امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے دور اقتدار کے آخری دنوں میں بیٹے ہنٹر بائیڈن کو دو مختلف مقدمات میں معافی دینے کا اعلان کردیا ہے حالانکہ انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ محکمہ انصاف کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔
EPAPER
Updated: December 03, 2024, 1:54 PM IST | Agency | Washington
امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے دور اقتدار کے آخری دنوں میں بیٹے ہنٹر بائیڈن کو دو مختلف مقدمات میں معافی دینے کا اعلان کردیا ہے حالانکہ انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ محکمہ انصاف کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے دور اقتدار کے آخری دنوں میں بیٹے ہنٹر بائیڈن کو دو مختلف مقدمات میں معافی دینے کا اعلان کردیا ہے حالانکہ انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ محکمہ انصاف کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔ ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کوئی بھی معقول شخص اگر ہنٹر کے مقدمات کے حقائق پر نظر ڈالتا ہے تو وہ اس کے علاوہ کسی اور نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا کہ ہنٹر بائیڈن کو صرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ وہ میرا بیٹا ہے، اور یہ انتہائی غلط ہے۔
اس اقدام کے بعد یقینی طور پر امریکی عدالتی نظام کی آزادی کے بارے میں نئے سرے سے جانچ پڑتال کی جائے گی، خاص طور پر ایسے وقت میں جب نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی اور محکمہ انصاف میں اپنے خاص اور وفادار لوگوں کو نامزد کیا ہے۔
ہنٹر بائیڈن کو رواں سال کے آغاز میں منشیات کے استعمال کے بارے میں جھوٹ بولنے پر اس وقت مجرم قرار دیا گیا تھا جب انہوں نے نشے کی حالت میں اسلحہ خریدا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے ٹیکس چوری کے ایک مقدمے میں بھی اعتراف جرم کیا تھا لیکن انہیں سزا نہیں سنائی گئی تھی۔ ممکنہ طور پر جونیئر جوبائیڈن کو۱۶؍دسمبر کو سزا سنائی جانی تھی تاہم اس سے پہلے ہی جوبائیڈن نے اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا اعلان کردیا۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب وہ صدارتی دفتر چھوڑنے کے قریب ہیں، وہ۲۰؍ جنوری کو منصب نو منتخب صدر ٹرمپ کے حوالے کردیں گے، حالانکہ انہوں نے ماضی میں یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کے کیس میں محکمہ انصاف کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔
اپنے بیان میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ میں آج بھی انصاف سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں اور میں نے اپنے بیٹے کے خلاف غیر منصفانہ طریقے سے مقدمہ چلتے ہوئے دیکھا لیکن اس میں مداخلت نہ کرکے اپنا وعدہ پورا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں انصاف کے نظام پر یقین رکھتا ہوں، لیکن میرا ماننا ہے کہ سیاست نے اس عمل کو متاثر کیا ہے اور اس کی وجہ سے اس کیس میں انصاف نہیں ہوا۔ جوبائیڈن نے مزید کہا کہ میرے بیٹے کے خلاف یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے جب کانگریس میں میرے سیاسی مخالفین نے انتخابات میں میری مخالفت میں مجھ پر حملے کیے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق انہوں نے۲۰۱۷ء اور۲۰۱۸ء میں ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ کی ادائیگی نہیں کی۔ بائیڈن جونیئر پر۲۰۱۸ء میں کولٹ پستول رکھنے کا بھی الگ سے الزام عائد کیا گیا تھا، جب کہ وہ جانتے تھے کہ وہ غیر قانونی منشیات استعمال کر رہے تھے، جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس جرم میں زیادہ سے زیادہ۱۰؍ سال قید کی سزا کا التزام ہے۔
ٹرمپ نے کیا کہا؟
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہنٹر بائیڈن کی سزا معافی کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے `انصاف کا غلط استعمال قرار دیا۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا `ٹروتھ سوشل پر کہا، ’’کیا جو بائیڈن کی طرف سے بائیڈن ہنٹر کی معافی میں جے-۶؍ یرغمالی شامل ہیں، جو برسوں سے جیل میں ہیں ؟ یہ انصاف کا غلط ہے!