تجارتی ، دفاعی اور دیگر امور پر دونوں ہی لیڈران بات چیت کرسکتے ہیں،ہندوستانیوں کو ڈیپورٹ کرنے کے پس منظر میں مودی کا یہ دورہ نہایت اہم ہے
EPAPER
Updated: February 12, 2025, 11:59 PM IST | Washington
تجارتی ، دفاعی اور دیگر امور پر دونوں ہی لیڈران بات چیت کرسکتے ہیں،ہندوستانیوں کو ڈیپورٹ کرنے کے پس منظر میں مودی کا یہ دورہ نہایت اہم ہے
وزیر اعظم مودی جو دوروزہ امریکہ دورے پر بدھ کی شام واشنگٹن پہنچ گئے ہیں، جمعرات کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ دونوں ہی لیڈروں کی یہ ملاقات امریکہ سے ہندوستانیوں کے ڈیپورٹیشن کے پس منظر میں انتہائی اہم قرار دی جارہی ہے۔ حالانکہ اس دوران تجارتی ، دفاعی اور دیگر شراکت داریوں پر بھی گفتگو ہونے کا امکان ہے لیکن غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کی واپسی سب سے بڑا مسئلہ ہے جس پر دونوں کی ملاقات میں گفتگو ہونے کا قوی امکان ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد یہ وزیر اعظم مودی کا پہلا امریکی دورہ ہے ۔ اس میں دونوں لیڈروں کی آپسی گرمجوشی بھی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ نے اپنی صدارت کے پہلے دور میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ احمد آباد میں ان کے لئے بہت بڑے پیمانے پر پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل ٹرمپ نے امریکہ میں مودی کے لئے بہت بڑا جشن منعقد کیا تھا ۔ اس لحاظ سے دونوں ہی لیڈروں کے تعلقات بہت گہرے اور دور رس نتائج کے حامل رہے ہیں۔ ان حالات میں اب دونوں کی ملاقات اہمیت کا سبب بن رہی ہےکیوں کہ اس پر پوری دنیا کی نظر ہو گی۔
اس بارے میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ایک انتہائی اہم دورے پر امریکہ تشریف لارہے ہیں۔ وہاں وہ صدر ٹرمپ سے اعلیٰ سطحی گفتگو کریں گے جس میں کئی امور پر تبادلہ خیال ہو گا اور امکان اس بات کا ہے کہ اگلے ۴؍ سال کے لئے یہ ملاقات ہندوستان اور امریکہ کے لئے روڈ میپ طے کرنے والی ملاقات ثابت ہو ۔ واضح رہے کہ مودی اور ٹرمپ کی ملاقات دونوں ہی لیڈروں کے سوشل میڈیا ہینڈلز کے ساتھ ساتھ مختلف نیوز چینل پر لائیو دکھائی جائے گی۔