• Fri, 01 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حراستی اموات کے معاملے پر اپوزیشن برہم، یوگی حکومت کو نشانہ بنایا

Updated: October 29, 2024, 11:15 PM IST | Lucknow

سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیشیادو کی نظم و نسق کی صورتحال پرشدید تنقید، کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائےکی مہلوک موہت پانڈے کے اہل خانہ سے ملاقات

Congress state president Ajay Rai condoles with the family of deceased Mohit Pandey
مہلوک موہت پانڈے کے اہل خانہ سے ان کا غم بانٹتے ہوئے کانگریس کے ریاستی سربراہ اجے رائے

اترپردیش میں پولیس تحویل میں اموات کے بڑھتے معاملات پرریاست کی اہم اپوزیشن جماعتیں کانگریس اورسماجوادی پارٹی نےگہری تشویش کا اظہارکیا ہے۔کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے پولیس کوبے لگام اورخودسرقراردیا ہے توسماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ریاست کی امن و امان کی صورتحال پرتنقیدکی ہے۔
 سماجوادی پارٹی کے صدراکھلیش یادو نے ایک نجی چینل کے انٹرویو میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے اتر پردیش میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کر دیا ہے۔ پولیس حراست میں اموات ہو رہی ہیں اور پولیس خود ان قتل کے واقعات میں ملوث دکھائی دے رہی ہے۔ تھانے ’ٹارچرہوم‘  میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ لکھنؤ کے تھانے میں موہت پانڈے کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا، اسے پانی تک نہیںدیا گیا۔ اس سے قبل ایک دیگر معاملے میںامن گوتم نامی ایک دلت آدمی کی موت بھی پولیس حراست میں ہوئی تھی۔ سلطان پور میں منگیش یادو کو پولیس نے فرضی انکاؤنٹر میں ماردیا تھا۔اس کے بعد معاملہ طول پکڑا تو  پولیس نے ایک ٹھاکرکا بھی انکاؤنٹر کردیا۔
 مذکورہ حوالوں کے ذریعےاکھلیش یادو نے حراست میں ہلاکتوں اور فرضی انکاؤنٹر پر حکومت کی خاموشی پر سوال کیا۔ انہوں  نے کہا کہ جس ریاست کا اپنا مستقل ڈی جی پی نہ ہو وہاں امن و امان کیسے برقرار رہ سکتا ہے؟  ’زیرو ٹالرینس‘ کی بات کرنے والی بی جے پی حکومت کا لاء اینڈ آرڈر کا نظام ہی ’زیرو‘ ہے اور بی جے پی بچانے والی پارٹی نہیں، پھنسانے والی پارٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے کارکنوں سے فساد اور ہنگامہ کراتی ہے اور پھر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے بی جے پی انہیں بھی پھنساتی ہے۔ بہرائچ فساد اس کی ایک مثال ہے۔ بہرائچ کے ایم ایل اے نے فسادات میں بی جے پی کارکنوں کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
 اسی طرح  کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے بھی  یوگی راج کو جنگل راج سے تعبیرکیا اور پولیس کی کارکردگی پر سوال  اٹھایا۔ان کا کہنا ہے کہ لکھنؤ میں ۱۵؍ دنوں کے اندر پولیس حراست میں قتل کا دوسرا واقعہ ہوا ہے۔اجے رائے نے لکھنؤ میں پولیس  حراست میں ہوئی موت پر تعزیت کا اظہار کرنےکیلئے مہلوک موہت پانڈے کی رہائش گاہ پر پہنچے۔  رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اجے رائے نے کہا کہ یوگی جی یہاں تک نہیں آئے۔متاثرہ خاندان کے باقی افراد کو فوٹو سیشن کیلئے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر بلوایا مگرسرکاری ملازمت کی کوئی بات نہیں کی، یہاں تک کہ امداد کی رقم بھی ابھی تک ہوا میں ہے۔
  اجے رائے نے کہا کہ چاروں طرف دیوالی کی روشنیاں ہیں اور یوگی جی کی پولیس نے اس گھر کو ہمیشہ کیلئے اندھیرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر پولیس حراست میں موت کے لکھنؤ کے دوسرے معاملہ کا بھی ذکرکیا اور کہا کہ اتنی بے حسی ہےکہ کوئی حکومتی نمائندہ مہلوک امن گوتم کے گھر نہیں گیااور نہ ہی کسی قسم کی سرکاری امداد دی گئی۔ انہوںنے کہا کہ عوام اب یوگی حکومت کی نااہلی سے تنگ آچکے ہیں ،اسلئے ریاست میں تبدیلی چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK