۸؍ کا تعلق لشکر سے جبکہ ۶؍ جیش اور حزب المجاہدین سے وابستہ، این آئی اے پہلگام حملے میں ان کے رول کی جانچ میں مصروف، خاطیوں تک جلد پہنچنے کی امید
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 11:33 PM IST | New Delhi
۸؍ کا تعلق لشکر سے جبکہ ۶؍ جیش اور حزب المجاہدین سے وابستہ، این آئی اے پہلگام حملے میں ان کے رول کی جانچ میں مصروف، خاطیوں تک جلد پہنچنے کی امید
پہلگام حملے کی جانچ اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد قومی تفتیشی ایجنسی ’این آئی اے‘ نے وادی میں موجود ۱۴؍ ایسے دہشت گردوں کی شناخت کرلی ہے جن کے بارے میں اسے شبہ ہے کہ وہ منگل کے حملے میں ملوث تھے۔ ان میں سے ۸؍ لشکر طیبہ سے جڑے ہوئے ہیں جبکہ ۳؍ کا تعلق حزب المجاہدین سے اور ۳؍ کا جیش محمد سے ہے۔ تفتیشی ایجنسی کو شبہ ہے کہ پہلگام حملے میں یہ یاتو براہ راست ملوث ہیں یا پھر انہوں نے حملہ کرنےوالوں کی مدد کی ہے۔ ’دی نیو انڈین ایکسپریس‘ کے نمائندہ مکیش رنجن نے ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ انٹیلی جنس رپورٹوں کے مطابق جموں کشمیر میں تقریباً ۶۰؍ دہشت گرد سرگرم ہیں۔
۱۴؍ دہشت گردوں پر نظر
پہلگام حملہ کی جانچ میں ہونےوالی پیش رفت کی بنیاد پر این آئی اے کے راڈار پر جو ۱۴؍ دہشت گرد آئے ہیں وہ انٹیلی جنس کے ذریعہ فراہم کی گئی اس لسٹ میں ہیں جو سرگرم دہشت گردوں کی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کی عمریں ۲۰؍ سال کے آس پاس ہیں۔ ا نہوں نے ۲۰۲۲ء کے بعد دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ان میں سے ۵؍ شوپیان ضلع میں، ۴؍ پلوامہ میں ، ۲؍ اننت ناگ میں ایک سوپور میں، ایک اوانتی پورہ میں اور ایک کـُلگام میں سرگرم ہے۔
احسان شیخ پر حملوں میں ملوث ہونے کا شبہ
ذرائع کے مطابق جن ۱۴؍ دہشت گردوں کی شناخت کی گئی ہے ان میں شامل احسان شیخ جو لشکر طیبہ سے وابستہ ہے، کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ دیگر ۴؍ حملہ آوروں کے ساتھ پہلگام حملے میں ملوث تھا۔ ا س کے مکان کو پہلے ہی منہدم کیا جا چکا ہے۔ اُس کے علاوہ لشکر کے ہی شاہد کُتے کا گھر بھی منہدم کیا جاچکاہے،اس کے بارے میں بھی حملے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
جیش اور لشکر کی مشترکہ کارروائی؟
جیش کے آصف شیخ کا نام بھی جانچ میں سامنے آیا ہے جس کے بعد اس اندیشے کو تقویت حاصل ہوئی ہے کہ پہلگام کا حملہ لشکر طیبہ اور جیش محمد کی مشترکہ کارروائی کو نتیجہ تھا جو بعید نہیں کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی ہدایت پر انجام دیاگیا۔ جمعہ کو ترال میں واقع آصف شیخ کے گھر کو بھی سیکوریٹی فورسیز زمیں بوس کرچکی ہیں۔ واضح رہے کہ ابتدائی جانچ کی بنیاد پر حملے کے دو روز بعد ہی جموں کشمیر پولیس ۳؍ حملہ آورں کے اسکیچ جاری کرچکی ہے۔ ان کی شناخت علی بھائی عرف طلحہ بھائی، ہاشم موسیٰ عرف سلیمان شاہ اور مقامی کارکن عادل حسین ٹھوکر کے طور پر ہوئی ہے۔ ان تینوں کی گرفتاری کیلئے کارآمد معلومات فراہم کرنے پرپولیس ۲۰؍ لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کرچکی ہے۔
راج ناتھ اورمودی کی طویل ملاقات
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باقاعدہ جنگ کے اندیشے بڑھتے جارہے ہیں۔ حکومت ہندنے دشمن کو سبق سکھانے کیلئےاپنی تیاریاں تیز کردی ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پہلگام میں وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان نئی کشیدگی کے تناظر میں پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے بند کمرہ میں طویل ملاقات کی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس ملاقات میں وزیر دفاع نے وزیراعظم کو پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے ملک کی دفاعی تیاریوں سے آگاہ کیا۔ یہ ملاقات اس لیے زیادہ اہمیت رکھتی ہے کہ ایک دن پہلے اتوار کو راج ناتھ سنگھ نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) انل چوہان کے ساتھ لمبی بات چیت کی تھی۔ اس ملاقات میں چوہان نے ہر قسم کے حالات سے نپٹنے کے لیے فوجی تیاریوں کے بارے میں معلومات دی تھی۔ وزیر دفاع کی وزیر اعظم سے ملاقات۷؍ لوک کلیان مارگ پر واقع ان کی رہائش گاہ پر ہوئی اور تقریباً۴۰؍ منٹ تک جاری رہی۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کا مطالبہ
پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد اپوزیشن پارٹیاں حکومت سے کہہ رہی ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خلاف سخت قدم اٹھائے، حکومت کو سبھی پارٹیوں کا تعاون حاصل ہوگا۔ ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ کانگریس سبھی پارٹیوں کو متحد کر رہی ہے تاکہ حکومت کے سامنے سوالات اٹھائے جاسکیں۔ سی پی آئی کے راجیہ سبھا رکن سندوش کمار نے وزیر برائے پارلیمانی امور کو خط لکھا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ جلد ہی کانگریس مرکزی حکومت کو پہلگام کے حوالے سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خط لکھ سکتی ہے۔