Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

کنال کامرا کی حمایت میں پٹیشن

Updated: March 31, 2025, 10:18 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

قانون کے طالب علم نے بامبے ہائی کورٹ میں داخل کردہ اپنی پٹیشن میں آرٹیکل ۱۹؍ کا حوالہ دیا اور کامرا کی جانب سے حکومت پر طنز کو جائز قرار دیا۔

Kanal Kamra. Photo: INN.
کنال کامرا۔ تصویر: آئی این این۔

معروف اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کی جانب سےبرسراقتدار طبقے پر طنز کرنے کے معاملے میں جہاں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا سلسلہ جاری ہے وہیں قانون کے ایک طالب علم نے کھل کر ان کی حمایت کی ہے۔ اس طالب علم نے بامبے ہائی کورٹ میں کنال کامرا کی حمایت میں ایک کریمنل پٹیشن داخل کی ہے اور برسراقتدار طبقے پر طنز کو آئین کے آرٹیکل ۱۹؍ کے تحت بالکل جائز قرار دیا ہے۔ 
کنال کامرا کی حمایت میں عرضداشت داخل کرنے والے ہرش وردھن لاء اسٹوڈنٹ ہیں اور انہوں نے آئین کے آرٹیکل ۱۹(۱) (اے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے اس آرٹیکل کی رو سے آزادی اظہار کی مکمل اجازت ہے۔ کنال کامرا نے کوئی غلط بات نہیں کہی ہے۔ ہر ش وردھن نے ایڈوکیٹ و کٹر نورے کے توسط سے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے اور کہا ہے کہ کامرا نے سیاستدانوں پر جو طنز کیا ہے اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے کیوں کہ یہ سیاست کا منفی پہلو ہے جسے کنال نے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔ درخواست گزار کے بقول کنال کامرا نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا ہے جس میں نفرت یا شر انگیزی کا پہلو نمایاں ہو۔ 
ہرش وردھن نے عرضداشت کے ذریعہ جہاں کامرا کو تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے وہیں جس اسٹوڈیو میں کنال کامرا کا شو ہوا تھا، اس پر بی ایم سی کی کارروائی کو بھی غیر قانونی قرار دیا۔ طالب علم کے بقول اس علاقے میں ایسی کئی غیرقانونی تعمیرات موجود ہیں جنہیں نظر انداز کیا گیا اور اسی ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا جہاں کامرا نے شو کیا تھا۔ انہوں نے بی ایم سی پر اپنے اختیارات کا جانبدارانہ طریقہ سے استعمال کرنے پر کارروائی کی اپیل بھی کی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس پٹیشن کو سماعت کے لئے قبول تو کر لیا ہے لیکن فی الحال تاریخ کا تعین نہیں کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK