اجمیر کی مقامی عدالت نے یہاں شیو مندر ہونے کا دعویٰ کرنے والی پٹیشن سماعت کے لئے منظور کرلی ہے۔
EPAPER
Updated: November 28, 2024, 9:38 AM IST | Ajmer
اجمیر کی مقامی عدالت نے یہاں شیو مندر ہونے کا دعویٰ کرنے والی پٹیشن سماعت کے لئے منظور کرلی ہے۔
ملک میں جاری فرقہ پرستی اور نفرت انگیزی کے کھیل میں اب مشہور صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتیؒ کے آستانے پر بھی شر پسندوں کی نظر ہے کیوں کہ اجمیر کی مقامی عدالت نے یہاں شیو مندر ہونے کا دعویٰ کرنے والی پٹیشن سماعت کے لئے منظور کرلی ہے۔ اجمیر کی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کورٹ میں یہ پٹیشن ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا نے داخل کی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ درگاہ کے مقام پرمہاکال شیو مندر تھا جسے دوبارہ تعمیر کروایا جائے، یہاں ہندوئوں کو داخلے اور پوجا پاٹھ کی اجازت دی جائے۔ پٹیشن میں محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعے سروے بھی کروانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہندو سینا کے صدر نے پٹیشن میں ۱۹۱۰ء میں شائع ہونے والی ہر ولاس شاردا کی کتاب کا حوالہ دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کتاب میں درگاہ کی جگہ پر مندر ہونے کے پختہ ثبوت پیش کئے گئے ہیں۔ کورٹ نے اس پٹیشن کو سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے اس معاملے میں محکمہ آثار قدیمہ، ریاستی اقلیتی محکمے اور اجمیر درگاہ کمیٹی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔