھی۔میں نے  دھوپ میں لائن لگاکر بڑی مشکل سے بل اداکیا ہے۔‘‘ مدنپورہ کے مصطفیٰ ملباری نے بتایاکہ ’’ بل کائونٹر کی دقت کے سبب میں  صبح ۷؍ بجے ہی لائن میں لگا، جب میں کائونٹر کے پاس پہنچا تھا تو مجھ سے پہلے ایک شخص قطار میں کھڑا تھا۔ دیکھتے دیکھتے لائن بڑھتی گئی ۔ کائونٹر ساڑھے ۹؍ بجے کھلا تھا۔ اس وقت تک سیکڑوں افراد  قطار میں موجود تھے۔ کائونٹر والے نے آتے ہی اعلان کیا جنہیں چیک کےذریعے بل اداکرناہے وہ علاحدہ لائن لگائیں۔ بھیڑ کی وجہ سےصارفین جلد کام کرنےکیلئے شور مچارہے تھے۔‘‘
  مورلینڈ روڈ نیانگر کے محمد رضوان انصاری نے کہاکہ ’’جمعرات کومیںبل بھرنے کیلئے تاردیو بس اسٹیشن گیا مگر وہاں سیکڑوں افرادکی بھیڑ دیکھ کرلائن میں کھڑے ہونے کی ہمت نہیں ہوئی ۔ اس لئے بل بھرے بغیر لوٹ آیا۔ اسی طرح مدنپورہ کےمحمد سلیم خوجہ نے کہاکہ میں بھی بل بھرنےگیا تھامگر قطار دیکھ کر واپس آگیا۔ محمدعلی روڈ کےسماجی کارکن امین پاریکھ نے کہاکہ ’’ فی الحال یہاں کے صارفین کو بل کی ادائیگی کیلئے کرافورڈ مارکیٹ یا قلابہ جانا پڑ رہا ہے۔ ۷؍ اکتوبر سے جے جے اسپتال کے قریب واقع بل کائونٹراور ۹؍اکتوبر سے پائیدھونی بل کائونٹرکو شروع کرنےکا اعلان کیا گیاہے۔ ان کائونٹر کےکھل جانے سےآسانی ہو گی۔‘‘ بیلاسیس روڈ کے سماجی کارکن محمدرضوان خان عرف گڈو بتایا کہ ’’محدود کائونٹروں سے خصوصی طورپر عمررسیدہ اور خواتین صارفین کو بڑی پریشانی ہورہی ہے ۔ ان سینٹروںپر سیکڑوں افرادکی لائن لگی رہتی ہے ۔ یہ وہ صارفین ہیں جو آن لائن یا چیک وغیرہ کے ذریعے بل کی ادائیگی نہیں کرسکتےہیں ۔  میں نے بی ای ایس ٹی کے بلنگ ڈپارٹمنٹ کے انچارج بوجھا سر  سے رابطہ کیاتھا ۔انہوںنےکہاکہ ہم بھی مجبور ہیں،اسٹاف کی قلت سے ہم مزید کائونٹر نہیں شروع کررہےہیں مگر جلدہی امید ہےکہ کچھ کائونٹر اور شروع کئے جائیں گے۔ نئے کائونٹر شروع کرنے کامطلب ان کائونٹروںپر جمع ہونے والی نقد رقم کی حفاظتکیلئے سیکوریٹی گارڈ کی بھی ضرورت ہے مگر ان دنوں بینک کی جانب سے سیکوریٹی گارڈ بھی فراہم نہیں کئے جارہے ہیں۔ اس طرح کے متعدد  مسائل ہیں۔‘‘  
 اس ضمن میں جب نمائندہ  انقلاب نے بیسٹ کے جنرل منیجر سریندر باگڑے سے رابطہ کی کوشش کی تو انہوںنے فون نہیں اٹھایا۔ بعد ازیں تاردیو بس اسٹیشن پر بل کی ادائیگی کیلئے لگی طویل قطارکی تصویر اور مسئلہ کوحل کرنےکی اپیل  سے متعلق انہیں وہاٹس ایپ پر ایک پوسٹ بھی روانہ کی گئی مگر اس کابھی انہوںنے جواب نہیں دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK