بی جے پی حکومت میں نئے نئے کاموں کا افتتاح ہوتے ہی گرنے یا ٹپکنے کا سلسلہ تو جاری ہی ہے اب حکومت کی بنائی ہوئی چیزیں اپنے افتتاح سے پہلے ہی گرنے لگی ہیں۔
EPAPER
Updated: October 09, 2024, 3:12 PM IST | Agency | Ratnagiri
بی جے پی حکومت میں نئے نئے کاموں کا افتتاح ہوتے ہی گرنے یا ٹپکنے کا سلسلہ تو جاری ہی ہے اب حکومت کی بنائی ہوئی چیزیں اپنے افتتاح سے پہلے ہی گرنے لگی ہیں۔
بی جے پی حکومت میں نئے نئے کاموں کا افتتاح ہوتے ہی گرنے یا ٹپکنے کا سلسلہ تو جاری ہی ہے اب حکومت کی بنائی ہوئی چیزیں اپنے افتتاح سے پہلے ہی گرنے لگی ہیں۔ اطلاع کے مطابق کوکن کے ضلع رتنا گیری میں اسٹیشن کی حال ہی میں تجدید کاری اور تزئین کاری کی گئی ہے۲؍ دن بعد ہی اسٹیشن کے اس تجدید شدہ حصے کا افتتا ح ہونے والا تھا لیکن اس کے چھت کا حصہ اچانک گر پڑا۔
یاد رہے کہ حال ہی میں کوکن ہی کے سندھو درگ ضلع میں راجکوٹ پر نصب کیا چھتر پتی شیواجی کا مجسمہ وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں افتتاح کے ۸؍ ماہ بعد ہی گر پڑا جس کی وجہ سے حکومت کو چاروں طرف سے تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اب کوکن کے تاریخی ضلع رتناگیری کے اسٹیشن کی تجدید کاری اور تزئین کاری کے بعد اس حصے کے افتتاح کا لوگ انتظار کر رہے تھے کہ اس چھت کا ایک حصہ گر پڑا۔ یہ واقع یوں تو اتوار کی رات پیش آیا تھا لیکن یہ سرخیوں میں تب آیا جب کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے اس پر ٹویٹ کیا۔
یاد رہے کہ اسٹیشن کے جس حصے کی تجدید کاری کی گئی تھی اسے فی الحال مسافروں کیلئے کھولا نہیں گیا تھا۔ اس کا افتتاح ہو جانے کے بعد اسے عوام کیلئے کھولا جانا تھا۔ لیکن کچھ لوگ اس حصے کے نیچے سے آ جا رہے تھے۔ جیسے ہی چھت سے پی او پی کا ایک بڑا ٹکڑا نیچے گرا لوگ بھاگ کر ایک طرف ہو گئے۔ خیر سے اس کے نیچے کوئی تھا نہیں ورنہ کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کا بھی خدشہ تھا۔ پی او پی گرنے کے بعد اس حصے سے اسٹیشن پر بارش کا پانی ٹپکنے لگا۔ یاد رہے کہ رتناگیری میں اس وقت زور دار بارش ہو رہی تھی اور تیز ہوائیں چل رہی تھیں۔ اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا۔
مہاراشٹر کے عوام حساب لیں گے: پرینکا گاندھی
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹویٹر پر اس واقعےکا ویڈیو شیئر کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا ہے’’رتناگیری ریلوے اسٹیشن کی چھت افتتاح سے پہلے ہی گر گئی۔ اُدھر ممبئی ۔ ناسک ہائی وے جو ابھی پوری طرح بنا بھی نہیں ہے اس پر ۵۰۰؍ سے زیادہ گڑھے پڑ گئے ہیں۔ ‘‘ پرینکا گاندھی نے یاد دلایا کہ اس سے قبل سندھو درگ میں چھترپتی شیواجی کا مجسمہ افتتاح کے چند مہینوں بعد ہی گر پڑا تھا۔ جبکہ ممبئی میں ۱۸؍ ہزار کروڑ کی لاگت سے بنے ہوئے اٹل سیتوکو جوڑنے والی سڑک میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ ‘‘ پرینکا گاندھی کاکہنا ہے ’’مہاراشٹر میں کھوکھے اور دھوکے کی حکومت نے ترقی کے نام پر عوام کو دھوکہ دے کر کروڑوں روپے کی بد عنوانی کی ہے۔ مہاراشٹر کے عوام جلدہی اس کا حساب کریں گے۔
یاد رہے کہ اس طرح کے واقعات صرف مہاراشٹر ہی میں پیش نہیں آئے ہیں بلکہ ملک کے مختلف علاقوں میں بی جے پی حکومت کے تعمیراتی کاموں کا یہی حال ہوا ہے۔ حتیٰ کہ جس رام مندر کو مودی حکومت نے ’تاریخ کا نیا موڑ‘ قرار دیا تھا وہ بھی ا پنے افتتاح کے ۴؍ مہینوںبعد ہی ٹپکنے لگا تھا۔ اس کے علاوہ کئی ایئرپورٹ کی لابی میں چھتوں کے گرنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔