Inquilab Logo

راہل گاندھی کیخلاف کارروائی پر پورے ملک میں برہمی، احتجاج ،چہار سُو مذمت

Updated: March 25, 2023, 10:23 AM IST | new Delhi

اپوزیشن نے غیر معمولی اتحاد کا مظاہرہ کیا ، ایک زبان ہوکر اسے’’سچ بولنے کی سزا‘‘، ’’انتقامی کارروائی‘‘ اور ’’جمہوریت کو نئی پستی‘‘ میں پہنچانے والا عمل قراردیا، وائیناڈ میں عوام اورحامیوں کا شدید احتجاج

Youth Congress workers staged a protest outside the BJP office in Jaipur. In the picture below, the police are seen taking them into custody. (Photos: PTI)
جے پور میں یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے بی جےپی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ زیر نظر تصویر میں پولیس انہیں حراست میں لیتے ہوئے نظر آرہی ہے۔ (تصاویر: پی ٹی آئی)

 سورت کی ایک عدالت سے راہل گاندھی کو ہتک عزت کا مرتکب قراردیتے ہوئے  ۲؍ سال کی سزا  سنائے جانے کے دوسرے ہی دن انہیں لوک سبھا کی رکنیت کیلئے نااہل قراردینے کے فیصلے   سے  ملک کے سیکولر حلقوں   میں برہمی پھیل گئی ہے۔ ایک طرف جہاں حکومت  کے اس اقدام کے خلاف اپوزیشن نے غیر معمولی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک زبان ہوکر مذمت کی ہے وہیں ملک بھر میں کانگریس کارکنوں  نے پرزور احتجاج کیا۔  راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت کیلئے نااہل قراردینے کی مذمت کرنے والی پارٹیوں  میں ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، سماجوادی اور بھارت راشٹریہ سمیتی بھی شامل ہیں جو عام طور پر کانگریس  اور بی جےپی سے یکساں دوسری اختیار کرنے کی پالیسی پر عمل  پیرا ہیں۔ 
جمہوریت کونئی پستی پر پہنچا دیاگیا: ممتا بنرجی
  راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کئے جانے کے بعد وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی جمہوریت کو نئی پستی پر پہنچا دیاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے نئے ہندوستان میں اپوزیشن لیڈر بی جے پی کا ہدف بن گئے ہیں ۔راہل گاندھی اور کانگریس کے ساتھ اختلافات کے باوجود ممتا بنرجی اس معاملے میں راہل گاندھی کے ساتھ کھڑی ہوئی نظرآئیں۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ  ’’وزیر اعظم مودی کے نئے ہندوستان میں، اپوزیشن لیڈر بی جے پی کا اہم ہدف بن گئے ہیں۔ جہاں مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے بی جے پی لیڈروں کو کابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے، وہیں اپوزیشن لیڈروں کو تقریر کرنے پر برطرف کیا جا رہا ہے۔ آج جمہوریت پستی کی  ایک نئی سطح پر پہنچ گئی ہے۔‘‘  ممتا بنرجی  کے علاوہ ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی   نے بھی ٹویٹ کرکے راہل گاندھی کی حمایت کا اعلان کیا ۔
رکنیت کی منسوخی فسطائی اقدام: ایم کے اسٹالن
 چنئی ڈی ایم کے  کے صدر اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے  اسٹالن نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا کیلئے  نااہل قرار دیئے جانے کو’’ فسطائی عمل‘‘ اور ’’ترقی پسند جمہوری قوتوں پر حملہ‘‘ قرار دیا ۔ انہوں نے اس فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ  بی جے پی  کی قیادت راہل گاندھی سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہندوستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو اس کا احساس ہونا چاہیے اور ہمیں متحد ہو کر اس کی مخالفت کرنی چاہیے۔‘‘
 شرومنی اکالی دل  نے بھی مذمت کی
  شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) نے جمعہ کو کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو  لوک سبھا کی رکنیت سے من مانی طور پر نااہل قرار دینا صحت مند جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہے اور یہ وطیرہ  قدرتی انصاف کے اصول کے خلاف ہے۔ راہل گاندھی کو نااہل قرار دینے میں جلد بازی پر سوال اٹھاتے ہوئے، ایس اے ڈی کے ترجمان ڈاکٹر دلجیت سنگھ چیمہ نے یہاں  ایک بیان میں کہاکہ’’عدالت کے فیصلے کے۲۴؍ گھنٹے کے اندر کسی رکن کو نااہل قرار دینا درست نہیں، جبکہ فیصلے کے خلاف اپیل کی کارروائی جاری ہو۔‘‘  انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مرکز متعصبانہ اور آمرانہ طریقے سے کام کر رہا ہے۔ 
’بی جے پی جمہوریت کا قتل کر رہی ہے‘
 سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی جمہوریت کا قتل کررہی ہے اورآئین کا گلا گھونٹ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ آج کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی رکنیت چلی گئی، اس سے پہلے ایس پی لیڈر اعظم خان اور محمد عبداللہ اعظم خان کی رکنیت  چھین لی گئی ہے۔ کانپور کے ایس پی ایم ایل اے کی رکنیت چھیننے کے لیے افسران کو سازش اور سازش کے تحت لگایا جا رہا ہے۔ سازش اور سازش کے تحت بی جے پی حکومت ایسے معاملات میں عہدیداروں سے لے کر اپوزیشن کے لیڈروں کو پھنساتی ہے جس کی وجہ سے رکنیت ختم ہوجاتی ہے۔‘‘
 ملک بھر میں احتجاج، وائیناڈ میں شدید تر
 راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت کیلئے نااہل قرار دینے کا فیصلہ منظر عام پر آتے ہی ان کے پارلیمانی حلقے وائیناڈ میں  بے چینی پھیل گئی۔ ان کے حامیوں اور کانگریس کارکنوں  نے وائیناڈ کے مختلف علاقوں میں شدید احتجاج کیا۔ اس  کے علاوہ  مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان اور گجرات سمیت  پورے ملک میں کانگریس کارکنوں  اپنے سابق صدر کے خلاف مودی سرکار کے اقدام پر سڑکوں پر اترے اور احتجاج کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK