ابتدائی جانچ میں بس کا بریک فیل ہوجانے کی بات سامنے آئی، ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی مگر پکڑ اگیا، ایف آئی آر درج ہوگی۔
EPAPER
Updated: December 10, 2024, 5:22 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ابتدائی جانچ میں بس کا بریک فیل ہوجانے کی بات سامنے آئی، ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی مگر پکڑ اگیا، ایف آئی آر درج ہوگی۔
کرلا میں پیر کی رات بھیانک حادثہ میں کرلاا سٹیشن (ویسٹ) سے اندھیری جانے والی اے سی بیسٹ بس (روٹ نمبر: ۳۳۲) بے قابو ہوکر تیز رفتاری سے راہگیروں کو کچلتے نیز متعدد کار اور آٹورکشا کو ٹکر مارتے ہوئے بدھ کالونی کے گیٹ میں گھس گئی۔ اس حادثہ میں خبر لکھے جانے تک ۴؍ افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ غیر مصدقہ خبروں میں اموات کی تعداد ۵؍ بھی بتائی گئی ہے۔ خبر لکھے جانے تک اسپتال انتظامیہ نے جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ حادثے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد کم از کم ۲۹؍ بتائی گئی ہے جن میں کئی کی حالت نازک ہے۔
یہ حادثہ رات ۹؍ بجکر ۵۰؍ منٹ پر میونسپل ایل وارڈ آفس اور انجمن اسلام اسکول کے درمیان پیش آیا۔ اس حادثہ کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے تھے جسے دیکھتے ہوئے پولیس کا بندوبست علاقے میں بڑھا دیاگیا ہے۔ عوام میں شدید غم وغصہ ہے۔
عینی شاہد ین میں شامل محمد نے بتایا کہ تیز رفتاری سے آنے والی بس متعدد راہگیروں کو ٹکر مارتے اور روندتے ہوئے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر گیٹ میں گھس گئی۔ بھیانک حادثہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد جائے حادثے پر پہنچے اور انہوں نےزخمیوں کی مدد کرنے اور انہیں اسپتال پہنچنے میں اہم رول ادا کیا۔ حادثہ کے بعد ڈرائیور فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جسے مقامی افراد نے پکڑ لیا۔
عینی شاہدین نے شبہ ظاہر کیاہے کہ ڈرائیور شراب کے نشے میں تھا۔ البتہ خبر لکھے جانے تک بیسٹ انتظامیہ یا پولیس کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ سابق مقامی کارپوریٹر اشرف اعظمی نے حادثہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ حادثہ میں زخمی ہونے والے کئی افراد کو مقامی اسپتال داخل کیا گیا ہے۔ جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے بھا بھا اسپتال کے ذمہ دار ڈاکٹر نے ۲۹؍ افراد کے زخمی حالت میں لائے جانے کی تصدیق کی ہے۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کرلا کے ڈپٹی پولیس کمشنر گنیش گواڑے بھی جائے حادثے پر پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ ’’حادثہ میں زخمی ہونے والے کم از کم ۱۵؍ افراد کو بھابھا اور سائن اسپتال داخل کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ بادی النظر میں بریک فیل ہونے کا معاملہ لگتاہے۔‘‘ ایک پولیس افسر نے بتایاکہ ’’ اس معاملے میں بس ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔‘‘ڈرائیور کو پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب عوام میں اس تعلق سے پھیلنےوالی افواہوں کی وجہ سے حالات کشیدہ ہونے لگے جن سے نمٹنے کیلئے پولیس کو الرٹ کردیاگیاہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد جب بس بدھ کالونی کے گیٹ سے ٹکرانے کے بعد رکی تب بھی کم از کم ۲؍ خواتین ٹائر میں پھنسی ہوئی تھیں۔ حادثہ کے بعد کرلا ویسٹ میں ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوگیا جس کی وجہ سےکرلا ہوتے ہوئے دفتروں سے گھر لوٹنے والوں کو شدید دقتوں کا سامناکرنا پڑا۔ جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے،اس وقت بھی کرلا ویسٹ میں ٹریفک بری طرح جام ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں سے متبادل راستہ اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ بس میں مسافر بھی سوا ر تھے جن میں سے کئی کے زخمی ہونے کا اندیشہ ہے۔ جس وقت حادثہ پیش آیا،بس کرلا اسٹیشن (ویسٹ) سے اندھیری جارہی تھی۔ بتایا جارہاہے کہ بس نے ایک رکشہ کو بری طرح کچل دیا۔ اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ اس میں کتنے افراد سوار تھے ۔ زخمی ہونےوالے افراد کو سائن اور بھابھا اسپتال لے جایا گیا ہے جبکہ ایک شخص کو کرلانرسنگ ہوم میں بھی بھرتی کرایاگیاہے۔ حادثہ کی وجہ کےتعلق سے جو متضاد خبریں موصول ہورہی ہیں ان میں یہ بھی شامل ہے کہ اے سی بس کا الیکٹرانک سسٹم فیل ہوجانے کی وجہ سے ڈرائیور کی سمجھ میں کچھ نہیں آرہاتھا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔