رام جی لال سمن پر ’’قومی ہیرو‘‘کی توہین کا الزام ، این ایس اے کا مطالبہ۔
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 1:49 PM IST | Agency | Lucknow
رام جی لال سمن پر ’’قومی ہیرو‘‘کی توہین کا الزام ، این ایس اے کا مطالبہ۔
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان رام جی لال سمن کے ذریعہ راجیہ سبھا میں رانا سانگا سے متعلق بیان پر اب متھرا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے جس میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے ) کے تحت کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔ یہ عرضی ورنداون کے کتھاواچک کوشل کشور ٹھاکر نے داخل کی ہے۔
جمعہ کو اس معاملے میں پیشی ہونی تھی لیکن کسی وجہ سماعت ٹل گئی ۔ اب عدالت نے اس معاملے میں۱۲؍مئی کو سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تعلق سے عرضی گزار کتھاواچک کوشل کشور ٹھاکر نے بتایا کہ’’ مہارانا سانگا کیلئے نازیبا الفاظ کہنے والے رام جی لال سمن کے خلاف ہم نے ایک عرضی داخل کی تھی، جس پر آج سماعت ہونی تھی۔ گواہی کے بعد رام جی لال کے اوپر مقدمہ کرنے کیلئے ہم نے عدالت میں اپیل کی ہے۔ ‘‘
کوشل کشور ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ’’ہم لوگوں نے اپنی عرضی میں گزارش کی ہے کہ رانا سانگا ہمارے قومی ہیرو تھے اور اگر قومی ہیرو کی کوئی بے عزتی کرتا ہے تو وہ سیدھے طور پر ملک کی بے عزتی کے مترادف ہے۔ ایسے اشخاص کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی ہونی چاہیے اور ملزم کو جیل بھیجا جانا چاہیے۔‘‘ کوشل کشور نے تو رام جی لال سمن کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ ’’آخر کب تک ہم اپنے ملک کی بے عزتی برداشت کرتے رہیں گے۔‘‘
رام لال جی سمن نے کیا کہہ دیا
سماجوادی کے رکن پارلیمان رام لال جی سمن نے فلم ’’چھاوا‘‘ کو بنیاد بنا کر ملک بھر میں اورنگ زیب اوران کے بہانے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی مہم کا جواب دیتے ہوئے پارلیمنٹ میں حق بیانی کردی تھی۔انہوں نے کہاتھا کہ اگر مسلمان اورنگ زیب کی اولاد ہیں تو مغلوں کو ہندوستان آنے کی دعوت رانا سانگا نے دی تھی۔ تو کیا اس بنیاد پر ہندوستان کے ہندو رانا سانگا کی اولاد نہیں ہوئے؟