وزیر اعظم نریندر مودی نےجمعہ کو کہا کہ۲۱؍ ویں صدی کے `ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے ملک کے ہر شعبے، ہر بلندی میں، زندگی کے ہر پہلو میں دن رات کام کرنے کیلئے بہترین قیادت کی ضرورت ہے جسے عالمی سوچ اور مقامی ترقی کے خیال پر کام کرنا چاہیے۔
EPAPER
Updated: February 22, 2025, 12:55 PM IST | Agency | New Delhi
وزیر اعظم نریندر مودی نےجمعہ کو کہا کہ۲۱؍ ویں صدی کے `ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے ملک کے ہر شعبے، ہر بلندی میں، زندگی کے ہر پہلو میں دن رات کام کرنے کیلئے بہترین قیادت کی ضرورت ہے جسے عالمی سوچ اور مقامی ترقی کے خیال پر کام کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نےجمعہ کو کہا کہ۲۱؍ ویں صدی کے `ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے ملک کے ہر شعبے، ہر بلندی میں، زندگی کے ہر پہلو میں دن رات کام کرنے کیلئے بہترین قیادت کی ضرورت ہے جسے عالمی سوچ اور مقامی ترقی کے خیال پر کام کرنا چاہیے۔
مودی نے جمعہ کو بھارت منڈپم میں اسکول آف الٹیمیٹ لیڈرشپ (سول) لیڈرشپ کنکلیو کے پہلے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ ٹوبگے بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔
اپنے خطاب میں مودی نے کہا کہ ’’کچھ ایسے واقعات ہیں جو دل کے بہت قریب ہیں اور آج کا پروگرام، لیڈرشپ کنکلیو بھی ایک ایسا ہی پروگرام ہے۔ قوم کی تعمیر کیلئے شہریوں کی ترقی ضروری ہے، قومی تعمیر انفرادی ترقی کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن سے جگت تک اگر کوئی بلندی حاصل کرنی ہے تو اس کی شروعات عوام سے ہوتی ہے۔ ہر شعبے میں بہترین لیڈر تیار کرنا بہت ضروری ہے اور وقت کی ضرورت ہے۔ اس لئے سول کا قیام `ترقی یافتہ ہندوستان کے ترقی کے سفر میں ایک بہت اہم اور بڑا قدم ہے۔
انہوں نے کہا’’سوامی وویکانند ہندوستان کو غلامی سے نکال کر تبدیل کرنا چاہتے تھے اور ان کا ماننا تھا کہ اگر ان کے پاس سول لیڈر ہوں تو وہ نہ صرف ہندوستان کو آزادی دلا سکتے ہیں بلکہ اسے دنیا کا نمبر ایک ملک بھی بنا سکتے ہیں۔ ہم سب کو اس منتر کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ آج ہر ہندوستانی ۲۱؍ویں صدی کے `ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے دن رات کام کر رہا ہے۔ ایسے میں ۱۴۰؍ کروڑ آبادی والے ملک میں بھی ہمیں زندگی کے ہر شعبے، ہر بلندی اور ہر پہلو میں بہترین قیادت کی ضرورت ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’مشترکہ مقصد کی ہماری آزادی کی لڑائی سے بہتر کوئی مثال نہیں ہو سکتی... آج ہمیں آزادی کے جذبے کو زندہ کرنا چاہیے اور اس سے متاثر ہو کر آگے بڑھنا چاہیے... اگر آپ خود کو ترقی دیتے ہیں، تو آپ ذاتی کامیابی کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ ایک ٹیم تیار کرتے ہیں تو آپ کی تنظیم ترقی کا تجربہ کر سکتی ہے اور اگر آپ لیڈر تیار کرتے ہیں، تو آپ کی تنظیم بہت تیز رفتاری سے مؤثر طریقے سے ترقی کر سکتی ہے۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنی حکمرانی اور پالیسی سازی کو عالمی معیار کا بنانا ہے۔ یہ تبھی ممکن ہو گا جب ہمارے پالیسی ساز، نوکرشاہی، کاروباری افراد عالمی بنیاد کے نظام سے جڑ کر اپنی پالیسیاں بنائیں گے… اگر ہمیں ’ترقی یافتہ ہندوستان‘ بنانا ہے، تو ہمیں تمام شعبوں میں آگے بڑھنا ہو گا۔