اسپیکر کے خط کے بعد عمران خان کی پارٹی’پاکستان تحریک انصاف‘ کے اراکین کو سنی کاؤنسل کا رکن قراردیا گیا۔
EPAPER
Updated: September 21, 2024, 12:47 PM IST | Agency | Islamabad
اسپیکر کے خط کے بعد عمران خان کی پارٹی’پاکستان تحریک انصاف‘ کے اراکین کو سنی کاؤنسل کا رکن قراردیا گیا۔
عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی قومی اسمبلی (پارلیمان) میں بطور سیاسی پارٹی کی حیثیت ختم کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں اسپیکرسردار ایاز صادق کے الیکشن کمیشن کو خط کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے نئی پارٹی پوزیشن جاری کر دی جس میں تحریک انصاف کا وجود ختم کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تمام۸۰؍ اراکین کو سنی اتحاد کونسل کا رکن ظاہر کر دیا گیا، اس سے پہلے۳۹؍ اراکین پی ٹی آئی اور۴۱؍کو آزاد ڈکلیئر کیا گیا تھا۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سے واپس لی جانے والی نشستوں کا بھی پارٹی پوزیشن میں ذکر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر کے خط کے فوری بعد نئی پارٹی پوزیشن جاری کی گئی ہے جس کے مطابق قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی۱۱۰؍ اور پیپلزپارٹی کی۶۹؍ نشستیں ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے۲۲، ق لیگ کے۵؍اور آئی پی پی کے۴؍ اراکین ہیں۔ مسلم لیگ ضیا، بی اے پی اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن ہے۔
سنی اتحاد کونسل۸۰، جے یو آئی ف۸؍ اور آزاد اراکین کی تعداد بھی۸؍ ہے۔ پی کے میپ، بی این پی مینگل اور ایم ڈبلیو ایم کی ایک ایک نشست ہے۔ ایک آزاد رکن قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر رکھی ہے۔ الیکشن ایکٹ پر عمل درآمد کی صورت میں ۲۳؍ مخصوص نشستیں ن لیگ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کو ملیں گی۔ مسلم لیگ ن کو۱۵، پیپلز پارٹی کو۵؍ اور جے یو آئی کو تین مخصوص نشستیں ملیں گی۔
نئی پارٹی پوزیشن میں حکمراں اتحاد کے اراکین کی مجموعی تعداد۲۱۳؍ بتائی گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے۱۱۰، پیپلز پارٹی کے۶۹، ایم کیو ایم کے۲۲؍ اور مسلم لیگ (ق) کے ۵؍ اراکین ہیں۔ اپوزیشن کے مجموعی اراکین کی تعداد۱۰۰؍ بتائی گئی ہے جس میں سنی اتحاد کونسل کے۸۰، پی ٹی آئی کی حمایت سے کامیاب ۸؍ آزاد اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ۸؍ اراکین بھی شامل ہیں۔