• Wed, 25 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پنویل اسٹیشن کے باہر رکشا والوں کی من مانی سے مسافر پریشان

Updated: September 21, 2024, 9:40 AM IST | Wasim Patel | Mumbai

مسافروں کے ساتھ بدتمیزی کرنے ،من مانا کرایہ لینےاورقریبی علاقے میں جانے سے انکار کرنے کی شکایتیں

Rickshaw stand outside Panvel railway station.
پنویل ریلوے اسٹیشن کے باہررکشا اسٹینڈ ۔ (تصویر: انقلاب)

 یہاں ریلوے اسٹیشن پررکشا والوں کی من مانی کی وجہ سے مسافر سخت پریشان ہیں۔ مسافروں نے من مانا کرایہ لینے ، قریبی علاقے میں جانے سے انکارکرنے اور بدتمیزی کرنے کی شکایتیںکی ہیں۔ ٹریفک پولیس بھی ان کے خلاف کارروائی کرنے میں بے بس نظر آرہی ہے۔
    امیت لوگڈے نامی مسافر نے کہا کہ نوی ممبئی کی طرح یہاں بھی رکشاوالوں نے مسافروں کے ناک میں دم کررکھا ہے ۔ اپنے رکشے کہیں پر بھی کھڑا کر دیتے ہیں جس سے ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔ مسافروں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنا اب عام بات ہو گئی ہے۔نزدیکی علاقے میں جانے سے وہ انکار کر دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ ڈرائیور خواتین کا بھی احترام نہیں کرتے۔ میں نے خود  دیکھا ہے کہ حاملہ خاتون کو بھی انہوں نے رکشا میں بٹھانے سے صرف اس لئے انکار کر دیا تھا کہ اس نے زیادہ کرایہ دینے سے انکار کر دیا تھا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ خاص طورپر رات کے اوقات میں ان کی زیادتی بڑھ جاتی ہے۔ اگرکسی جگہ کا کرایہ ۴۰؍ روپے ہوتا ہے تو وہ ۸۰؍سے ۱۰۰؍روپے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ مجبوراًلوگوں کو زیادہ کرایہ دینا پڑتا ہے۔ اگر کوئی پرائیویٹ رکشا کرتا ہے تو قاعدے کے حساب سے انہیں کسی اور مسافر کو اپنے رکشا میں سوار نہیں کرنا چاہئے، اس کے باوجود بھی بہت زیادہ کمانے کے چکر میں مزید دو  تین مسافروں کو رکشا میں سوار کرلیتے ہیں ۔ اگر مسافر اعتراض کرتا ہے تو اس کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔ میٹر کے مطابق کرایہ بھی نہیں لیتے۔ ان کی حرکتوں سے مسافر عاجز آ چکے ہیں لیکن ٹریفک پولیس ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرتی ہے۔اسی طرح کی شکایتیں دیگر مسافروں نے بھی کی ہے۔
  نمائندۂ انقلاب نے اس بارے میں ایک ٹریفک حوالدار سے استفسار کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتے، اس کے باوجودوہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتے ہیں۔ جرمانہ دینے کے باوجود  پھر سے یہ اپنی من مانی شروع کر دیتے ہیں۔ اب ضرورت اس بات کی یہ ہے کہ ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے ۔
  مقامی سماجی کارکن زبیر پٹو نے اس بارے میں کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ تمام رکشا والے مسافروں کو پریشان کرتے ہیں۔ بہت سے رکشا والے ایماندار بھی  ہیں اورمسافروں سے واجبی کرایہ لیتے ہیں۔   چند رکشا والوں کی وجہ سے دیگر رکشا والے بھی بدنا م ہو رہے ہیں۔ رکشا یونین کو اس بارے میں پہل کرنی چاہئے اور ایسے رکشاڈرائیوروں کو متنبہ کرنا چاہئے کیونکہ یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ رکشا یونین اپنے ساتھیوں کی طرفداری کرتی ہے ۔ اسی طرح جو ایماندار رکشا ڈرائیور ہیں، انہیں بھی اپنے ساتھیوں کو سمجھانا چاہئے کہ ان کی وجہ سے تمام رکشا والوں کی شبیہ خراب ہو رہی ہے ۔

panvel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK