لاہورمیں داخلےکے تمام راستوں پر مسلح پولیس اہلکار تعینات۔ عمران خان کی پارٹی کے لیڈر نے کہاکہ راستے کھلنے کے بعد اسلام آباد پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ آج تمام تعلیمی ادارے بندرکھنے کا فیصلہ۔
EPAPER
Updated: November 25, 2024, 9:56 AM IST | Islamabad
لاہورمیں داخلےکے تمام راستوں پر مسلح پولیس اہلکار تعینات۔ عمران خان کی پارٹی کے لیڈر نے کہاکہ راستے کھلنے کے بعد اسلام آباد پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ آج تمام تعلیمی ادارے بندرکھنے کا فیصلہ۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی ’پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اتوار کواحتجاج کا اعلان کیا جس کے بعدحکومت حرکت میں آئی اور پارٹی کے کارکنوں کی پکڑدھکڑ شروع کردی۔ اتوار کی سہ پہر تک موصولہ اطلاعات کے مطابق لاہور، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، پاکپتن، چونیاں اور ڈیرہ غازی خان سمیت صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں اور علاقوں سے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ ملتان میں پولیس نے پی ٹی آئی کےلیڈروں عامر ڈوگر، زین قریشی اور معین ریاض کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
واضح رہے کہ اس احتجاج کا مقصد عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے تمام گرفتار شدہ لیڈروں کی رہائی اور انتخابی مینڈیٹ کی واپسی بتایا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں احتجاج کرنے پرحکم امتناعی نافذ کردی ہے۔
صوبہ پنجاب کی حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کیلئے سخت ترین اقدامات کر رکھے ہیں۔ لاہور میں اسلام آباد جانے والے تمام راستے کنٹینرس رکھ کر بند کر دیئے گئے ہیں۔ بسوں کے تمام اڈے بھی بند کرا دیئے گئے ہیں جبکہ لاہور شہر میں داخلے اور وہاں سے روانگی کے تمام راستوں پر پولیس کے مسلح اہلکار بھی متعین ہیں۔
لاہور کی میٹرو ٹرین بھی ۲؍ روز سے بند ہے۔ شہر کے نیازی چوک، شاہدرہ چوک، بابو صابو انٹرچینج، امامیہ کالونی، ٹھوکر نیاز بیگ اور سگیاں پل سمیت تمام اہم مقامات سیٖل کر دیئے گئے ہیں۔ آزادی فلائی اوور بھی دونوں طرف کی ٹریفک کیلئے بند ہے۔ ’ڈی ڈبلیو‘ کی خبر کے مطابق شہر میں پرانے راوی پل سے بھی ٹریفک کو گزرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لاہور میں لبرٹی چوک، مال روڈ، ملتان روڈ اور فیروز پور روڈ سمیت جگہ جگہ پولیس نے ناکہ بندی کررکھی ہے اور نوجوان موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس ناکوں کے قریب قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں اور واٹر کینن بھی دکھائی دے رہی ہیں۔
لاہور میں لاری اڈے بند ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانیوں کاسامنا ہے۔ پاکستان ریلوے نے بھی پنجاب کے اہم شہروں سے راولپنڈی اور اسلام آباد کی طرف جانے والی تمام ٹرینیں روک دی ہیں اور پہلے سے کنفرم کی گئی ٹکٹوں کو بھی منسوخ کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ایک مقامی لیڈر اور لاہور سے قومی اسمبلی کی رکنیت کیلئے سابقہ امیدوار رانا جاوید عمر خان نے بتایا کہ شہر میں پہلے راوی چوک سے احتجاجی قافلوں کی روانگی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن رات گئے یہ مقام بدل دیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن اگر لاہور سے نہ نکلنے دیئے گئے تو پھر لاہور ہی میں احتجاج کیا جائے گا اور راستے کھلنے کے بعد اسلام آباد پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے مزیدکہاکہ ’’پی ٹی آئی کے صرف لاہور ہی میں ایک ہفتے میں تقریباً ڈیڑھ ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان میں سے کچھ کوضمانت مل گئی ہے اور کچھ کو پولیس نے پیسے لے کر چھوڑ دیاہے۔ ‘‘دریں اثناء لاہور کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کے کارکن گروپ کی شکل میں نکلنا شروع کردیا تھا۔ کئی جگہوں پر ان کی پولیس سے آنکھ مچولی بھی جاری ہے۔ اس دوران صوبہ پنجاب سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ موبائل فون کے ذریعے انٹرنیٹ کی سہولت بھی کئی علاقوں میں معطل ہے۔
اطلاع کے مطابق اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق اسلام ا ٓباد اورراولپنڈی میں کل (پیر کو) تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ ’ایکس‘ پر بیان میں اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ موجودہ سیاسی حالات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔