Updated: April 02, 2024, 1:46 PM IST
| Islamabad
پاکستان کے وزیر دفاع آصف خواجہ نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر رپورٹرس سے بات چیت کرتےہوئے کہاکہ ہندوستان میں عام انتخابات کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ ملک میں لوک سبھا انتخابات ۱۹؍ اپریل سے شروع ہوں گے۔
پاکستان کے وزیردفاع آصف خواجہ۔ تصویر: آئی این این
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں عام انتخابات کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے باہمی تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ ان کا یہ ردعمل ملک کے وزیر دفاع ایس جے شنکر کے سنگاپور میںیہ کہنے کہ ’’پاکستان ’’انڈسٹری کی سطح پر‘‘ دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے لیکن ہندوستان دہشت گردی کو نظر انداز نہیں کرے گا۔‘‘
اس ضمن میں خواجہ آصف نے پیر کو اسلام آبادمیں پارلیمنٹ کے باہر رپورٹرس سے بات چیت کے دوران کہاتھا کہ ہندوستان میں عام انتخابات ختم ہونے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے باہمی تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کا اپنا بیگ گراؤنڈ ہے۔
خیال رہے کہ ملک میں لوک سبھا انتخابات ۱۹؍ اپریل اور ۴؍ جون کو منعقد ہونے والے ہیں۔ تاہم، انتخابات ۷؍مراحل میں ہوں گے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے کشیدہ تعلقات کی اپنی تاریخ ہے جس کی خاص وجہ جموں کشمیر کا مسئلہ ہے۔
خیال رہے کہ ۲۰۱۹ء میں پاکستان نے نئی دہلی کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات اس وقت کم کر دیئے تھے جب حکومت ہند نے جموں کشمیر میں آرٹیکل ۳۷۰؍ منسوخ کیاتھا جس نے کشمیر سے مخصوص ریاست کا درجہ چھین لیا تھا اور ریاست کو ۲؍ یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کردیا تھا۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے ممالک کے درمیان گفت وشنید منعقدکے مواقع کم کر دیئے ہیں۔پاکستان کا کہنا ہے کہ ہندوستان باہمی گفتگو شروع کرنے کی پیشگی شرط کے طورپر جموں کشمیرمیں اپنے یکطرفہ اقدام کو کالعدم کر دے۔ ہندوستان نے پاکستان کی اس رائے کو مسترد کر دیا ہے اور اس بات کوواضح کیاہے کہ جموں کشمیر اور لداخ کے معاملات ہندوستان کے داخلی معاملات ہیں اور اس میں مداخلت ناقابل تلافی ہو گی۔نئی دہلی نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ حکومت ہند نے جموں کشمیر کی سماجی و معاشی ترقی اور یونین ٹیریٹری میں بہترین حکومت کے قیام کیلئے جو اقدامات کئے ہیں وہ ہندوستان کے اندورنی معاملات ہیں۔