Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

سنتوش دیشمکھ کے بہیمانہ قتل کی تصاویر وائرل، مراٹھا سماج میں ناراضگی

Updated: March 05, 2025, 11:26 AM IST | Agency | Beed

بیڑ میں بند منایا گیا، سڑک پر ٹائر جلا کر احتجاج،لاتور میں بائیک ریلی نکالی گئی، قاتلوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ۔

Shoes were thrown at Dhananjay Munde`s portrait in Latur. Photo: Agency
لاتور میں دھننجے منڈے کی تصویر کو جوتے مارے گئے۔ تصویر: ایجنسی

بیڑ ضلع کے کیج تعلقے میں واقع مسا جوگ گائوں کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کے بہیمانہ قتل کے معاملے میں وزیر دھننجے منڈے کے استعفیٰ کی نوبت آگئی۔ اس دوران ملزمین کے موبائل سے بر آمد ہونے والی کچھ تصویریں میڈیا  کے ہاتھ لگی ہیں جو کہ وائر ل ہو رہی ہیں۔ ان میں سنتوش دیشمکھ کے قتل اور ان کی لاش کو پامال کرنے کے مناظر ہیں۔  انہیں دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ان تصاویر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مراٹھا سماج میں سخت ناراضگی ہے۔ بیڑ ضلع میں ’بند‘ کا اعلان کر دیا گیا جبکہ لاتور میں سخت احتجاج کیا گیا۔ 
یاد رہے کہ سنتوش دیشمکھ کا صرف قتل نہیں ہوا تھا بلکہ ان کی لاش کو پامال بھی کیا گیا تھا۔  انہیں برہنہ کرکے اس  وقت تک پیٹا گیا جب تک کہ ان کی موت نہیں ہو گئی۔ اس دوران ان کی تضحیک کی گئی۔ جب ان کی موت ہو گئی تو لاش کو گندا کیا گیا۔ اس میں  کئی ایسے مناظر ہیں جو دکھائے نہیں جا سکتے۔ سوشل میڈیا پر جب یہ تصاویر اور ویڈیو وائرل ہوئے تو  مراٹھا سماج میں ناراضگی پھیل گئی۔ 
بیڑ میں بند منایا گیا  
 مراٹھا سماج نے منگل کو بیڑ بند کا اعلان کیا۔ یہاں پیر کی رات ہی سے ہلچل شروع ہو گئی تھی۔ دن بھر ساری دکانیں اور کاروبار بند رہے۔ کیج تعلقہ جہاں سنتوش دیشمکھ کا گائوں مساجوگ واقع ہے وہاں  راستوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا۔ دھارور چوک پر لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سنتوش دیشمکھ کے قاتلوں کو فوری طور پر پھانسی دی جائے۔ 
 لاتور میں سخت احتجاج 
  بیڑ کے پڑوسی ضلع لاتور میں مراٹھا سماج نے سخت تیور اختیار کیا۔  شہر کے شیواجی چوک پر جمع ہو کر نوجوانوں نے دھننجے منڈے اور والمیک کراڈ کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں مطالبہ کیا کہ دیشمکھ کے قاتلوں کو فوری طور پر پھانسی دی جائے۔ ساتھ ہی دھننجے منڈے اور والمیک کراڈ کی تصویروں کو جوتے مارے گئے۔  مظاہرین کا کہنا تھا کہ دھننجے منڈے کے خلاف بھی ہفتہ وصولی اور قتل کی سازش کا معاملہ درج کیا جائے۔  اس موقع پر لاتور میں کئی مقامات پر بائیک ریلی بھی نکالی گئی۔   ان مظاہروں میں بڑی تعدادمیں مقامی باشندوں نے حصہ لیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK