راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت اڈانی گروپ کی تفتیش کروانے سے خوفزدہ ہے۔ اڈانی معاملے میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور احاطے میں شدید احتجاج۔
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 6:01 PM IST | New Delhi
راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت اڈانی گروپ کی تفتیش کروانے سے خوفزدہ ہے۔ اڈانی معاملے میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور احاطے میں شدید احتجاج۔
امریکہ میں گوتم اڈانی کے خلاف چارج شیٹ کے معاملے میں انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں انوکھا لیکن زبردست احتجاج کرتے ہوئے سرکار کی اڈانی گروپ سے ساز باز کو طشت از بام کردیا اور مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں فوری تفتیش کرواتے ہوئے اڈانی کو گرفتار کیا جائے۔اپوزیشن کے اراکین نے پہلے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج کیا اور جب یہاں کارروائیاں ملتوی ہو گئیں تو پھر ان اراکین نے پارلیمنٹ کے احاطے میں پہنچ کر احتجاج کیا۔ اس احتجاج کی خاص بات یہ تھی کہ انڈیا اتحاد اور کانگریس پارٹی کے اراکین نے سیاہ جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر ’’مودی اڈانی ایک ہیں‘‘ اور ’’اڈانی سیف(محفوظ) ہے ‘‘ جیسے نعرے تحریر تھے۔ یہ اسٹیکر تقریباً سبھی اپوزیشن ممبران نے لگارکھے تھے۔ جب راہل گاندھی احتجاج میں پہنچے تو پرینکا گاندھی نے خود ان کی پیٹھ پر اسٹیکر لگایا(دیکھئے تصویر)۔ راہل گاندھی نے اس موقع پر نعرے بازی اور احتجاج میں حصہ لینے کے بعد میڈیا سے خطاب میں اڈانی اور مودی پر جم کر تنقیدیں کیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت صرف اس لئے اڈانی کو گرفتار نہیں کررہی ہے یا ان کے معاملات کی تفتیش نہیںکروارہی ہے کیوں کہ وہ اڈانی سے خوفزدہ ہے۔ اسے معلوم ہے کہ اگر یہ تفتیش کروائی گئی تو خود سرکار کے سیاہ کارنامے سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ اسی لئے مودی حکومت ہر طرح سے اڈانی کا بچائو کررہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ مودی جی بدعنوانی کا دفاع کر رہے ہیں۔وزیر اعظم مودی تمام حدیں توڑ کر اڈانی کا دفاع کررہے ہیں جبکہ انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ وہ ملک کے وزیر اعظم ہے۔ یہاں کے ۱۴۰؍ کروڑ لوگوں کی امیدیں ان کے ساتھ ہیں۔ وہ صرف اڈانی کے سیوک نہیں ہیں۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ملک کے لوگ چاہتے ہیں کہ اڈانی گھوٹالے پر پارلیمنٹ میں بحث ہو۔ انڈیا گروپ کی تمام پارٹیاں پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کر رہی ہیں لیکن نریندر مودی اور حکومت مسلسل بحث سے بھاگ رہے ہیں۔
کے سی وینو گوپال جو اس احتجاج میں شامل تھے ،نے کہا کہ جب بھی ہم اڈانی کی بدعنوانی کا مسئلہ اٹھاتے ہیں، وہ اپوزیشن اور کانگریس پارٹی کو گالی دینے لگتے ہیں لیکن انہیں ایک نہ ایک دن یہ بات سمجھ میں آجائے گی کہ اڈانی کا اندھا دفاع ٹھیک نہیں تھا۔ اس سے ملک کو نقصان پہنچا ہے۔ وینو گوپال کے علاوہ دیگر لیڈران نے بھی میڈیا سے خطاب کیا اور سرکار پر تنقیدیں کیں۔