صرافہ بازار کے مطابق امریکہ میں شرح سود میں کمی سے ڈالر انڈیکس میں تخفیف ہوئی ہے جس کے نتیجے میں سونے کے دام بڑھے۔
EPAPER
Updated: November 09, 2024, 10:54 AM IST | Mumbai
صرافہ بازار کے مطابق امریکہ میں شرح سود میں کمی سے ڈالر انڈیکس میں تخفیف ہوئی ہے جس کے نتیجے میں سونے کے دام بڑھے۔
صرافہ بازار کا اندازہ ہے کہ امریکہ کے وفاقی بینک، فیڈرل ریزرو کے سود کی شرح میں کمی ہونے کے ساتھ ہی سونے کی قیمتوں میں اضافہ برقرار رہے گا۔ سونے پر کاما جیولری کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کولن شاہ نے جمعہ کو امریکی فیڈرل بینک فیڈ کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اعلان کے بعد ایک تبصرہ میں کہا ’’جیسے جیسے ہم کم شرحوں کے دور میں آگے بڑھ رہے ہیں، سونے کی قیمت میں اضافہ جاری رہے گا۔
اس وقت بین الاقوامی بازار میں سونے کی قیمت ایک فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ ۲۷۱۰؍ ڈالر کی سطح پر ہے۔ شاہ کا خیال ہے کہ یہ سمت بنیادی طور پر گزشتہ رات امریکی سینٹرل بینک کی طرف سے پالیسی سود کی شرح میں ۰ء۲۵؍ پوائنٹ کی کمی کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح میں کمی کی وجہ سے ڈی ایکس وائی (امریکی ڈالر انڈیکس) میں کمی ہوئی اور اس کے نتیجے میں سونے میں اضافہ ہوا۔ ڈالر انڈیکس میں کمی کا مطلب یہ ہے کہ ڈالر دیگر بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں کمزور ہواہے۔ بازار کا خیال ہے کہ ہفتے کے آغاز میں سونے کی قیمتوں میں جو گراوٹ دیکھی گئی تھی اس کی کافی حد تک تلافی ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: نیرج چوپڑا ہر ماہ ٹریننگ کیلئے جنوبی افریقہ جائیں گے
شاہ نے کہا کہ سونے کی قیمتیں میں عام طور پر کم سود والے نظام میں اضافہ ہوتا ہے۔ بازار کا اندازہ ہے کہ امریکی فیڈ کی جانب سے یکے بعد دیگرے دو بار اعلان کٹوتی کے بعد اب ماحول کم سود نظام کا بن گیا ہے اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے اگلے مہینے شرح میں کمی کی توقع کی جا سکتی ہے۔
شاہ کا کہنا ہے کہ اس سے سونے کی قیمت میں تیزی ملے گی۔ ان کا خیال ہے کہ چونکہ ہمیں طویل مدتی شرح سود کے نظام میں نچلی سطح پر رہنے کی توقع ہے، اس لئے سونے کی قیمتیں زیادہ رہنے کی امید ہے۔ جغرافیائی سیاسی کشیدگی سے زرد دھات کو مزید حمایت ملنے کی توقع ہے۔ ہم سونے کی قیمت کی رفتار پر اپنے نقطہ نظر کا اعادہ کرتے ہیں۔ ان کا اندازہ ہے کہ طویل مدت میں سونے کی عالمی قیمت بیرون ملک۳۰۰۰؍ ڈالر اور گھریلو بازار میں۸۶۰۰۰؍ روپے تک پہنچ جائے گی۔