Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ملک بھر میں نمازِ جمعہ اور ہولی پُر امن

Updated: March 14, 2025, 11:25 PM IST | Sambhal

متعدد مقامات پر شر انگیزی کی کوششوں کے باوجود حالات خراب نہیں ہوئے ، مساجد کے باہر سخت سیکوریٹی کا بھی اہم رول رہا ، سنبھل میں کشیدہ حالات کے باوجود پر امن طریقے سے نماز ادا کی گئی ، برادران وطن اور مسلمانوں کے طرز ِعمل کی چوطرفہ ستائش

District SP Bishnoi meeting local Muslims after Friday prayers in Sambhal. (PTI)
سنبھل میں نماز جمعہ کے بعد ضلع ایس پی بشنوئی مقامی مسلمانوں سے ملاقات کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

ہولی  اور نمازِجمعہ کے سلسلے میںگزشتہ روز تک جتنی کشیدگی تھی اور جس طرح کی بیان بازی ہو رہی تھی اس کی وجہ سے حالات اور بھی کشیدہ ہو گئے تھے لیکن جمعہ کو ہولی کا تہوار اور نماز جمعہ دونوں ہی نہایت پر امن طریقے سے مکمل ہوئے۔ اس دوران شر انگیزی کی معمول کی کوششوں کے علاوہ کسی علاقے سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ اس کی وجہ سے برادران وطن اورمسلمانوں دونوں کے صبر و تحمل کی چوطرفہ ستائش ہو رہی ہے۔ خودپولیس کے ذرائع اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ دونوں ہی طرف امن برقرار رکھنے اور تہوار کو تہوار کی طرح منانے کی شعوری کوشش ہوئی جس کی وجہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا ۔ 
  اتر پردیش جہاں حالات بگڑنے کا سب سے خطرہ تھا  وہاں سنبھل سمیت پورے مرادآباد ڈویژن میں ہم آہنگی، سماجی یکجہتی کے ساتھ ہولی منائی گئی اور  جمعہ کی نماز بھی پرامن طریقے سے ادا کی گئی۔ذرائع  کے مطابق  ایک شب قبل  ہولیکا دہن کے بعد ایک دوسرے کو ابیر۔گلال لگا کر ہولی کی مبارک باد دینے کا سلسلہ جمعہ کی صبح سے شروع ہوگیاتھا۔ اس دوران سنبھل کے ساتھ ساتھ مراد آباد ، رامپور، امروہہ اور بجنور اضلا ع میں سیکوریٹی   کے پختہ انتظامات کئے گئے تھے۔ یوپی میں حالات قابو میں رہنے کی اہم وجہ یہ بھی رہی کہ تمام حساس اور ملی جلی آبادی والے علاقوںمیں زائد فورس تعینات رہی ۔ ساتھ ہی مساجد کے باہر کوئی شر انگیزی نہ ہو اس لئے فورس وہاں بھی تعینات کی گئی تھی جس کا واضح اثر دیکھنے کو ملا ۔ 
 سنبھل کے قریب واقع مسلم اکثریتی کندرکی سیٹ سے بی جے پی کے نومنتخب ایم ایل اے رام بیر سنگھ کی طرف سے جمعرات کو  افطار پارٹی اور نماز کے دوران ملک کی ترقی اور امن کے  لئے کی گئی دعا کو مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔  یوپی کے کئی شہروں میںپہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق نماز جمعہ پرامن طریقے سے ڈھائی بجے ادا کی گئی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔ چونکہ دونوں ہی طرف سے طے ہو گیا تھا کہ ہولی کا جشن ۲؍ بجے تک اور نماز جمعہ ڈھائی بجے کے آس پاس ادا کی جائے گی ، اسی لئے انتظامیہ کو بھی حالات قابو میں رکھنے میں بہت زیادہ مشقت نہیں کرنی پڑی۔ حالانکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے کچھ غیر مصدقہ ویڈیوز میں مساجد کے قریب ہنگامہ کرتے ہوئے شر پسندوں کو دیکھا جاسکتا ہے لیکن پولیس نے جلد ہی انہیں کھدیڑ دیا۔ پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے حالات کو قابو میں رکھنے کی کوششوں کو شہریوں کا بھرپور ساتھ ملا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK