قاہرہ میں فلسطینی صدر نے کہا’’ ہمیں ایک ریاست، ایک نظام، ایک قانون، ایک جائز ہتھیار اور ایک حکومت کے دائرہ کار میں رہنا چاہئے‘‘
EPAPER
Updated: August 01, 2023, 11:56 AM IST | Cairo
قاہرہ میں فلسطینی صدر نے کہا’’ ہمیں ایک ریاست، ایک نظام، ایک قانون، ایک جائز ہتھیار اور ایک حکومت کے دائرہ کار میں رہنا چاہئے‘‘
فلسطینی اتھاریٹی کے صدر محمود عباس نے فلسطینی مقاصد کے حصول کیلئے مسلح جدوجہد کے طریقہ کار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ا ن مقاصد کے حصول کیلئے پُرامن مزاحمتی جدوجہد ہی سب سے بہتر طریقہ ہے۔ انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارہ میں مزاحمت کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ پرامن عوامی مزاحمت سے فلسطینی جدوجہد کو بہتر طریقے سے جاری رکھا جاسکتا ہے۔ قاہرہ میں سیکریٹری جنرل کے اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں محمود عباس نے اس مزاحمت پر متفق ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ فلسطینیوں کو قابض جارح دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت کے بجائے پرامن مزاحمت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’قومی جدوجہد کے اس طریقہ کار کا ان کا انتخاب کوئی بے ترتیب انتخاب نہیں ہے، بلکہ تاریخی اعداد و شمار اور تجربات کی بنیاد پر سوچا سمجھا انتخاب ہے۔‘‘ محمود عباس نے فلسطینیوں کے درمیان تقسیم کو ختم کرنے اور معاملات کو ان کی مناسب جگہ پر بحال کرنے کیلئے کوشش پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ہمیں ایک ریاست، ایک نظام، ایک قانون، ایک جائز ہتھیار اور ایک حکومت کے دائرہ کار میں رہنا چاہئے۔جس کا واضح مطلب ہے مزاحمت کو مسترد کرنا۔ہم قابض اسرائیل کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھا سکتے۔‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ’’ فلسطین تنظیم آزادی(پی ایل او) فلسطینی عوام کا واحد اور آئینی نمائندہ ادارہ ہے اور اسے اس کے سیاسی پروگرام اور اس کی تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنی چاہئے۔پوری دنیا پی ایل او کو فلسطینی عوام کا واحد اور قانونی نمائندہ تسلیم کرتی ہے اور یہ تمام فلسطینیوں کیلئے اتحاد کا مرکز ہے۔اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ یہ فلسطینیوں کی قومی اور سیاسی وجود ہے۔ کسی بھی فلسطینی کو اس تنظیم اور اس کے قومی و سیاسی پروگرام پر اعتراض نہیں ہوسکتا۔ سب کو متفقہ طور پر اس کی حفاظت کرنی چاہئے۔‘‘