مرکزی وزیر نے کہا : کووڈ اور دو جنگوں کی وجہ سے حکومت کی ہیروں کی صنعت کو تحفظ کے حوالے سے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 11:03 AM IST | Agency | New Delhi
مرکزی وزیر نے کہا : کووڈ اور دو جنگوں کی وجہ سے حکومت کی ہیروں کی صنعت کو تحفظ کے حوالے سے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔
روسی ہیروں پر یورپی یونین (ای یو)کی پابندی کی وجہ سے ہندوستانی جواہرات کی صنعت کو درپیش چیلنج کے پیش نظر ہندوستان میں ہیرے کے سرٹیفیکیشن نوڈ کے قیام کے بارے میں یورپی یونین سے بات کر رہا ہے۔ تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے راجیہ سبھا میں یہ جانکاری دی۔
ہندوستان سے ہیروں کی مصنوعات کی برآمدات میں کمی، سورت کی ہیروں کی صنعت میں بے روزگاری اور وہاں کے تاجروں کی خودکشیوں کے بارے میں اراکین کے پوچھے گئے ضمنی سوالات کے جواب میں گوئل نے کہا کہ کووڈ وبائی بیماری اور دو جنگوں (یوکرین اور مغربی ایشیا) کی وجہ سے ہندوستانی حکومت کی ہیروں کی اچصنعت کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے کچھ مسائل پیدا ہوئے ہیں، لیکن حکومت کی ہیروں کی صنعت کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے روس سے آنے والے ۰ء۵؍ قیراط سے زیادہ کے کچے ہیروں کی تجارت پر پابندی لگا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پابندی گزشتہ ستمبر سے نافذ ہونی تھی جسے ہندوستان کی درخواست پر مارچ ۲۰۲۵ء تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح ہندوستان کو بھی پابندی سے قبل روس سے درآمد شدہ سامان استعمال کرنے کی رعایت مل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم بوتسواناکی طرح ہندوستان میں بھی ہیرے کی تصدیق کیلئے ایک نوڈ قائم کرنے کیلئے یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس سے ہندوستانی کاروباریوں کے لئے آسانی ہوگی۔
گوئل نے اراکین کے اس نتیجے سے اتفاق نہیں کیا کہ ہیروں کی کٹائی کے کام میں بے روزگاری کا ایک بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ اعداد و شمار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ملک میں مصنوعی ہیروں کا کاروبار بڑھ رہا ہے۔ مصنوعی اور قدرتی ہیروں کی مقدار میں مجموعی طور پر کوئی کمی نہیں آئی ہے اور روزگار کا تعلق کٹے ہوئے ہیروں کی مقدار سے ہے۔ وزیر تجارت نے کہا کہ ہندوستان اب لیب گروون ڈائمنڈس کے کاروبار کو فروغ دے رہا ہے اور اس ٹیکنالوجی کا خوب استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی آئی ٹی مدراس کو لیب سے اگائے گئے ہیروں کی نئی ٹیکنالوجی کی ترقی کیلئے ۲۴۲؍ کروڑ روپے کی امداد دی ہے۔ اس بجٹ میں لیب گروون ڈائمنڈ کو فروغ دینے کیلئے اس کی مشینوں کے اہم پرزوں پر درآمدی ڈیوٹی ۵؍ فیصد سے کم کر کے صفر فیصد کر دی گئی ہے۔