• Fri, 31 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

فضائی آلودگی کا سبب بننے والی گاڑیوں کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنانے کا حکم

Updated: January 18, 2025, 10:23 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرانے سے کیا فائدہ ہوگا، اس سلسلہ میں رپورٹ ترتیب دےکرعدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا۔

Smoke emitted from vehicles is harmful to health. Photo: INN
گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں صحت کیلئے نقصاندہ ہے۔ تصویر: آئی این این

شہر میں فضائی آلودگی کے بڑھتے مسائل اور اس پر قابو پانے میں نا کامی کے خلاف داخل کردہ عرضداشت پر کورٹ نے شنوائی کے دوران آلودگی کے کئی اسباب کا جائزہ لینے کے بعد ڈیزل اور سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کے سبب ہونے والی آلودگی کا جائزہ لینے کے لئے ریاستی حکومت کو ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی کمیٹی کو ڈیزل اور سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں سے ماحولیاتی اور فضائی آلودگی کے نقصانات کی تفصیلات اکٹھا کرنے اور اس ضمن میں جامع رپورٹ ایک ماہ میں عدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 
  پٹرول ڈیزل اور کمپریسڈ نیچرل گیس ( سی این جی ) سے چلنے والی گاڑیو ں کے سبب پیدا ہونے والی آلودگی کی اطلاع پر بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس جی ایس کلکرنی نے ریاستی حکومت کو اس سے ہونے والے نقصانات کا پتہ لگانے کے لئے حکومت کو ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ کورٹ نے دوران سماعت کہا کہ ’’ کمیٹی اس بات کا پتہ لگائے کہ سی این جی اور پیٹرول ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کے استعمال سے کس حد تک آلودگی کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے یا یہ گاڑیاں آلودگی کامسئلہ بننے میں کس حد تک ذمہ دار ہیں ۔ اس سلسلہ میں لئے جانے والے جائزہ کے ساتھ ہی مذکورہ بالاگاڑیوں کے متبادل کے طور پر کیا لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ ‘‘
  چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ڈیزل، پیٹرول اور سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ الیکٹرک گاڑیوں سے کیا فائدہ ہوگا کمیٹی کو اس بات کی تفصیلات بھی اپنی رپورٹ میں درج کرنا ہوگی۔ کورٹ نے اس سلسلہ میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فرمان جاری کرتے ہوئے اس میں سول ایڈمنسٹریشن، ٹریفک مینجمنٹ اتھاریٹی، مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ اور دیگر محکموں کے ماہرین کو بھی اس کمیٹی میں شامل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کورٹ نے شہر، مضافات اور ریاست کے دیگر حصوں میں فضائی اور ماحولیاتی آلودگی کے بے شمار اسباب میں سے ایک ڈیزل، پیٹرول اور سی این جی سی چلنے والی گاڑیوں کوایک طرف مرحلہ وار ختم کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کو متعارف کرانے کا مشورہ دیا ہے وہیں دیگر اسباب پر قابو پانے کا بھی فرمان جاری کیا ہے۔ 
  کورٹ نے کہا کہ مختلف صنعتیں ، تعمیرات، کوئلہ، لکڑیوں سے چلنے والی بیکریاں اور شمشان بھومی بھی شہر اور مضافات اور ریاست میں ہونے والی فضائی آلودگی کے اہم اسباب ہیں جن پر قابو پانا از حد ضروری ہے۔ اس ضمن میں چیف جسٹس نے مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کو جہاں مختلف صنعتوں کے سبب پیدا ہونے والی آلودگی پر قدغن لگانے کی ہدایت دی اور اس سلسلہ میں آڈٹ رپورٹ عدالت کےر وبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے وہیں شہری انتظامیہ کو شہر میں پیدا ہونے والی دھول اور رہائشی و شہری ترقیات کے سلسلہ میں ہونے والی تعمیرات کے دوران قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت کارروائی کرنے اور رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ۱۳؍ فروری تک کے لئے سماعت کو ملتوی کر دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK