وزیر اعظم نریندر مودی نے سنیچرکو کہا کہ ان کی حکومت نے اچھی اقتصادی پالیسیوں اور اچھی حکمرانی کے بل بوتے پر عوام کا خود اعتمادی بڑھایا ہے اور غریب اور متوسط طبقے کے درمیان خطرہ مول لینے کے کلچر کو زندہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 17, 2024, 12:56 PM IST | Agency | New Delhi
وزیر اعظم نریندر مودی نے سنیچرکو کہا کہ ان کی حکومت نے اچھی اقتصادی پالیسیوں اور اچھی حکمرانی کے بل بوتے پر عوام کا خود اعتمادی بڑھایا ہے اور غریب اور متوسط طبقے کے درمیان خطرہ مول لینے کے کلچر کو زندہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے سنیچرکو کہا کہ ان کی حکومت نے اچھی اقتصادی پالیسیوں اور اچھی حکمرانی کے بل بوتے پر عوام کا خود اعتمادی بڑھایا ہے اور غریب اور متوسط طبقے کے درمیان خطرہ مول لینے کے کلچر کو زندہ کیا ہے۔
ملک کے باوقار اخبار ہندوستان ٹائمز کے ۱۰۰؍ سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں مودی نے یہ بھی کہا کہ ترقی کے ذریعے سرمایہ کاری اور وقار کے ذریعے روزگار کے جو منتر ان کی حکومت نے دیا ہے اس نے عوام کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے۔ ان میں عزت و احترام کا جذبہ پیدا ہوا جس نے ملک اور معاشرے کی ترقی کو بھی تحریک دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے طویل عرصے سے ہندوستان کی سیاست اور پالیسیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ پہلے وہ ایک جملہ اکثر سنتے تھے ’’اچھی معاشیات بری سیاست ہے۔ ماہرین کہلانے والے لوگ اس کی بہت تشہیر کرتے تھے لیکن پہلے کی حکومتوں کو خالی بیٹھنے کا بہانہ مل جاتا تھا۔ ایک طرح سے یہ غلط حکمرانی اور نااہلی کو چھپانے کا ذریعہ بن گیا تھا۔ پہلے حکومت صرف اگلے الیکشن جیتنے کےلئے چلائی جاتی تھی۔ الیکشن جیتنے کیلئے ووٹ بینک بنایا گیا اور پھر اس ووٹ بینک کو خوش کرنے کے منصوبے بنائے گئے۔ اس قسم کی سیاست سے سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ ملک میں عدم توازن کا دائرہ بہت بڑھ گیا۔ کہا گیا کہ ترقیاتی بورڈ لگایا جا رہا ہے لیکن نظر نہیں آ رہا۔ غیر متوازن ریاست، اس ماڈل نے حکومتوں پر سے عوام کا اعتماد توڑا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج اس اعتماد کو واپس لے آئے ہیں۔ ہم نے حکومت کا ایک مقصد مقرر کیا ہے۔ یہ مقصد ووٹ بینک کی سیاست سے ہزاروں میل دور ہے۔ ہماری حکومت کا مقصد بڑا، وسیع اور جامع ہے۔ ہم عوام کی ترقی کے منتر کے ساتھ چل رہے ہیں۔ ہمارا مقصد ایک نیا ہندوستان بنانا ہے، ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانا ہے اور جب ہم اس عظیم مقصد کے ساتھ نکلے ہیں تو ہندوستان کے عوام نے بھی اپنے اعتماد کا سرمایہ ہمیں سونپ دیا ہے۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے اس دور میں ہر طرف گمراہ کن پروپیگنڈہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب عوام کا اعتماد بڑھتا ہے تو ملک کی ترقی پر ایک مختلف اثر نظر آتا ہے۔ قدیم ترقی یافتہ تہذیبوں سے لے کر آج کے ترقی یافتہ ممالک تک ایک چیز ہمیشہ سے مشترک رہی ہے، یہ مشترک چیز خطرہ مول لینے کا کلچر ہے۔ ایک وقت تھا جب ہمارا ملک پوری دنیا کے کاروبار اور ثقافت کا مرکز تھا۔ ایک طرف ہمارے تاجر اور ملاح جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ کام کر رہے تھے تو دوسری طرف عرب، افریقہ اور رومی سلطنت سے بھی ان کے گہرے تعلقات تھے۔ اس وقت کے عوام نے خطرہ مول لیا اور اسی وجہ سے ہندوستان کی مصنوعات اور خدمات سمندر کے دوسرے کنارے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔ آزادی کے بعد ہمیں خطرہ مول لینے کے اس کلچر کو مزید آگے بڑھانا پڑا۔