Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقف ترمیمی قانون کے خلاف اورنگ آباد اورلاتور میں پُرامن احتجاج

Updated: April 12, 2025, 9:40 AM IST | Aurangabad

جمعہ کی نماز کے موقع پرمصلیان نے بازوؤں پرکالی پٹیاں باندھی۔ ادگیر کی تمام جماعتوں اور سماجی تنظیموں کا دھرنا۔ ایوت محل میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مشاورتی میٹنگ۔

Worshippers are seen wearing black armbands outside a mosque in Aurangabad. Photo: INN
اورنگ آباد کی ایک مساجد کے باہر مصلیان بازوپر سیاہ پٹی باندھے نظر آرہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور مسلم نمائندہ کونسل کی اپیل پر  ریاست کے مختلف اضلاع میں پرامن احتجاج کیا گیا۔
اورنگ آباد کی مساجد میں مصلیان نے کالی پٹی باندھی
 اورنگ آباد شہر کی تمام   مساجد میں نمازِجمعہ  کے موقع پر مصلیان نے پرامن   احتجاج کیا۔ شاہ گنج کی تاریخی جامع مسجد، شاہ بازار کی مشہور کالی مسجد اور دیگر اہم مساجد میں نمازیوں نے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر وقف ترمیمی قانون کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا  اور حکومت کی اس متنازع قانون کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے کہا کہ وقف املاک پر کسی بھی قسم کی سرکاری مداخلت ناقابلِ قبول ہے۔
مقررین نے واضح کیا کہ یہ احتجاج صرف ایک آغاز ہے، اور اگر حکومت نے اپنی ضد جاری رکھی تو یہ تحریک مزید زور پکڑے گی۔ عوام کا کہنا تھا کہ ملت اپنے اکابرین، علما، اور مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہر اپیل پر لبیک کہنے کیلئے تیار ہے۔  
دگیر میں  دھرنا اور قانون کو فوراً منسوخ کرنے کا مطالبہ
لاتور ضلع کے ادگیر شہر میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام ایک پرامن دھرنا دیا  اور حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا کہ وہ اس قانون کو فوری طور پر منسوخ کرے کیونکہ یہ قانون نہ صرف آئین کے خلاف ہے بلکہ اقلیتوں کے مذہبی و قانونی حقوق پر براہِ راست حملہ بھی ہے۔

مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ یہ قانون وقف کی خودمختاری کو سلب کرنے والا اور اقلیتی حقوق کی پامالی پر مبنی ہے۔ معروف سماجی رہنما   رنگا راچورے نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کی زمینیں اڈانی اور امبانی جیسے سرمایہ داروں کے حوالے کردی جائیں اور اس سازش پر پردہ ڈالنے کیلئے مذہبی رنگ دے کر ہندو مسلم تفریق کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے این سی پی (شرد پوار  ) کے ریاستی نائب صدر بسوراج پاٹل ناگرکر نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ آئین پر حملہ ہے۔  اب یہ لڑائی صرف بورڈ یا تنظیموں کی سطح پر نہیں بلکہ گلی محلوں تک لے جائی جائے گی اور تمام طبقات کو متحد کر کے حکومت کے خلاف ایک مضبوط تحریک کھڑی کی جائے گی۔
ایوت محل میں مشاورتی میٹنگ
گزشتہ شب ساڑھے۹؍بجے ایوت محل کی احباب کالونی مسجد میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات کے مطابق بورڈکی ضلع اکائی کے ذمہ داران ، مختلف جماعتوں اور تنظیموں کے عہدیداران، ائمہ مساجد کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس میں ذمہ داران نے وقف ترمیمی بل سے امت مسلمہ کو درپیش خطرات و نقصانات سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کےفیصلہ کے مطابق ۱۱؍اپریل سے ۸؍ جولائی تک پُر امن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں ہر جمعہ کو بازو پر سیاہ پٹی باندھنا،دھرنا،پریس کانفرنس، برادران وطن کووقف ترمیمی قانون سے آگاہ کرنا  اور  دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK