امراؤتی میں راہل گاندھی کا خطاب ، بی جےپی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ پرینکا نے ناسک میں ریلی کی، مودی اور امیت شاہ پر دروغ گوئی کا الزام لگایا
EPAPER
Updated: November 17, 2024, 12:20 AM IST | Amravati
امراؤتی میں راہل گاندھی کا خطاب ، بی جےپی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ پرینکا نے ناسک میں ریلی کی، مودی اور امیت شاہ پر دروغ گوئی کا الزام لگایا
راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے سنیچر کو مہاراشٹر کے مختلف علاقوں میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے مہاوکاس اگھاڑی کے حق میں ووٹنگ کی اپیل کی۔ دھامنگاؤں میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئےراہل گاندھی نے شیو سینا میں بغاوت کراکر مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت گرائے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ’’ہماری حکومت صرف اور صرف اڈانی کو فائدہ پہنچانے کیلئے گرائی گئی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ این سی پی کے ساتھ امیت شاہ، فرنویس اور دیگر لیڈروں کی میٹنگ میں اڈانی کی موجودی پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ’’ دھاراوی میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی زمین اڈانی کی جیب میں ڈالنے کیلئے بی جے پی نے ہماری مہاراشٹر حکومت کو گرایا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ اراکین اسمبلی کو خریدنے کیلئے منعقد ہونےوالی خفیہ میٹنگ میں اڈانی کے ساتھ وزیر داخلہ امیت شاہ بھی موجود تھے۔‘‘ راہل گاندھی نے آئین کا نسخہ دکھاتے کہا کہ’’ آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ اراکین اسمبلی خریدو اور حکومت گراؤ لیکن مہاراشٹر میں حکومت کی چوری کی گئی ہے۔ ایک ایک رکن اسمبلی کو خریدنے کیلئے پچاس ساٹھ کروڑ روپے ادا کئے گئے۔ یہ رقم کس نے ادا کی، اتنی بڑی رقم آزادانہ طور پر تقسیم نہیں کی جاتی۔ پورا ملک جانتا ہے کہ یہ کس کے اشارے پر کیا گیا اور دھاراوی کی زمین کا سودا کیسے ہوا۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ نے غریبوں کی زمین اڈانی کو دینے کیلئے حکومت کو چرایا۔ ‘‘
را ہل گاندھی نے تنقید کی کہ ’’ہم آئین کے تحفظ کی بات کر رہے ہیں لیکن مودی کہتے ہیں کہ راہل گاندھی آئین کے خلاف ہیں، اور اب وہ کہہ رہے ہیں، کہ راہل گاندھی ریزرویشن کے خلاف ہیں۔ ہم جن مسائل پر بات کرتے ہیں وہ اپنی تقریر میں اس پر بات ہی نہیں کرتے۔ ہم نے کہا تھا کہ ہم پچاس فیصد ریزرویشن کی حد کو بڑھائیں گے، لیکن نریندر مودی اس حد کو بڑھانا نہیں چاہتے۔ ہم نے ذات کے لحاظ سے مردم شماری کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اب وہ کل کہیں گے کہ راہل گاندھی ذات کے لحاظ سے مردم شماری کے خلاف ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈرنے کہاکہ مودی غریبوں کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں، لیکن کسانوں کے قرض معاف نہیں کرتے وہ چنندہ ۲۵؍ارب پتیوں کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہیں کسانوں، کھیت مزدوروں، غریبوں سے کوئی سروکار نہیں ہے کیونکہ ان ارب پتیوں نے ان پر پیسہ خرچ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ’’ مجھے بدنام کرنے کیلئے کروڑوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں۔ ‘‘
سنیچر کو انگریس لیڈر پرینکا گاندھی میں مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کی تشہیری مہم میں شامل ہو گئیں۔ انہوں نے اپنا پہلا خطاب شمالی مہاراشٹر کے شِرڈی میں کیا ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور ۹ ؍ مرتبہ رُکن اسمبلی منتخب ہو چکے بالا صاحب تھورات کے حق میں ووٹ مانگنے پہنچی پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’ذات کی بنیاد پر مردم شماری ہم کروائیں گے ۔ ریزرویشن کیلئے ۵۰؍فیصدی کی شرط کو بھی ختم کریں گے ۔مہاراشٹر کے عوام اور رائے دہندگان ایسے لوگوں کے جھانسے میں نہ آئیں جو عوام کی منتخب کردہ حکومت کو چوری کر لیتے ہیں ۔ جمہوریت میں عوام کی رائے کو اہمیت حامل ہے ۔ اس مہاراشٹر کے عوام نے جنہیں اپنی رائے دے کر اسمبلی کا نمائندہ منتخب کیا وہ نمائندے عوامی رجحان کے خلاف جاکر چوری شدہ سرکار کا حصہ بن گئے ۔‘‘
پرینکا گاندھی نے کہا کہ جو ڈراتا ہے ،دھمکاتا ہے وہ سب سے کمزور اور ڈرپوک ہوتا ہے اِس لئے میرے بھائی راہل گاندھی کہتے ہیں کہ ڈرو مت ۔ ہمت اور حوصلے سے کام لو ۔ کانگریس پارٹی صرف وعدے نہیں کرتی بلکہ کام کر کے دِکھاتی ہے جیسے کرناٹک اور راجستھان میں کانگریس نے کام کئے ہیں ۔ جو گیارنٹی کانگریس دیتی ہے وہ پوری کر کے بھی بتاتی ہے ۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ مہاراشٹر کے عوام نے اقتدار دیا تو خواتین و لڑکیوں کیلئے سرکاری بسوں سے سفر مفت کردیئے جائیں گے ۔صحت عامہ کیلئے اسکیمات نافذ کی جائیں گی ۔ کسانوں کو پیدوار کے مناسب دام دئے جائیں گے ۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’مہاراشٹر بہادروں کی سرزمین ہے ۔ یہاں سے سماجی اصلاح و انقلاب کی تحریکات کامیاب ہوئی ہیں۔ یہاں کے افکار و نظریات نے ملک کو راہ دِکھائی ۔ جدوجہد آزادی کو تقویت ملی ۔ مذہبی انتہا پسندی کی مخالفت اور قومی اتحاد کو طاقت دی گئی ہے ۔‘‘