• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پیرس: اولمپکس کی تیاریاں عروج پر، دریا اور راستے ٹریفک کیلئے بند، شہریوں کو پریشانیوں کا سامنا

Updated: July 19, 2024, 10:20 PM IST | Paris

آج شہری حکام نے پیرس کے متعدد علاقوں کی ناکہ بندی کی تاکہ اولمپکس کی تقریبات کو محفوظ بنایا جاسکے۔ اس دوران وسطی پیرس کے ۶؍ کلومیٹر طویل حصے کو ٹریفک اور شہریوں کیلئے بند کردیا گیا۔ واضح رہے کہ اولمپک گیمز ۲۶؍ جولائی سے شروع ہوں گے۔

Security forces near the Eiffel Tower. Photo: PTI
ایفل ٹاور کے پاس سیکوریٹی فورسیز۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہزاروں فرانسیسی سیکوریٹی فورسیز نے اگلے ہفتے پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے قبل وسطی پیرس کے چھ کلومیٹر طویل حصے کو بند کر دیا ہے۔ ۲۶؍ جولائی کو ہونے والی افتتاحی پریڈ میں ایتھلیٹس دریائے سین میں سفر کریں گے۔ اس کے پیش نظر اطراف کے علاقوں کے راستے جمعرات کی صبح سے گاڑیوں کیلئے بند کردیئے گئے تھے۔ افتتاحی تقریب میں صرف آٹھ دن باقی ہیں۔ پیرس میں تیزی سے تبدیلیاں ہورہی ہیں کیونکہ اولمپکس میں ۹۰؍ لاکھ شائقین کی آمد متوقع ہے۔ منتظمین ایفل ٹاور، انویلائڈز یا پلیس ڈی لا کنکورڈ جیسے مشہور مقامات پر عارضی کھیلوں کے اسٹیڈیم کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔

ایڈورٹائزنگ بورڈز، نئے آرٹ ورک اور اولمپکس بینرز آویزاں جارہے ہیں جبکہ اس ہفتے اولمپکس وی آئی پی ٹریفک لین شروع کی گئی ہے۔ کھیلوں کی دوڑ میں، سیاحوں کی تعداد معمول سے بہت کم ہے اور پیرس کے بہت سے باشندوں نے خلل سے بچنے کیلئے چھٹیاں لے رکھی ہیں۔ پیرس کے شمالی مضافاتی علاقے سینٹ اوین میں اولمپک ولیج کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے اور کھلاڑیوں کی آمد جاری ہے۔ اس گاؤں میں ۱۴؍ ہزار ۵۰۰؍ افراد کی رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے جن میں ۹؍ ہزار کھلاڑی ہیں۔
پیرس اولمپک گیمز کو محفوظ بنانا فرانسیسی حکام کیلئے سب سے بڑ ا چیلنج ہے۔ سین تک رسائی کو روکنے والے دریا کی رکاوٹیں جمعرات کو نصب کردی گئی ہیں جبکہ تقریب کی شام پیرس پر ایک وسیع نو فلائی زون قائم کیا جائے گا۔پریڈ کے راستے اور عارضی مقامات کے ارد گرد دسیوں ہزار دھاتی حفاظتی رکاوٹوں کی تنصیب نے بھی پیرس کے بعض باشندوں کو مشتعل کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK