اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری سمیت بی جے پی کے ۴؍ اراکین ۳۰؍دنوں کیلئے اسمبلی سے معطل، زعفرانی پارٹی چراغ پا، منگل کو اسمبلی کے باہر احتجاج کا اعلان۔
EPAPER
Updated: February 18, 2025, 11:50 AM IST | Agency | Kolkata
اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری سمیت بی جے پی کے ۴؍ اراکین ۳۰؍دنوں کیلئے اسمبلی سے معطل، زعفرانی پارٹی چراغ پا، منگل کو اسمبلی کے باہر احتجاج کا اعلان۔
مغربی بنگال اسمبلی اجلاس میں پیر کو زبردست ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ اپوزیشن اراکین کی رخنہ اندازی زیادہ بڑھی تو ممتا حکومت نے بھی سخت رخ کااظہار کیا۔ اس کے بعداپوزیشن لیڈر شوبھند ادھیکاری ایک بار پھر اسمبلی سے معطل کر دیئے گئے۔ اسمبلی اسپیکر بمان بنرجی نے انہیں۳۰؍ دن کیلئے معطل کیا ہے۔ان کے ساتھ ہی بی جے پی کے مزید تین اراکین اسمبلی اگنی مترا پال، وشوناتھ کرک اور بنکم گھوش کو بھی معطل کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ اسمبلی میں مسلسل ہنگامہ آرائیوں کی وجہ سے گزشتہ ساڑھے تین سال میں شوبھندو ادھیکاری کو چار مرتبہ اسمبلی سے معطل کیا جا چکا ہے۔
بی جے پی کی خاتون ممبران اسمبلی نے پیر کو اسمبلی میں سرسوتی پوجا کے حوالے سے ایک زیر التواء تحریک پیش کی۔ بی جے پی ممبر اسمبلی اگنی مترا نے قرارداد پڑھی۔ اتفاق سے، حال ہی میں کولکاتا کے یوگیش چندر لاء کالج میں سرسوتی پوجا کے دوران ہنگامہ آرائی ہوگئی تھی اور معاملہ عدالت میں چلاگیا۔ پیر کو بی جے پی رکن اسمبلی کے ذریعہ تجویز پیش کئے جانے کے بعد اس پر بحث کا مطالبہ کیا گیا تاہم اسپیکرنے اس تجویز پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد بی جے پی ممبران اسمبلی نے سیشن ہال میں احتجاج شروع کر دیا۔ شوبھندو ادھیکاری نے کاغذ پھاڑ کر احتجاج کیا۔ اسپیکر بمان نے کانفرنس روم میں احتجاج کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی انتباہ دیا۔ اس کے بعد بی جے پی ممبران اسمبلی سیشن ہال سے واک آؤٹ کر گئے۔
بی جے پی ایم ایل ایز کے واک آؤٹ کے بعد ترنمول کانگریس کی جانب سے نرمل گھوش نے شوبھندو ادھیکاری سمیت بی جے پی ممبران اسمبلی کو قانون ساز اسمبلی میں معطل کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس کے بعد اسپیکر نے شوبھندو اور دیگر تین اراکین اسمبلی کو ۳۰؍ دن کیلئے اسمبلی سے معطل کر دیا۔
اسپیکر بمان بنرجی نے کہاکہ’’آج اپوزیشن لیڈر سمیت کچھ دیگر اراکین(قانون ساز اسمبلی کے) کا رویہ، جس طرح انہوں نے سرکاری کاغذات پھاڑ کر میری کرسی پر پھینکے، وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ نرمل گھوش پیر کو اس سلسلے میں ایک تجویز لے کر آئے۔ ان کا بیان تھا کہ ’’ان کے اس رویے کیلئے انہیں آئندہ ۳۰؍ دنوں کیلئے یا سیشن کے اختتام تک معطل کیا جانا چاہئے۔‘‘انہوں نے کہا کہ اس تجویز پر اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں موجود تمام ایم ایل ایز نے اس سے اتفاق کیا اور انہیں معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اسمبلی سے معطل کئے جانے کے بعد اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے بی جے پی ممبران اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ اس بات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ہے کہ سیشن کے بقیہ دنوں میں پارٹی قانون ساز کس طرح کام کریں گے؟ شوبھندونے کہاکہ میں اکیلا ہی اسپیکر کی کرسی کے پاس گیا تھا ۔اگنی مترا پال اور بنکم گھوش نے ایسا نہیں کیا لیکن انہیں بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی منگل کو اسمبلی سے خطاب کرنے والی ہیں،اسلئے حکمراں محاذ کسی بھی طرح کی ہنگامہ آرائی نہیں چاہتا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بی جے پی ممبران اسمبلی اس وقت اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن وزیر اعلیٰ آئیں گے،ہم ’شیم شیم‘ کہہ کر ان کا بائیکاٹ کریں گے۔ بی جے پی ایم ایل اے کل اسمبلی گیٹ کے سامنے احتجاج کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر نے وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران سوشل میڈیا پر بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس کی پارلیمانی پارٹی نے پیر کو اسمبلی ہال میں شوبھندو ادھیکاری کے کردار پر سوالات اٹھائے۔ ٹی ایم سی نے الزام لگایا کہ اسمبلی کے ایجنڈےکو پھاڑنے جیسا رویہ ایک اپوزیشن لیڈر کیلئے بہت نامناسب ہے۔ ریاستی اسمبلی کے وزیر شوبھن چٹوپادھیائے نے بھی شوبھندو کے کردار پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ شوبھندو نے جو سلوک آج کیا وہ بلاشبہ بہت غیر منصفانہ ہے۔ ہم میں سے کسی کو بھی اسپیکر کی کرسی کی توہین کا حق نہیں ہے۔
معطلی کے بعد بی جے پی ایم ایل اے اگنی مترا پال نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے کچھ مقامات پر پولیس تحفظ کے ساتھ سرسوتی پوجا منعقد کی جانی تھی جس میں کولکاتا کا ایک لاء کالج بھی شامل ہے اور یہ سب کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر ہو رہا تھا۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی ایم ایل ایز نے واک آؤٹ اسلئے کیا کیونکہ اسپیکر نے ان کی طرف سے پیش کی گئی تحریک التواء پر بحث کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔