• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

پٹنہ میں پھر طلبہ پر پولیس کا ظلم، ۱۴؍ڈگری ٹھنڈ میں  پانی کی توپ چلائی

Updated: December 30, 2024, 11:44 AM IST | Javed AKhtar | Patna

بی پی ایس سی پی ٹی امتحان کو منسوخ کرکے دوبارہ منعقد کرانے کامطالبہ کرنےوالے نوجوانوں  پر گاندھی میدان میں  لاٹھیاں  بھی برسائی گئیں۔

Police baton charge and water cannons on students in Patna led to chaos. Photo: INN
پٹنہ میں طلبہ پر پولیس کا لاٹھی چارج اور پانی کی بوچھار سے افراتفری مچ گئی۔ تصویر: آئی این این۔

بہار پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں بدعنوانی کے خلاف احتجاج کرنےوالے طلبہ کے خلاف اتوار کو پھر پولیس نے ظالمانہ کارروائی کرتے ہوئے ان پر نہ صرف لاٹھیاں  برسائیں   بلکہ ایسے وقت میں  جبکہ کڑاکے کی ٹھنڈہے اور پٹنہ میں   درجہ حرارت ۱۴؍ ڈگری ہے، گاندھی میدان میں  موجود ہزاروں   طلبہ پر پانی کی توپیں  چلائی گئیں۔ طلبہ ۷۰؍ویں بی پی ایس سی پی ٹی امتحان کو پوری طرح رد کرکے دوبارہ امتحان منعقد کرانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پرشانت کشور کے اس چھاتر سنسد کیلئے ضلع انتظامیہ سے اجازت نہ ملنے کے باوجودبی پی ایس سی کے امیدوار بڑی تعداد میں گاندھی میدان پہنچے اور گاندھی کے مجسمہ کے نیچے دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس دوران انہوں نے جم کر نعرے بازی کی۔ پرشانت کشور امیدواروں کےساتھ سی ایم ہاؤس تک مارچ کرنا چاہتے تھےتاہم پولیس نے بیریکیڈ لگاکر انہیں جےپی گولمبر کے پاس ہی روک دیا۔ اس سے قبل پرشانت کشور نے امیدواروں سے خطاب کیا اوران کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ 
انہوں  نے کہاکہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں ، لیکن ایک دن کی نعرے بازی سے کچھ نہیں ہوگا۔ بہار میں طلبہ کی زندگی کئی برسوں سے تباہ ہورہی ہے اس لئے یہ لڑائی لمبے عرصے تک لڑنی ہوگی۔ پرشانت کشور نے دہلی میں کسانوں کے آندولن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کسانوں کی طرز پر ہی متحد ہوکر تحریک چلانی ہوگی۔ نتیش حکومت کو جھکانے کے لیے لمبی لڑائی لڑنی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار طلبہ کے ڈر سے دلی بھاگ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں ڈومیسائل پالیسی میں تبدیلی ، پرچہ لیک اور نوکریوں میں بدعنوانی کو جڑ سے ختم کرناہے تو بہار کے طلبہ کو متحد ہوکرپرامن طریقے سےاپنی لڑائی لڑنی ہوگی۔ پرشانت کشور نے کوچنگ اور سرکاری پالیسیوں پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ چار لاکھ طلبہ اس امتحان میں شامل ہوئے۔ باپو امتحان سنٹر کے۱۸؍ہزار امیدواروں کے لیے دوبارہ امتحان منعقد کیاجارہاہے۔ اگر امتحان میں بدعنوانی نہیں ہوئی تو دوبارہ امتحان کیوں منعقد کیاجارہاہے ؟پرشانت کشور نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے امیدواروں سے بات چیت کیلئے پہل کی ہے۔ حکومت سے بات چیت کے بعد ہی تحریک کی آگے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ بی پی ایس سی کا یہ امتحان ۱۳؍دسمبر کو ریاست میں ۹۱۲؍امتحان سنٹروں پر منعقد ہوا تھا ، جس میں تقریباً چار لاکھ طلبہ شریک ہوئے تھے۔ پٹنہ کے باپو امتحان سنٹر میں پرچہ لیک اور بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کچھ امیدواروں نے ہنگامہ کیا تھا ، جس کے بعد بی پی ایس سی نے اس امتحان سنٹر کا امتحان منسوخ کر کے ۴؍جنوری کو دوبارہ امتحان لینے کا اعلان کیا ہے۔ پرشانت کشور نے اتوار کو گاندھی میدان میں چھاتر سنسد کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کی ضلع انتظامیہ نے اجازت نہیں دی تھی۔ اس کے باوجود ہزاروں طلبہ مظاہرہ کررہے ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK