لکھیم پور کھیری واقعہ کے خلاف مہاراشٹر بند کےاعلان سے جہاں الگ الگ علاقوں میں اس کا اثرصاف نظر آیا وہیں سفر کیلئے سواری نہ ملنے سےشہریوں خاص طور سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ دادر اسٹیشن کے باہر کینسر اور دیگر مریضوں کو ٹیکسی نہ ملنے سے ٹاٹا اسپتال اور کے ای ایم اسپتال جانے کیلئے ادھر ادھر بھٹکنے پر مجبور ہونا پڑا ۔
دادر اسٹیشن کے باہرٹیکسی اور بس کیلئے مریض اور مسافر پریشان نظر آرہے ہیں۔(تصویر: انقلاب)
لکھیم پور کھیری واقعہ کے خلاف مہاراشٹر بند کےاعلان سے جہاں الگ الگ علاقوں میں اس کا اثرصاف نظر آیا وہیں سفر کیلئے سواری نہ ملنے سےشہریوں خاص طور سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ دادر اسٹیشن کے باہر کینسر اور دیگر مریضوں کو ٹیکسی نہ ملنے سے ٹاٹا اسپتال اور کے ای ایم اسپتال جانے کیلئے ادھر ادھر بھٹکنے پر مجبور ہونا پڑا ۔
کلیان سے آنے والی ریکھا نامی مریضہ نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹرین کے ذریعہ دادر ریلوے اسٹیشن پہنچی اور باہر نکلنے پر ٹا ٹا اسپتال جانے کیلئے کوئی سواری نہ ملنے پرایک گھنٹے سے پریشان ہوں ۔ ادھر اُدھر بھٹکنے کے بعد تھک ہار کر یہاں بیٹھ گئی ہوں ۔ یہاں پر پہلے بیسٹ بس کے علاوہ شیئر نگ ٹیکسیاں بھی ملتی تھیں لیکن آج بس اور ٹیکسی کی کوئی سہولت نہیں ہے ۔ میری طرح یہاں پر کے ای ایم اور ٹا ٹا اسپتال کے کئی مریض اسپتال جانے کیلئے پریشان ہیں ۔ ‘‘
یہاں موجود افضل خان نے کہا کہ بس تو صبح سے ہی بند ہے لیکن اسپتال جانے کیلئے شیئرنگ ٹیکسیاں چل رہی تھیں ۔ تقریباً ۱۲؍بجے متعدد پارٹیوں کے کئی کارکنان آئے اور ان ٹیکسیوں کو بھی روک دیا ۔ انھوں نے وہاں پر ٹیکسی کے ڈرائیوروں کو دھمکی دی کہ اگر انھوں نے ٹیکسیاں چلائیں تو نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے ۔ اس کے بعد شیئرنگ ٹیکسیاں بھی کافی حد تک بند ہوگئیں ۔ انھوں نے ان کے ساتھ کھڑی ٹیکسیوں کے ڈرائیوروں نے کہا کہ ہم میٹر کے حساب سے اسپتال جانے کیلئے تیار ہیں لیکن ہم خوف کی وجہ سے نہیں جارہے ہیں کیونکہ جتنا ہم کمائیں گے نہیں ، اس سے کہیں زیادہ توڑ پھوڑ میں ہمیں نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے ۔ ان میں کئی ڈرائیور ایسے بھی ہیں جو میٹر سے اسپتال جانے کیلئے تیار نہیں ہیں اور وہ ایسے حالات میں بھی من مانا کرایہ وصول کرنا چاہتے ہیں ۔
اس سلسلے میں وہاں موجود ٹریفک پولیس اہلکار سے اس سلسلے میں بات چیت کی گئی تو انھوں نے کہا کہ ٹیکسی اسٹینڈ پر کھڑی کی گئی ٹیکسیوں کے ڈرائیور دور دراز کے مسافروں کے انتظار میں ہیں۔ اسی طرح شیئرنگ ٹیکسیوں کو آج بند کرنے پر مجبور کیا گیا ہے ۔