• Mon, 20 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

خلا میں مینوفیکچرنگ کیلئے نئی ٹیکنالوجی پر کام ہو رہا ہے: وزیر اعظم مودی

Updated: January 20, 2025, 11:42 AM IST | New Delhi

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے خلائی میدان میں بہت سی تاریخی کامیابیاں حاصل کرلی ہیں۔

Narendra Modi. Photo: INN.
نریندر مودی۔ تصویر: آئی این این۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ ۲۰۲۵ء کے اوائل میں ہی ہندوستان نے خلائی میدان میں بہت سی تاریخی حصولیابیاں حاصل کی ہیں اور ابھی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) مدراس کا ایکسٹیم سینٹر خلا میں مینوفیکچرنگ کے لیے نئی ٹیکنالوجیز پر کام کر رہا ہے۔ 
آل انڈیا ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام `من کی بات میں مودی نے کہا کہ آئی آئی ٹی مدراس کا ایکس ٹی ای ایم سینٹر خلا میں مینوفیکچرنگ کے لیے نئی ٹیکنالوجیز پر کام کر رہا ہے۔ یہ مرکز خلا میں ۳؍ ڈی پرنٹڈ بلڈنگ، دھاتی فوم اور آپٹیکل فائبر جیسی ٹیکنالوجیز پر تحقیق کر رہا ہے۔ یہ مرکز پانی کے بغیر کنسنٹریٹ مینوفیکچر جیسے انقلابی طریقے بھی تیار کر رہا ہے۔ ایکسٹیم کی یہ تحقیق ہندوستان کے گگنیان مشن اور مستقبل کے خلائی مرکز کو مضبوط کرے گی۔ اس سے مینوفیکچرنگ میں جدید ٹیکنالوجی کی نئی راہیں بھی کھلیں گی۔ 
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ ’’مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ انڈین اسپیس اسٹارٹ اپ بنگلور کے پکسل نے ہندوستان کا پہلا نجی سیٹلائٹ کانسٹیلیشن ’فائر فلائی‘ کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ کانسٹیلیشن دنیا کا سب سے ہائی ریزولوشن ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کانسٹیلیشن۔ اس حصولیابی نے نہ صرف ہندوستان کو جدید خلائی ٹیکنالوجی میں ایک لیڈر بنایا ہے بلکہ خود انحصار ہندوستان کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ یہ کامیابی ہمارے نجی خلائی شعبے کی بڑھتی ہوئی طاقت اور جدت کی علامت ہے۔ پوری قوم کی طرف سے، میں اس کامیابی کے لیے پکسل ٹیم، اسرو اور ان اسپیس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ چند روز قبل ہمارے سائنسدانوں نے خلائی شعبے میں ہی ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی۔ سائنسدانوں نے مصنوعی سیاروں کی خلا میں ڈاکنگ کرائی ہے۔ جب خلا میں دو سیٹلائٹ سے وابستہ ہوتے ہیں تو اس عمل کو اسپیس ڈاکنگ کہتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی خلا میں اسپیس سینٹرتک سپلائی بھیجنے اور اس میں گئے عوام کے لئے اہم ہے۔ ہندوستان یہ کامیابی حاصل کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سائنسدان خلا میں پودے اگانے اور انہیں زندہ رکھنے کے لیے بھی کوششیں کر رہے ہیں۔ اس کے لیے اسرو کے سائنسدانوں نے لوبیا کے بیج کا انتخاب کیا۔ ۳۰؍ دسمبر ۲۰۲۵ءکو بھیجے گئے یہ بیج خلاء میں ہی اگ آئے۔ یہ ایک بہت ہی متاثر کن تجربہ ہے جو مستقبل میں خلا میں سبزیاں اگانے کا راستہ کھول دے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK