• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

پال گھر: ٹرپل مرڈر کیس میں پولیس کو کرایہ دار پر شبہ، تلاش جاری

Updated: September 03, 2024, 10:57 AM IST | Divakar Sharma | Mumbai

معمرمیاں بیوی اور ان کی بیٹی کی مسخ شدہ لاشیں مکان میں پائی گئیں ۔ مشتبہ ملزم نے ۷؍ماہ قبل مکان کرایہ پر لیا تھا۔

The house in Nehroli village from where the dead bodies were recovered. Photo: Hanif Patel
نہرولی گاؤں کا مکان جہاں سے مقتولین کی لاشیںبرآمد ہوئی تھیں۔ تصویر: حنیف پٹیل

یہاں کے  واڑہ تعلقہ کے ایک مکان  میں معمرمیاں بیوی اور ان کی بیٹی کے قتل کے معاملے میں پولیس کو کرایہ دار پرشبہ ہے اور وہ اسے تلاش کررہی ہے۔  ملزم محمد عارف (۳۰) نے تقریباً ۷؍ ماہ قبل مکند راٹھوڑ (۷۲) کا مکان کرایہ پر لیا تھا۔ پال گھر پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزم  اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ رہائش پزیر تھا اور ابتداء میںوہ  اسی تعلقہ کے کدوس گاؤں میں سیکوریٹی گارڈ کے طور پر کام کررہا تھا۔
 ایک سینئرپولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرکہا کہ اس کا اچانک لاپتہ ہونا ہمارے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ فی الحال ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس نے تینوں کا قتل کیا ہے لیکن اس کے مقام کا پتہ نہیں چل سکاہے۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ہمیں معلوم ہوا ہے کہ پہلے  عارف نے ویترنا کے قریب ایک فرنیچر کی دکان پر کام کرنا شروع کیا تھا۔ وہ اترپردیش کا رہنے والا ہے۔‘‘
 واڑہ  پولیس نے جمعہ کو نہرولی گاؤں کے ایک مقفل مکان سے مکند راٹھوڑ، ان کی بیوی کنچن (۷۰) اور  بیٹی سنگیتا(۵۲) جومعذور تھی ،کی انتہائی مسخ شدہ لاشیں برآمد کی تھیں جن پرپائے جانے والے کیڑوں کی جسامت سے پولیس نے یہ اندازہ لگایا کہ یہ لاشیں تقریباً۱۵؍دن سے سڑ رہی تھیں۔
 ایک اور پولیس افسر نے اس نمائندے کو بتایا کہ مکند راٹھوڑکی لاش گھر کے بیت الخلاء اور باتھ روم کے درمیان ملی تھی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایاکہ اس کے سر پر ایک کند چیز سے کئے گئے وار  کے سبب   زخموں کے  ۲؍ نشان  تھے۔قتل کرنے کے بعد قاتل نے بدبو کو دبانے کیلئے جسم کو بستر کی چادروں اور روئی کے گدے سے ڈھانپ دیا تھا۔  انہوں نے مزید بتایا کہ  ماں اور بیٹی کے سر پر زخم کا ایک ہی  نشان تھا۔  قاتل نے ان کی لاشوں کو ایک بڑے صندوق میں چھپا دیاتھا جس میں سردیوں کے کپڑے اور دیگر ملبوسات رکھے گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کلیدی ملزم کا سراغ لگانے کیلئے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ واڑہ پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے بتایا کہ ’’ہمیں کلیدی ملزم کا آدھار کارڈ ملا ہے اور ایک ٹیم کو اتر پردیش میں اس کے آبائی گاؤں بھیج دیا گیا ہے۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ آیا اس قتل میں   ایک   یا اس سے زیادہ لوگوں کا ہاتھ ہے۔‘‘واڑہ  پولیس کو قتل کی وجہ بھی اب تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK