ممبئی کے علاوہ دیگر اضلاع میں چلچلاتی دھوپ سے عوام پریشان، لُو لگنےکےمعاملات میں اضافہ، احتیاطی تدابیر پر عمل کرنےکی اپیل، اپریل کےابتدائی ۱۰؍دنوںمیں لُولگنے کے ۳۴؍ کیسیز سامنے آئے۔
EPAPER
Updated: April 15, 2025, 10:12 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
ممبئی کے علاوہ دیگر اضلاع میں چلچلاتی دھوپ سے عوام پریشان، لُو لگنےکےمعاملات میں اضافہ، احتیاطی تدابیر پر عمل کرنےکی اپیل، اپریل کےابتدائی ۱۰؍دنوںمیں لُولگنے کے ۳۴؍ کیسیز سامنے آئے۔
شہر ومضافات میں پڑنےوالی شدید گرمی سے عوام کا برا حال ہے۔ چلچلاتی دھوپ میں لوگ اپنے گھروں سے دفاتر جانے پر مجبور ہیں۔ گرمی کی شدت کی وجہ سے ریلوے اسٹیشنوں اور بس ڈپوکے’ پیائو‘پرپانی پینے والوں کی قطار لگی ہے۔ساتھ ہی گرمی کی وجہ سے دھوپ لگنےسےبیمار پڑنےوالوں کی دواخانوںمیں بھیڑ دکھائی دے رہی ہے۔ ممبئی کےعلاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی شدید گرمی پڑرہی ہے جس کی وجہ سے متعدد اضلاع میں لُو لگنے کے معاملات میں اضافہ بھی ہواہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے پہلے ہی گرمی سے محفوظ رہنےکیلئے ضروری احکامات جاری کئے ہیں۔
ریاستی محکمہ صحت نے شدید گرمی سے لُولگنے کے معاملات میں اضافہ ہونےکی اطلاع دی ہے۔ اپریل کےابتدائی ۱۰؍دنوں میں ہیٹ اسٹروک کے ۳۴؍ کیسیز سامنے آئے جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران ریکارڈ کئے گئے ۲۴؍ معاملات سے زیادہ ہیں۔ ریاستی محکمہ صحت نے گرمی سے بچنےکیلئےاحتیاطی ہدایات جاری کی ہیں۔ لُولگنے کے ۶؍ کے معاملات کے ساتھ بلڈانہ سرفہرست ہے۔ممبئی میں ہیٹ اسٹروک کا ایک بھی مریض نہیں ملاہے۔ اسپتالوںمیں شدید گرمی سے بیمار پڑنےوالے مریضوں کیلئے علاحدہ انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہےکہ متعدد اضلاع میں پڑنےوالی شدید گرمی کی وجہ سے ریاستی محکمہ صحت نےگرمی سے محفوظ رہنے کیلئے ضروری احتیاطی تدابیرپر عمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اپریل کے ابتدائی ۱۰؍ دنوں میں لُولگنےکے ۳۴؍معاملات کے سامنے آنے سے گرمی کی وجہ سے ہونےوالی بیماریوں سے متعلق تشویش بڑھ گئی ہے۔ اس مدت میں لُولگنے سے ۳۴؍افراد متاثرہوئےہیں جن میں بلڈانہ ۶؍ معاملات کے ساتھ سر فہرست ہےجبکہ گڈچرولی، ناگپوراور پربھنی میں بالترتیب لُولگنے کے ۴۔۴؍مریض ملے ہیں۔حالانکہ گرمی یا لُولگنےسے ہونےوالی اموات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے ،اس کے باوجود بلڈ انہ کے ایک ممکنہ معاملہ میں ایک ۱۱؍ سالہ لڑکا شامل ہے ۔جو گرمی لگنے سے علاج کیلئے اسپتال لے جانےکے دوران بے ہوش ہوگیااور اس کی موت ہوگئی۔
انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ نے ریاست کےمتعدد خطوں مثلاً ممبئی، تھانے، پال گھر، رائے گڑھ، رتناگیری اور سندھو دورگ وغیر ہ کیلئے یلو الرٹ جاری کئے ہیں جو ہوامیں نمی کی بلند سطح کے ساتھ درجہ حرارت میں۳۔۴؍ سینٹی گریڈ کے ممکنہ اضافے کا امکان ظاہر کرنے والے ہیں۔ جسم میں پانی کی کمی، جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہونا اورچکر آنا لُو لگنےکی علامتیں ہیں۔ ان علامتوں کے ظاہر ہونے پر فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ وقت پر علاج نہ ہونےکی صورت میں یہ مرض جان لیوا ثابت ہوسکتاہے۔ اس بات کا خاص خیال رکھیں۔ مناسب ابتدائی طبی امداد میں متاثرین کو ٹھنڈے مقامات پر منتقل کرنا اور انہیں مشروبات فراہم کرنا شامل ہے۔ شدیدگرمی کی وجہ سے بیمار پڑنے والوں کیلئے اسپتالوں میں علاحدہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ ان مریضوں کے بیڈ کا الگ انتظام کیاگیاہے۔
شدید گرمی میں بی ایم سی کے گارڈن بند ہونے پر بھی اعتراض کیا گیا۔ غیر سرکاری تنظیم واتاورن فائونڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بھگوان کسبھات کےمطابق ’’شدید گرمی میں جب شہریوں بالخصوص راہگیروں کو ٹھنڈے اور سایہ دار مقامات کی ضرورت ہوتی ہے اس وقت یعنی دوپہر ایک سے ۳؍بجے تک بی ایم سی کے گارڈن بند ہوتےہیں یہ بھی ایک مضحکہ خیز ہے۔