• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: مصطفیٰ کمال خلاء میں ہندوستان کی قابل رشک ترقی سے متاثر

Updated: May 16, 2024, 5:41 PM IST | Islamabad

متحدہ قومی موومنٹ (پی) کے ممبر مصطفیٰ کمال نے پاکستانی پارلیمنٹ میں ایک مباحثے کے دوران ہندوستان کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہندوستان آج چاندپر پہنچ گیا ہے۔ وہ روزانہ ترقی کی نئی منازل طے کررہا ہے لیکن ہم آج بھی وہی ہیں۔ آج بھی ہمارے اخبارات میں کیا خبریں آرہی ہیں کہ ایک بچے کراچی کے کھلے ہوئے گٹر میں گر کر مر گیا۔ ‘‘

Mustafa Kamal. Image: X
مصطفیٰ کمال۔ تصویر: ایکس

پاکستانی پارلیمنٹ کے ممبر سید مصطفیٰ کمال نےخلاء میں ہندوستان کی قابل رشک کامیابی پر تعریفوں کے پُل باندھتے ہوئے اپنی حکومت پر شدید تنقیدکی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (پی) کے ممبر مصطفیٰ کمال نے پاکستانی پارلیمنٹ جسے اسمبلی کہا جاتا ہے، میں ایک مباحثے کے دوران ہندوستان کی ترقی ، خلاء میں اس کی کامیابی اور چاند تک پہنچ جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہندوستان آج چاندپر پہنچ گیا ہے۔ وہ روزانہ ترقی کی نئی منازل طے کررہا ہے لیکن ہم آج بھی وہی ہیں۔ آج بھی ہمارے اخبارات میں کیا خبریں آرہی ہیں کہ ایک بچے کراچی کے کھلے ہوئے گٹر میں گر کر مر گیا۔

یہ بھی پڑھئے: نوبیل انعام یافتہ کنیڈین مصنفہ ایلس منرو کا ۹۲؍ سال کی عمر میں انتقال

‘‘ انہوں نے کہا کہ پاکستانی چینلوں پر بھی دکھایا جارہا ہے کس طرح ہندوستان نے قابل رشک اور قابل تقلید کامیابی حاصل کی ہے اور چند ہی سیکنڈ بعد یہ خبر دکھائی جاتی ہے کہ کراچی کے کھلے گٹر وبال ِ جان بن گئے ہیں کیوں کہ ان کھلے گٹروں میں گر کر بچوں کی جانیں جارہی ہیں۔ انہوں نے اس کے بعد کراچی میں پینے کے پانی کی قلت پر بھی اپنی ہی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ یہ بنیادی ضرورتوں میں شامل ہے لیکن ہم اب تک اپنے شہریوں کی یہ ضرورت بھی پوری کرنے کے قابل نہیں ہو سکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: عالمی عدالت نے رفح میں اسرائیلی آپریشن کے خلاف سماعت شروع کی

اس کے بعد انہوں نے اسکولوں میں ڈراپ آئوٹ کا مسئلہ بھی اٹھایا اور بتایا کہ پورے پاکستان میں ڈھائی کروڑ سے زیادہ بچے اسکول نہیں جاپارہے ہیں۔ مصطفیٰ کمال کے مطابق کراچی پاکستان کی معاشی راجدھانی ہے۔ یہاں سے پاکستان کو سب سے زیادہ ریوینیو اور بزنس حاصل ہو تا ہے لیکن ہم نے پانی کی بنیادی ضرورت پوری کر پارہے ہیں اور نہ بچوں کو اسکول بھیجنے کے قابل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK