بی جےپی کی قومی جنرل سیکریٹری اورسابق وزیر پنکجا منڈے کے تعلق سے یہ خبریں گشت کر رہی تھیںکہ وہ کانگریس میں جاسکتی ہے اور انہوںنے کانگریس کے ہائی کمان لیڈروں سے ملاقات کی ہے
EPAPER
Updated: July 08, 2023, 8:59 AM IST | Mumbai
بی جےپی کی قومی جنرل سیکریٹری اورسابق وزیر پنکجا منڈے کے تعلق سے یہ خبریں گشت کر رہی تھیںکہ وہ کانگریس میں جاسکتی ہے اور انہوںنے کانگریس کے ہائی کمان لیڈروں سے ملاقات کی ہے
بی جےپی کی قومی جنرل سیکریٹری اورسابق وزیر پنکجا منڈے کے تعلق سے یہ خبریں گشت کر رہی تھیںکہ وہ کانگریس میں جاسکتی ہے اور انہوںنے کانگریس کے ہائی کمان لیڈروں سے ملاقات کی ہے۔ پنکجا نے جمعہ کو ان تمام خبروں جھوٹا قرار دیا اور صاف طور پر کہا کہ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی سے میری ملاقات کی جو خبریں نشر کی جارہی ہیں وہ بالکل غلط ہے۔ پنکجا نے یہ خبر یں دینے والے میڈیا ہاؤس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ریاست میں ہونے والے سیاسی اتھل پتھل اور ان کے تعلق سے غلط خبروں سے پریشان ہو گئی ہیں اور اسی لئے وہ ۲؍ مہینے کیلئے چھٹی کرنا چاہتی ہیں۔
پریس کانفرنس میں بات چیت کرتے ہوئے پنکجا منڈے نے بی جے پی سے اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کیا کہ ’’ جب بھی کوئی رکن اسمبلی یاکونسل بنائے جانے کا موقع آتا ہے ،انہیں پارٹی کی جانب سے فارم تو پُر کروایاجاتا ہے لیکن عین وقت پر انہیں فارم نہ بھرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ہر مرتبہ مَیں پارٹی کے اس فیصلے کو قبول کر لیتی ہوں اور اس کی نہ ہی ناراضگی نہ ہی میڈیا میں ظاہر کرتی ہوں اور نہ ہی سوشل میڈیا کے ذریعے۔گویا میں عوام میں میری مقبولیت اور خدمات کو فراموش کر دیاجاتا ہے۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’گزشتہ دنوں مہاراشٹر پردیش کانفرنس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ کہا کہ اگر پنکجا کانگریس میں شمولیت اختیار کرتی ہےتو ان کا خیر مقدم ہے لیکن مَیں کانگریس میں نہیں جارہی ہوں۔ ہمیں پیٹھ میں خنجر گھوپنے کی تربیت نہیں دی گئی ہے۔‘‘ پنکجا منڈے نے کہا کہ ’’ ریاست میں کافی سیاسی اتار چڑھاؤ آرہے ہیں۔ پہلے شیو سینا منقسم ہو گئی اس کے بعد غیر متوقع طو رپراین سی پی میں بغاوت ہو گئی۔مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت گرکر شندے /فرنویس کی حکومت بنی اب اس میں این سی پی کی بھی حصہ داری ہو گئی ہے۔ ان سب کو دیکھ کر ذہن منتشر ہو رہا ہے اور اسی لئے مَیں ۲؍ مہینے تک چھٹی کرنا چاہتی ہوں اور اپنے اہل خانہ کےساتھ وقت گزارنا چاہتی ہوں ۔ اس دوران میں سیاسی ماحول پر غور و خوض بھی کرنا چاہتی ہوں۔