• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فلسطین غائب نہیں ہوگا: یو این سلامتی کونسل میں فلسطینی سفیر

Updated: November 13, 2024, 3:19 PM IST | New York

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے کہا کہ آیئے سمجھیں کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو کمزور کرنے کا کیا منصوبہ بنایا ہے۔ وہ یہاں قحط جیسے حالات پیدا کرکے فلسطینیوں کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ لیکن ہم اپنی سرزمین میں زیتون کے درختوں کی طرح جڑے رہیں گے۔

Palestinian Ambassador Riyad Mansour. Photo: INN.
فلسطین کے سفیر ریاض منصور۔ تصویر: آئی این این۔

اقوام متحدہ میں فلسطین کے ایلچی ریاض منصور نے اپنی پُرجوش تقریر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں بھوک کے بحران سے نمٹنے کیلئے فوری اقدام کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کونسل کو بتایا کہ ’’آئیے کچھ دیر کا وقفہ لیں اور سمجھیں کہ اس کا کیا مطلب ہے کہ اسرائیل نے نسلی تطہیر اور اپنے نوآبادیاتی مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے جنگ کے طریقہ کار کے طور پر قحط کا فیصلہ کیا اور اسے نافذ کیا۔ ہر وہ چیز جس کے خلاف ہم نے خبردار کیا، ہر وہ چیز جس کی اسرائیل نے تردید کی، وہ ہماری آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے۔ ہم غزہ کے وسیع علاقوں کو اس کی فلسطینی آبادی سے خالی کرنے کے ایک منظم منصوبے کے آخری مراحل میں ہیں۔ ‘‘ریاض منصور نے مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو ایک بار پھر موت، بے دخلی اور نقل مکانی کا سامنا ہے لیکن ایک بار پھر، ہم یہاں سے غائب نہیں ہوں گے۔ ہم اپنی سرزمین میں زیتون کے درختوں کی طرح جڑے ہوئے ہیں۔ ‘‘

اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ دنیا ’’غزہ میں سنگین ترین بین الاقوامی جرائم کی یاد دلانے والی کارروائیوں کا مشاہدہ کر رہی ہے‘‘ کیونکہ اسرائیل نے انکلیو میں قحط کی وارننگ کو ’’بے ایمانی‘‘ اور اسے ’’بدنام‘‘ کرنے کی سازش قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی میں اب تک ۴۳؍ ہزار ۶۶۵؍ سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ ۳؍ ہزار ۷۶؍ زخمی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK