فوج میں شامل ہونے کے بعد چھٹی پر گھرآنے والے جوان کا مقامی افراد نے شاندار استقبال کیا اور جلوس نکالا
EPAPER
Updated: June 11, 2022, 9:09 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
فوج میں شامل ہونے کے بعد چھٹی پر گھرآنے والے جوان کا مقامی افراد نے شاندار استقبال کیا اور جلوس نکالا
یہاں سائیکلوں کا پنکچر بنا کر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے والے ایک شخص نے حب الوطنی کی مثال قائم کی۔ انہوں نے اپنے ۲؍ بیٹوں کو ملک کی خدمت کیلئے فوج میں بھرتی کرایا ہے۔اس خانوادے کی چھوٹی بیٹی بھی ملک کی خدمت کیلئے فوج میں بھرتی ہونا چاہتی ہے اور وہ اس کیلئے تیاربھی کررہی ہے۔ فوج میں بھرتی ہوکر حلف لینے کے بعدگھر واپس آنے پر مقامی سرکردہ افراد اور کارپوریٹر یشونت ٹاورے نے ان کی بھرپور پذیرائی کی اور انہیں ایک کھلی جیپ میں بٹھا کر جلوس نکالا۔ شہر کے رتن ٹاکیز سے بھنڈاری کمپاؤنڈ تک اس جلوس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ جگہ جگہ پھولوں سے ان کااستقبال کیا گیا، آرتی اتاری گئی، آتش بازی بھی کی گئی۔ اس جلوس میں مغربی حلقہ کے رکن اسمبلی مہیش چوگھلے، میونسپل کارپوریشن کے ہاؤس لیڈراور رکن پارلیمان کپل پاٹل کے بھتیجے سمیت پاٹل بھی شامل تھے۔
پرویز خان کاآبائی وطن اتر پردیش ہے۔ روزی روٹی کی تلاش میں وہ بھیونڈی آئے اور یہی کے ہوکر رہ گئے۔ بھنڈاری کمپاؤنڈ میں انہوں نے سائیکل کے پنکچر بنانے کاکام شروع کیا۔ان کے ۳؍ بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ ان میں ملک کی خدمت کا جذبہ تھا جس کیلئے انہوں نے اپنے تینوںبیٹوں کو فوج میں بھیجنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس فیصلے میں ان کی اہلیہ نے بھی ان کا ساتھ دیا ۔ پرویز خان کا ایک بیٹا بی این این کالج میں این سی سی کیڈٹ تھا۔ فوج میں شامل ہونے کی تیاری کے دوران ایک حادثے میں اس کی موت ہو گئی۔اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔انہوں نے حب الوطنی کی مثال پیش کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ مرحوم بیٹے کی جگہ اب بیٹی فوج میں شامل ہوگی، اس فیصلے پر وہ ڈٹ گئے۔بیٹی نے والدین کی خواہش پر فوج میں بھرتی ہونے کی تیاری شروع کردی۔
پرویز خان کے بڑے بیٹے شہازخان کو ۲۰۱۵ء میں فوج میں بھرتی کیا گیا۔ ۲۰۲۰ء میں ان کے دوسرے بیٹے رحمان خان کو بھی فوج میں داخلہ مل گیا۔ٹریننگ کے بعداسے حلف دلا کر باقاعدہ فوج میں شامل کرلیاگیا۔مئی کے آخری دنوں میں چھٹی پر گھر آنے پر رحمان خان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ایک کھلی جیپ میں ان کے اہل خانہ کو بٹھا کرجلوس نکالاگیا۔ شہر کے رتن ٹاکیز سے بھنڈاری کمپاؤنڈ تک اس جلوس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور انہوں نے زندہ باد کے نعرے لگائے ۔
پرویز خان نے بتایا کہ ’’میرا خواب تھا کہ میرے تینوں بیٹے ملک کی خدمت کریں لیکن ایک بیٹے کاانتقال ہوگیا۔اس کی جگہ اب میری چھوٹی بیٹی ملک کی خدمت کی تیاری کر رہی ہے۔ عنقریب وہ بھی فوج میں بھرتی ہوکرمیرے تیسرے بیٹے کی کمی کو پوری کردے گی۔
چھوٹی بیٹی التاسہ خان نے بتایا کہ ’’میرا ایک اور بھائی فوج میں بھرتی ہونا چاہتا تھا لیکن ایک حادثے میں اس کا انتقال ہوگیاجس سے میرا پورا خاندان ٹوٹ گیا لیکن میں نے اسی وقت اپنے والدین سے وعدہ کیا تھا کہ ب بھائی کی جگہ میں فوج میں بھرتی ہو کر ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ فوج میں بھرتی ہونے کی پوری تیاری کر رہی ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ اپنے دونوں بھائیوں کے ساتھ میں بھی اپنے ملک کی خدمت کر سکوں گی۔