• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: تحریک انصاف پارٹی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کا ٹریفک منصوبہ جاری

Updated: November 24, 2024, 12:25 AM IST | Islamabad

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے ۲۴؍ نومبر کو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ ملک کی موجودہ حکومت نے اس احتجاج کے پیش نظر متعدد اقدامات کئے ہیں، جس میں اسلام آباد میں مختلف جگہ رکاوٹیں کھڑی کرنا، سڑکیں بند کرنا، انٹر نیٹ خدمات معطل کرنا شامل ہیں۔ جبکہ کچھ شرائط کے ساتھ تحریک انصاف پارٹی نے احتجاج ختم کرنے کی بھی پیشکش کی ہے۔

File photo of PTI protest. Photo: INN
پی ٹی آئی احتجاج کی فائل فوٹو۔ تصویر: آئی این این

اسلام آباد کی انتظامیہ نے ۲۴؍نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران عوام کے تحفظ کو برقرار رکھنے کیلئے ایک تفصیلی ٹریفک منصوبہ جاری کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اس منصوبے  میں ریڈ زون کے متعدد داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرنا شامل ہے۔اسلام آباد کے حساس مقامات پر سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔اسی کے ساتھ محکمہ داخلہ پنجاب نے تین روز کیلئے عوامی اجتماعات اور ریلیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اورصوبے بھر میں دفعہ ۱۴۴؍ نافذ کر دی ہے۔  

یہ بھی پڑھئے: تل ابیب: نسل کشی کے مرتکب اسرائیلی فوجی ذہنی امراض کا شکار

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جانے والے مری روڈ کو بند کر دیا گیا ہے، ٹی چوک فیض آباد، ۲۶؍نمبر چونگی پر کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں۔ سری نگر ہائی وے کو اسلام آباد میں داخلے کیلئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ سیکٹر ۸؍ ڈبل روڈ، مارگلہ روڈ اور گولڑہ موڑ فلائی اوور اور انڈر پاس کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

ئی بھی پڑھئے: کشمیریوں کے حقوق کیلئے سرگرم خرم پرویز کی حراست کو تین سال مکمل

ایک الگ پیش رفت میں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ۲۴؍نومبر کااحتجاج واپس لینے کیلئے مذاکرات کی `شرائط پیش کی ہیں، جس میں پارٹی کے بانی عمران خان کو  فوری راحت کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ عمران خان کے خلاف عائد تمام ’فرضی‘ مقدمات ختم کرنے اور ان کی فوری رہائی کا بھی  مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر قانونی کارروائی سے ان کی رہائی میں تاخیر ہوتی ہے تو عمران خان کو پشاور جیل منتقل کیاجاناچاہیے۔ اس دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ۲۴؍ نومبر کے احتجاج پر مذاکرات پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی رہائی کے بعد ہی شروع ہوں گے۔ جبکہ اس احتجاج کےدوران پاکستان کے مختلف حصوں بالخصوص اسلام آباد اور پنجاب میں موبائل اور انٹرنیٹ خدمات معطل رہنے کا امکان ہے۔ذرائع نے مزید کہا کہ صورتحال کے لحاظ سے مخصوص مقامات پر انٹرنیٹ اور موبائل خدمات کو بھی بلاک کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK