نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے نہرپناما سے گزرنے والے جہازوں سے غیرمنصفانہ فیس وصول کرنے کا الزام لگایا اور کنٹرول واپس کرنے کی دھمکی دی تھی،پناما کے صدر نے ٹرمپ کی دھمکی مسترد کردی۔
EPAPER
Updated: December 24, 2024, 11:31 AM IST | Agency | Panama City
نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے نہرپناما سے گزرنے والے جہازوں سے غیرمنصفانہ فیس وصول کرنے کا الزام لگایا اور کنٹرول واپس کرنے کی دھمکی دی تھی،پناما کے صدر نے ٹرمپ کی دھمکی مسترد کردی۔
امریکہ اور پناماکے درمیان فیس وصولی کے معاملے میں لفظی جھڑپ ہوگئی ہے۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے دھمکی آمیز بیان پر اب پناما کے صدر جوز راؤل مولینو کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ جس میں انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے پناما نہر کا کنٹرول واپس کرنے کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’پناما کینال کاہر ایک میٹر کا رقبہ پناما کی ملکیت ہے اور رہے گا۔ ‘‘ اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ویڈیو پیغام میں پناما کے صدر نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ اچھے اور احترام پر مبنی تعلقات قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’پناما کینال کا کنٹرول بالواسطہ یا بلاواسطہ، کسی طور پر چین کے پاس نہیں، نہ ہی یورپی یونین اسے کنٹرول کرتی ہے، اسی طرح امریکہ یا کوئی بھی دوسری قوت اسے کنٹرول نہیں کرتی۔ پناما کے شہری کے طور پر میں اس طرح کی کسی بھی گمراہ کن بات کی تردید کرتا ہوں۔
قبل ازیں امریکہ کے نومنتخب صدر ٹرمپ نے پناما کینال سے گزرنے والے امریکی جہازوں کیلئے ’غیر منصفانہ فیس‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس آبی گزرگاہ کا کنٹرول واشنگٹن کو واپس کرنے کا مطالبہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس اہم آبی گزرگاہ کے اہم صارفین امریکہ، چین، جاپان اور جنوبی کوریا ہیں۔ ٹرمپ نے پناما کینال کے ارد گرد چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی طرف اشارہ کیا تھا، جو امریکی مفادات کیلئے ایک تشویشناک رجحان ہے، کیونکہ امریکی کاروبار بحر اوقیانوس اور بحر الکاہل کے درمیان سامان کی منتقلی کیلئ اس آبی گزرگاہ پر انحصار کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہماری بحریہ اور تجارتی جہازوں کے ساتھ انتہائی غیر منصفانہ سلوک کیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے سوشل پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر شیئر کی جانے والی پوسٹ میں کہا کہ ’’پناما کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس مضحکہ خیز ہے۔ ‘‘
ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہمارے ملک کی یہ مکمل تباہی فوری طور پر بند ہو جائے گی، ڈیموکریٹک صدر جمی کارٹر کی جانب سے۱۹۷۷ء میں طے پانے والے معاہدے کے تحت پناما کینال، جسے امریکہ نے۱۹۱۴ء میں مکمل کیا تھا، پناما کو واپس کی گئی تھی، حالانکہ وسطی امریکی ملک نے۱۹۹۹ء میں اس نہر مکمل کنٹرول حاصل کیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ صرف پناما کو سنبھالنا تھا، چین یا کسی اور کو نہیں، ہم اسے کبھی غلط ہاتھوں میں نہیں پڑنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پناما اس آبی گزرگاہ کے ’محفوظ، مؤثر اور قابل اعتماد آپریشن‘ کو یقینی نہ بنا سکا تو ہم مطالبہ کریں گے کہ پاناما کینال کو مکمل طور پر اور بغیر کسی سوال کے ہمیں واپس کیا جائے۔