Inquilab Logo Happiest Places to Work

لاڈلی بہن اسکیم پر اپوزیشن نے کونسل میں حکومت کو گھیرا

Updated: March 06, 2025, 10:30 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

لاڈلی بہن اسکیم کیلئے ضلع کمیٹی سے اہل قرار دی گئی خواتین نا اہل کیسے ہو گئیں؟ اپوزیشن کے لیڈروں کا حکومت سے سوال، شرائط پر پورا نہ اترنے والی خواتین کیخلاف شکایات موصول ہوئی تھیں: ادیتی تٹکرے، یہ بھی کہاکہ ماہانہ ۲۱۰۰؍ روپے دینے کا وزیر اعلیٰ یا نائب وزیر اعلیٰ نے باقاعدہ اعلان نہیں کیا تھا۔

Minister of State Aditi Tatkare answered questions regarding the Ladli Behan Scheme in the Council. Photo: INN
کونسل میں ریاستی وزیر ادیتی تٹکرے نے لاڈلی بہن اسکیم کے متعلق سوالات کے جواب دئیے۔ تصویر: آئی این این

لاڈلی بہن اسکیم کے تعلق سے بدھ کو قانون ساز کونسل میں طویل بحث ہوئی۔ اپوزیشن کے اراکین حکومت سے سوال کیاکہ لاڈلی بہن اسکیم کیلئے علاقائی اور ضلع کی سطح پر اسکروٹنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور اس کمیٹی کی منظوری کے بعد ہی درخواست کرنے والی خواتین کو اہل قرار دیاگیا تھااور متعدد خواتین کو ۳؍ تا ۴؍ مہینے تک ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے بھی ادا کئے گئے اور الیکشن کے بعد ان ہی میں سے لاکھوں خواتین کو نا اہل کیسے قراردیاجارہا ہے؟ کیا حکومت ان افسران اور وزیر کے خلاف کارروائی کرے گی جنہوں نے جانچ کئے بغیر ہی خواتین کو اہل قرار دے دیا تھا؟ اس دوران یہ بھی سوال کیا گیا وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ الیکشن کے بعد خواتین کو ماہانہ ۲۱۰۰؍ روپے دیئے جائیں گے وہ کب ملیں گے؟ 
  کانگریس کے لیڈر اور رکن کونسل اشوک عرف بھائی جگتاپ اور ایڈوکیٹ انل پرب اور دیگر نے توجہ طلب نوٹس کے تحت حکومت سے لاڈلی بہن کے تعلق سے سوالات پوچھے۔ اس بحث میں ممبران ستیج عرف بنٹی پاٹل، ششی کانت شندے اور چترا واگھ نے حصہ لیا۔ بھائی جگتاپ نے ایوان کونسل میں کہا کہ’’الیکشن سے قبل وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے لاڈلی بہنوں کی مالی امداد کیلئے ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے دینے کا اعلان کیا اور بہنوں سے راکھی بندھوا ان کی حمایت حاصل کی۔ الیکشن کے بعد ان ہی بہنوں سے امداد چھینی جارہی ہے۔ ایسا کیوں ؟ ‘‘ انہوں یہ بھی پوچھا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ بہنوں کو ماہانہ ۲۱۰۰؍  روپے دیئے جائیں گے اس کا کیا ہوا؟ جس وقت اپوزیشن کے لیڈر سوال کر رہے تھے اس وقت دیگر وزراء اور برسر اقتدار کے اراکین شور مچا رہے تھے۔ 
چیف منسٹر لاڈلی بہن یوجنا کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے
 خواتین و اطفال کی ترقی کی وزیر ادیتی تٹکرے نے کونسل میں بتایاکہ’’وزیر اعلیٰ لاڈلی بہن اسکیم کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ چند شکایتیں موصول ہوئی تھی جن میں چند خواتین نے مختلف اسکیموں سے استفادہ کیا ہے اور الگ الگ کھاتوں میں یہ رقم حاصل کی ہے۔ جبکہ لاڈلی اسکیم میں شرائط میں یہ بھی شامل تھا کہ عرضی گزار کسی اور اسکیم سے استفادہ نہ کرتی ہو۔ اسی طرح حلف نامہ بھی عرضی گزار سے لیا گیاتھا۔ اس کے باوجود ایسا ہوا۔ البتہ جو خواتین شرائط کے اہل نہیں تھیں اس کے باوجود انہوں نے اس کا فائدہ اٹھایاہے تو ا ن کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیاجائے گا اورنہ ہی ان سے رقم واپس لی جائے گی ۔ 
 انہوں نے مزید کہاکہ ’’اس اسکیم کے تحت۲؍ کروڑ ۶۳؍لاکھ خواتین نے اپنی درخواستیں درج کرائی ہیں جن میں سے فی الحال۲؍ کروڑ۵۲؍ لاکھ خواتین اہل قرار دی گئی ہیں۔ یہ اسکیم۲۱؍ تا ۶۵؍ سال کی عمر کی خواتین پر لاگو ہے، اس لیے جو خواتین ۶۵؍ سال کی عمر پوری کریں گی ان خواتین کے فوائد ہر ماہ بند ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے مستفید ہونے والوں کی تعداد باقاعدگی سے تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ فی الحال، تقریباً ایک لاکھ ۲۰؍ ہزار لاکھ خواتین کو ان کی عمر کی حد سے تجاوز کرنے کی وجہ سے اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ اسی طرح شادی کے بعد دوسری ریاستوں میں آباد ہونے والی خواتین کو بھی اس اسکیم میں شامل نہیں کیا جاتا ہے۔ ریاست میں تقریباً ڈھائی کروڑ خواتین اس اسکیم سے مستفید ہو رہی ہیں، اور خواتین کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ 
ماہانہ ۲۱۰۰؍ روپے دینے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا
  ادیتی تٹکرے نے واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ یا نائب وزیر اعلیٰ کی طرف سے ایسا کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ بجٹ میں فیصلہ کیا جائے گا، لیکن ابھی تک ۲۱۰۰؍روپے کا اعلان نہیں کیا گیا۔ 
لاڈلی بہن اسکیم کی فروری اور مارچ کی رقم ۸؍ مارچ کو تقسیم کی جائے گی
 ادیتی تٹکرے کے بقول لاڈلی بہن اسکیم کی فروری اور مارچ مہینوں کی رقم ۸؍مارچ کو اہل خواتین کے کھاتوں میں منتقل کی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK