• Thu, 28 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اڈانی اور سنبھل پر بحث کیلئے اپوزیشن کا اصرار، سرکارکا فرار

Updated: November 28, 2024, 9:40 AM IST | New Delhi

پارلیمنٹ کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی، اپوزیشن اراکین کی جانب سے بحث کیلئے دئیے گئے تمام نوٹس مسترد، کانگریس نے کہا کہ’ ’اڈانی پرحکومت کو سانپ سونگھ گیا ہے‘‘

Members of Lok Sabha and Rajya Sabha leave Parliament after the proceedings of both houses were adjourned. (PTI)
دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد اراکین لوک سبھا اور راجیہ سبھا پارلیمنٹ سے باہر نکلتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

گوتم اڈانی  کے خلاف امریکی عدالت کی  فرد جرم ،سنبھل میں فساد جہاں ۴؍ مسلم نوجوان پولیس کی فائرنگ میں جاں بحق ہوئے  ہیں اورمہاراشٹر الیکشن کے بعد ای وی ایم پر اٹھنے والے سوالات ،ان تینوں معاملات کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کے مختلف ممبران نے نوٹس دئیے تھے اور بحث کا مطالبہ کیا تھا لیکن مودی حکومت نےبحث سے فرار حاصل کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ہی ایوانوں کی کارروائی ملتوی کروادی۔ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران لگاتار پارلیمنٹ میں اڈانی معاملہ ، سنبھل تشدد اور ای وی ایم کے معاملات پر بحث کا مطالبہ کرتے رہے لیکن  نہ سرکار ٹس سے مس ہوئی ،نہ لوک سبھا کے اسپیکر کے کانوں پر جوں رینگی اور نہ راجیہ سبھا کے چیئر مین نےان سنگین معاملات پر حکومت کی سرزنش کرنے کی کوشش کی۔ حکومت کے اس رویے پر کانگریس نے سوال اٹھایا ہے کہ اڈانی پر لگے اتنے سنگین الزامات کے درمیان حکومت اور جانچ ایجنسیوں کو آخر سانپ کیوں سونگھ گیا ہے؟
بحث کیلئے نوٹس دیا گیا  
 اتر پردیش کے سنبھل میں تشدد کے معاملے  پر اپوزیشن کے احتجاج کے بعدلوک سبھا کی کارروائی جمعرات کی صبح تک کے لئے ملتوی کردی گئی ۔ بدھ کو دوپہر میں  جیسے ہی   ایوان کی کارروائی شروع ہوئی ، سماج وادی پارٹی  کے اراکین  اور دیگر اپوزیشن اراکین نے سنبھل میں تشدد کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا کیوں کہ اسپیکر نے بحث کی اجازت نہیں دی تھی اور نہ اس معاملے کو دیگر کسی طرح سے اٹھانے کی اجازت دی۔ اس پر سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے ار اکین  احتجاج کرتے ہوئے   چاہ ایوان  میں آگئے اور سنبھل کے قاتلوں کو پھانسی پر لٹکا دو جیسے نعرے لگانے لگے۔اس دوران کانگریس، این سی پی (شرد) اور ترنمول کانگریس کے اراکین بھی اپنی اپنی نشستوں  پر کھڑے ہوکر ایس پی اراکین کے نعروں کی حمایت کررہے تھے۔اس دوران پریذائیڈنگ آفیسر دلیپ سائکیا نے ضروری دستاویزات ایوان میں پیش کئے اور اپیل کی کہ سب اپنی جگہوں پر چلے جائیں لیکن ایسا نہیں ہوا جس کے بعد احتجاج جاری رہا  جس کے بعد کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی ہو گئی ۔
اڈانی اور ای وی ایم کو بھی اٹھایا گیا 
 قبل ازیں صبح ۱۱؍ بجے جیسے ہی ایوان  کی کارروائی شروع ہوئی ،اڈانی  معاملے پر بحث  کے  لئے  اپوزیشن اراکین کے  احتجاج کی وجہ سےلوک سبھا میں وقفہ سوالات نہیں ہوسکا تھا ۔ اس دوران شیو سینا اور کانگریس کے اراکین نے ای وی ایم کا معاملہ بھی اٹھایا اور ا س پر بھی بحث کرانے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر اوم برلا نے اسے مسترد کردیا۔   
راجیہ سبھا میں بھی کارروائی ملتوی 
   راجیہ سبھا میںاپوزیشن اراکین نے  دہلی میں امن و امان کی صورتحال، اتر پردیش کے سنبھل اور منی پور میں تشدد اور اڈانی کی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے  زبردست احتجاج کیا  جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دن بھرکیلئے ملتوی کر دی گئی اور وقفہ صفر میں بھی خلل پڑا۔ اس دوران   چیئرمین دھنکر نے اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ  خوش اسلوبی سے   ایوان کی کارروائی کوچلانے میں تعاون کریں۔اس دوران جب کانگریس کے جے رام رمیش اور پرمود تیواری نے بولنے کی کوشش کی تو چیئرمین نے ہدایت دی کہ کچھ بھی ریکارڈ پر نہ لیا جائے۔ جب دراوڑ منیتر کزگم کے تروچی شیوا نے اس نظام پر سوال اٹھانے کی اجازت مانگی تو دھنکرنے کہا کہ نظام کا سوال افراتفری میں نہیں اٹھایا جا سکتا۔ سب سے پہلے اراکین کو پرسکون کرنا ہوگا۔ 

  اس دلیل پر  ایوان میں کہرام مچ گیا۔ اس  صورتحال کے پیش نظر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی  دن بھر کیلئے   ملتوی کر دی ، جس  کی وجہ سے سرمائی اجلاس میں دوسری بار ایوان میں وقفہ صفر میں خلل پڑا۔ قبل ازیں صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے چیئرمین نے تین اراکین بیکاش رنجن بھٹاچاریہ، ڈاکٹر ونوایرو کھرلکھی اور دھرم شیلا گپتا کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔اس کے بعد چیئرمین نے کہا کہ انہیں رول ۲۶۷؍ کے تحت ۱۸؍ نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ اس نوٹس میں دہلی میں امن و امان کی صورتحال، اتر پردیش کے سنبھل اور منی پور میں تشدد ، اڈانی گروپ میں مبینہ بے ضابطگیوں اور ای وی ایم کے خلاف تحقیقات کیلئے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس اسلئے مسترد  کئےجاتے ہیں کیونکہ یہ دفعات کے مطابق نہیں ہیں۔ اسکے بعد اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں سے آگے آئے اور اونچی آواز میں بولنے لگے۔ چیئرمین نے کچھ ریکارڈ نہ کرنے کی ہدایت  دی  اور اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کی۔ جب کوئی اثر نہ ہوا تو انہوں نے کارروائی ملتوی کردی۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ رول ۲۶۷؍ کا استعمال ہر جگہ اور ہر معاملے میں نہیں کیا جاسکتا ۔ اراکین کو یہ بات سمجھنی چاہئے۔ یہ ایوان بہت مقدس ہے اور اراکین کو اس کا تقدس برقرار رکھنا چاہئے۔ اس کے بعد انہوں نے کارروائی ملتوی کردی ۔اس معاملے میں سرکار کے فرار پر کانگریس لیڈروں نے پارلیمنٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں واضح طور پر کہا کہ سرکار اڈانی اور سنبھل معاملے میں بحث سے بچنے کی کوشش کررہی ہے لیکن ہم بھی اس معاملے کو اٹھاتے رہیں گے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK