Inquilab Logo

راہل گاندھی کی توہین پر اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج ، واک آؤٹ کیا

Updated: March 26, 2023, 10:22 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

واک آئوٹ کرنے والوں میں کانگریس،این سی پی،ادھو ٹھاکرے گروپ کے اراکین اور سماجوادی لیڈر شامل تھے

Opposition leaders protesting on the steps of the Assembly
اپوزیشن لیڈران اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کرتے ہوئے

مہا وکاس اگھاڑی کےلیڈر مہاراشٹر بجٹ اجلاس کے آخری دن بھی جارحانہ تیور میں نظر آئے۔ کانگریس کے قومی لیڈر راہل گاندھی کی توہین کرنےوالوں کے خلاف منہ اوربازو پر کالا فیتہ باندھ کر ودھان بھون کی سیڑھیوں پر خاموش احتجاج کیا اور راہل کی بطور رکن پارلیمان رکنیت ختم کرنے کےفیصلہ کو جمہوریت کا قتل قرار دیا۔
 سنیچرکواپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے اسمبلی کے اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر سے مطالبہ کیاکہ مہاراشٹرکی تہذیب کے خلاف گزشتہ دنوں جن لوگوںنے قومی لیڈر راہل گاندھی کی تصویر پر جوتے چپل برسائےتھےانہیںمعطل کیاجائے تا کہ اس طرح کی حرکت کرنے والے لیڈروں کو ان کی غلطی کی احساس ہو۔اسپیکر نے جب ان کا مطالبہ مسترد کر دیاتواپوزیشن کے لیڈر وں نے اسپیکرکی مذمت کرتے ہوئے اسمبلی سے  واک آؤٹ کیا۔  اپوزیشن کے واک آؤٹ سےقبل اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکرنے اسمبلی کو بتایا تھاکہ چونکہ یہ معاملہ ودھان بھون کےاحاطے میں ہوا ہےاس لئے انہیں کوئی فیصلہ کرنے سے قبل قانون ساز کونسل کی ڈپٹی چیئرپرسن سے بھی تبادلۂ خیال کرنا پڑے گا او راس کے بعد ہی وہ فیصلہ کریں گے۔اپوزیشن کےلیڈر اسپیکر کے ا س فیصلہ سے مطمئن نہیں تھے اسی لئے این سی پی کے ریاستی صدرجینت پاٹل نے اسمبلی سے واک آؤٹ کرنےکااعلان کیا۔واک آؤٹ کرنے والوں میںاین سی پی،کانگریس، ادھو ٹھاکرے گروپ کے اراکین کے علاوہ سماجوادی پارٹی کے لیڈربھی شامل تھے۔
 اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر اجیت پوارنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئےبتایاکہمہاراشٹر اسمبلی کی ثقافت، روایت ہے،یشونت راؤ چوان سمیت کئی سابق معروف لیڈروںنےاس ریاست کی قیادت کی ہے۔  لیکن اگر کسی قومی لیڈر کی اس طرح توہین کی جاتی ہے تو یہ ٹھیک نہیں اور تہذیب کے خلاف ہے۔
 اجیت پوار نے کہا کہ راہل گاندھی کی شبیہ خراب کرنے کے واقعہ کے سلسلے میں گروپ لیڈر اوراپوزیشن لیڈرنےاسمبلی اسپیکر سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ کسی قومی لیڈر کے ساتھ ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے۔ اگر کوئی ایسا کر رہا ہے تو اسے معطل کیاجائےاور اگر کسی نے ہال میں نازیبا زبان استعمال کی ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔لیکن ہمارامطالبہ قبول نہیں کیا گیا اور اسی لئے ہم نے واک آؤٹ کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK