قبرستان نہ ہونے سے بھی دشواری۔باندرہ (ویسٹ ) اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی آشیش شیلار سے عوام کو امیدیں۔ ایم ایل اے نےمسائل حل کرنے کا یقین دلایا۔
EPAPER
Updated: December 03, 2024, 3:38 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
قبرستان نہ ہونے سے بھی دشواری۔باندرہ (ویسٹ ) اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی آشیش شیلار سے عوام کو امیدیں۔ ایم ایل اے نےمسائل حل کرنے کا یقین دلایا۔
باندرہ ویسٹ اسمبلی حلقہ سانتاکروز ، کھار اور باندرہ کے علاقوں پر مشتمل ہے جس میں جھوپڑپٹیاں بھی کافی ہیں۔ یہاں سے بی جے پی کے امیدوار آشیش شیلار مسلسل تیسری مرتبہ رکن اسمبلی بنے ہیں ۔ اس اسمبلی حلقہ کے عوام کو اب بھی متعدد مسائل کا سامنا ہے جن میں ایک بڑا مسئلہ قبرستان نہ ہونے کا ہے ۔ مقامی افراد بتاتے ہیں کہ مسلم /عیسائی قبرستان اور شمشان بھومی کیلئے ایم ایس آر ڈی سی نے زمین بی ایم سی کے سپرد کر دی ہے اس کے باوجود مسلم قبرستان بنانے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، ایس آراے کے کئی پروجیکٹ التواء کا شکار ہیں، متعدد علاقوں میں پانی کی قلت ،ٹریفک اور سڑکوں کی خستہ حالی کے مسائل بھی ہیں۔عوام کی امید ہے کہ ان مسائل سے رکن اسمبلی نجات دلائیں گے۔ دوسری جانب رکن اسمبلی آشیش شیلار نے بھی متعلقہ محکموں کی میٹنگیں لے کر عوام کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
نمائندہ ٔانقلاب نے باندرہ ( ویسٹ) کے متعدد شہریوں سے بات چیت کی اور ان سے وہاں کے مسائل معلوم کرنے کی کوشش کی۔ اس ضمن میں باندرہ(ویسٹ) میں پروفیسر المیڈا روڈ پر مقیم آصف زکریہ(جنہوںنے آشیش شیلار کے خلاف چناؤ بھی لڑا اوردوسرے مقام پر رہے) نے بتایا کہ’’اس اسمبلی حلقہ میں کوئی قبرستان نہیں ہے۔ برسوں پہلے مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن(ایم ایس آر ڈی سی) نے رنگ شاردا ہال کے قریب تقریباً ۴؍ایکڑ قطعہ اراضی مسلم قبرستان، عیسائی قبرستان اور ہندو شمشان بھومی بنانے کیلئے بی ایم سی کے سپرد کر دی ہے۔ یہ معاملہ کورٹ بھی گیا تھا اور عدالت نے بھی قبرستان کے حق میں فیصلہ سنایا اس کے باوجود اب تک قبرستان نہیں بنایا گیاہے۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہاکہ’’باندرہ ویسٹ اسمبلی حلقہ میں جھوپڑ پٹیوں اور چالیوں کی بازآباد کاری (ایس آر اے) کے متعدد پروجیکٹ التواء کا شکار ہیں۔ کھوت واڑی، دولت نگر، باندرہ رکلیمیشن اور ٹرانزٹ کیمپ علاقوں میں ایس آر اے کے پروجیکٹ کے تحت متعدد چالیوں اور جھوپڑوں کو منہدم کر دیا گیا لیکن متاثرین کو اب تک متبادل عمارت میں مکان نہیں دیا گیا۔اسی طرح کئی پروجیکٹ تو اب تک شروع بھی نہیں ہوئے ۔ بھابھا اسپتال کی نئی ایکسٹینشن عمارت تیار کر دی گئی ہے لیکن اس میں علاج کی سہولتیں شروع نہیں کی گئیں،کولی واڑہ، کھوت واڑہ اور آس پاس کے علاقوں میں پانی کی قلت کا سامنا ہے۔‘‘
اس ضمن میں عاقف دفعدار نے بتایاکہ دولت نگر،کھارڈانڈا اور آس پاس کے علاقوں میں پانی کی قلت ہے اور وقت بھی طے نہیں کبھی رات میں پانی سپلائی کیاجا تا ہے اور کبھی صبح۔ اس کے علاوہ پالی روڈ میں ٹریفک کا اکثر مسئلہ رہتا ہے۔
آصف تنور نے بھی قبرستان کے سنگین مسئلہ کے تعلق سے بتایاکہ باندرہ ( ویسٹ ) میں کوئی قبرستان نہ ہونے کے سبب یہاں کی میت کو ۵؍ کلو میٹر دور نوپاڑہ، گولی بار یا سانتاکروز کے قبرستان لے جانا پڑتا ہے۔سرکاری اسکولیں بند ہو رہی ہیں۔ سانتاکروز کے کوتوالی میونسپل اسکول کو ری ڈیولپمنٹ کے نام پر بند کر دیا ۔ حالانکہ اسکول بند کرنے سے ۷؍ سال قبل ہی اس کی مرمت کی گئی تھی۔بے روزگاری اور ڈراپ آؤٹ علاقے کے اہم مسائل ہیں۔‘‘
رکن اسمبلی کا جواب
باندرہ ( ویسٹ ) کے ایم ایل اے آشیش شیلار سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں بتایاکہ ’’قبرستان کے سنگین مسئلہ کو حل کرنے کیلئے نرگس دت نگر میں زمین الاٹ کی گئی ہے اوراس کے حصول کیلئے مَیں نے بی ایم سی کے افسران کے ساتھ میٹنگیں لی ہیں اور مزید میٹنگ لے کر اسے حل کیاجائے گا۔‘‘ ایس آر اے کے مسائل پر انہوںنے کہا کہ ’’ ۱۵؍ سا ل سے ایس آر کا کام رکا ہوا تھا مَیں نے کوشش کر کے انہیں شروع کروایا ہے اور یہی کوشش رہے گی کہ انہیں طے شدہ مدت تک مکمل کیاجائے۔‘‘
متعدد علاقوں میں پانی کی قلت کا انہوں نے اعتراف کیا اور اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے بھی بی ایم سی کے محکمہ آب رسانی کے ساتھ میٹنگ لینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔