اسدالدین اویسی کا خطاب وائرل، کہا ’’ مسلمانوں کے حالات اس وقت تک نہیں بدلیں گے جب تک ان کے اپنے نمائندے نہیں ہوں گے۔‘‘
EPAPER
Updated: October 08, 2024, 2:23 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
اسدالدین اویسی کا خطاب وائرل، کہا ’’ مسلمانوں کے حالات اس وقت تک نہیں بدلیں گے جب تک ان کے اپنے نمائندے نہیں ہوں گے۔‘‘
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد میںواقع نظام آباد علاقے میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ یہ جلسہ یوں تو ’حالات حاضرہ‘ کے عنوان سے منعقد کیا گیا تھا لیکن اس میں مہاراشٹر الیکشن کا معاملہ بھی چھایا رہا۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ’’آپ مہاراشٹر میں ہمیں ۸؍ تا ۱۰؍ اراکین اسمبلی چن کر دیں اس کے بعد دیکھیں کہ کون گستاخانہ بیان دینے کی کوشش کر تا ہے۔‘‘ اویسی نے اس بات پر زور دیا کہ ایوان میں اور اہم عہدوں پر اب مسلمانوں کی نمائندگی بے حد ضروری ہے۔
یاد رہے کہ اسدالدین اویسی کے اس جلسے کا اعلان پہلے ہی کیا گیا تھا ۔ اس جلسے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائر ل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ جب رام گیری کی گستاخی کے خلاف امتیاز جلیل نے ریلی نکالنے کا اعلان کیا تو لوگوں نے کہا کہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ کچھ بزدلوں نے کہاکہ امتیاز جلیل اپنی شہرت کیلئے ایسا کر رہے ہیں۔ تو کچھ بے وقوفوں نے کہا پولیس اس ریلی کو روک لے گی اور امتیاز جلیل کو گرفتار کر لے گی۔‘‘ اویسی کے مطابق ’’لیکن ریلی کی کامیابی نے بتا دیا کہ مسلمان اب اس معاملے میں متحد ہو چکے ہیں۔ مہاراشٹر کی تاریخ میں مسلمانوں کی اتنی بڑی احتجاجی ریلی کبھی نہیں نکلی تھی۔ ‘‘ انہوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’لیکن صرف نعرے لگانے اور سیٹیاں بجانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ حالات اس وقت تک نہیں بدلیں گے جب تک آپ اپنی قیادت کو مضبوط نہیں کریں گے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’حالات اسی وقت تبدیل ہوں گے جب مسلمانوںکے اپنے اراکین اسمبلی ہوں گے، اپنے سرپنچ ہوں گے، اپنے کارپوریٹر ہوں گے جو ان کیلئے آواز اٹھائیں گے۔‘‘ انہوں نے مدھیہ پردیش میں کانگریس لیڈر حاجی شہزاد علی کی مثال دیتے ہوئے کہا’’ حاجی شہزاد علی نے مہاراشٹر کے گستاخ رام گیری کے خلاف احتجاج کیا تو بی جے پی حکومت کے بلڈوزر نے ان کا عالیشان مکان گرادیا۔ کوئی ان کی مدد کیلئے نہیں آیا۔ لیکن مہاراشٹر میں امتیاز جلیل نے ڈٹ کر احتجاج کیا اور لوگوں نے ان کا ساتھ دیا۔‘‘
اسدالدین اویسی نے کہا ’’ آنے والے اسمبلی الیکشن میں آپ مہاراشٹر میں مجلس کے ہاتھ مضبوط کیجئے، ۸؍ تا ۱۰؍ اراکین اسمبلی چن کر دیجئے پھر دیکھیں کون گستاخانہ بیان دینے کی جرأت کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ اپنی پارٹی کا ساتھ دیں اور اسے مضبوط کرنے کیلئے کام کریں۔ انہوں نے مسلمانوں کے متحد ہوکر حالات کا مقابلہ کرنے پر زور دیا۔