• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

رام گیری اور نتیش رانے کے خلاف کارروائی کیلئے کورٹ میں پٹیشن

Updated: September 09, 2024, 10:38 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

عرضی گزار نے متعدد ایف آئی آر کے باوجود پولیس کی سرد مہری سے عدالت کو آگاہ کیا، وزیراعلیٰ  کے رویہ کا بھی حوالہ دیا۔

Nitesh Narayan Rane. Photo: INN
نتیش نارائن رانے۔ تصویر : آئی این این

رسول اکرم ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے خود ساختہ مہنت رام گیری  اور مسلمانوں کو مسجد میں گھس کر مارنے کی دھمکی دینے والے بی جے پی کے  بدزبان رکن اسمبلی نتیش رانے کے خلاف متعدد ایف آئی آر کےباوجود پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کئے جانے پر تھانے سیشن کورٹ میں پرائیویٹ پٹیشن داخل کی گئی ہے۔ پٹیشن میں مطالبہ کیاگیاہے کہ عدالت پولیس کو رام گیری اور رانے  کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔ 
 ممبرا کے سینئر لیڈر سید علی اشرف عرف بھائی صاحب  کے ذریعہ داخل کی گئی  اس پٹیشن میں راج گیری مہاراج کو تحفظ فراہم کرنے کے  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے  کے رویے کا بھی حوالہ دیاگیا ہے۔ کورٹ کو متوجہ کیاگیا ہے کہ جمہوری عہدہ  پر فائز ہونے کے باوجود  انہوں  نے پیغمبر آخر الزماں ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے رام گیری کے خلاف کارروائی کا حکم دینے کے بجائے اسے سر عام جلسہ میں تحفظ فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ پٹیشن میں وزیراعلیٰ کو بھی اس معاملے میں خاطی  کے زمرہ میں شامل کیا گیا ہے۔سیشن کورٹ اس پر  ۱۹ ستمبر کو سماعت کریگا۔ 
پٹیشن کی تفصیلات ایڈوکیٹ جزیل نورنگے  کے آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں فراہم کی گئیں۔اس موقع پر سید علی اشرف نے بتایاکہ ’’حضورؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے رام گیری مہاراج کے خلاف ریاست میں کئی پولیس اسٹیشنوں میں ایف آئی ہوئی لیکن ریاستی حکومت  اور وزارت داخلہ اس کی حامی ہونے کے سبب اس کے علاوہ کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘ انہوں نے عدلیہ پر یقین کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’چونکہ وزیر اعلیٰ نے آئینی عہدہ پر رہتے ہوئے ایک ایسے شخص کی حمایت کی ہے جس نے مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے، اس لئے ہم نے پٹیشن میں ان کے اس رویہ کی بھی مذمت کی ہے اور کورٹ سے ان کے خلاف بھی کارروائی کی درخواست کی ہے۔‘‘ پٹیشن داخل کرنے والے وکلا کی ٹیم میں شامل  ایڈوکیٹ نورنگےنے بتایاکہ ’’تھانے کورٹ میں پرائیویٹ کیس داخل کرنے کا فائدہ یہ ہوگا کہ کور ٹ انہیں طلب کرے گا اوران کےباز پرس کی جائے گی ٹھیک اسی طرح جس طرح بھیونڈی میں ایک کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو آنا پڑتا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید بتایاکہ دونوں ہی پارٹی کو کورٹ سے نوٹس بھیج دی گی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK